पस उनके वादे तोड़ देने की वजह से हमने उन पर लानत कर दी और हमने उनके दिलों को सख़्त कर दिया, वे गुफ़्तगू को उसकी (सही) जगह से बदल देते हैं और जो कुछ उनको नसीहत की गई थी उसका बड़ा हिस्सा वे भुला बैठे, और आप बराबर उनकी किसी न किसी ख़यानत से आगाह होते रहते हो सिवाए थोड़े लोगों के, पस उनको माफ़ कर दें और उनसे दरगुज़र करें, बेशक अल्लाह नेकी करने वालों को पसंद करता है।
چنانچہ ان کے اپنامعاہدہ توڑنے کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی اورہم نے ان کے دلوں کوسخت کردیاکہ وہ کلام کواس کی جگہ سے بدل دیتے ہیں اورجونصیحت انہیں کی گئی تھی اس کے ایک حصے کووہ بھلا بیٹھے ہیں ان میں سے تھوڑے لوگوں کے سوا،اورآپ ہمیشہ ان کی کسی نہ کسی خیانت سے آگاہ ہوتے رہیں گے ، چنانچہ آپ ان کومعاف کردیں اوران سے درگزرکریں یقیناًاﷲ تعالیٰ احسان کرنے والوں سے محبت کرتاہے
پس ان کے اپنے عہد کو توڑ دینے کے سبب سے ہم نے ان پر لعنت کردی اور ان کے دلوں کو سخت کردیا ۔ وہ کلام کو اس کے موقع ومحل سے ہٹاتے ہیں اور جس چیز کے ذریعے سے ان کو یاد دہانی کی گئی تھی ، اس کا ایک حصہ وہ بھلا بیٹھے اور تم برابر ان کی کسی نہ کسی خیانت سے آگاہ ہوتے رہو گی ۔ بس تھوڑے سے ان میں سے اس سے مستثنیٰ ہیں ۔ پس ان کو معاف کرو اور ( ان سے ) درگذر کرو ۔ بیشک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے ۔
ان کی عہد شکنی کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی ( اپنی رحمت سے دور کر دیا ) اور ان کے دلوں کو سخت کر دیا کہ وہ اب کلامِ ( الٰہی ) کو اس کی اصلی جگہ سے ہٹا دیتے ہیں ( تحریف کرتے ہیں ) اور جس چیز کی ان کو نصیحت کی گئی تھی اس کا بڑا حصہ بھلا بیٹھے ہیں ( اے پیغمبر ( ص ) ) ان کے معدودے چند آدمیوں کے سوا برابر ان کی کسی نہ کسی خیانت پر مطلع ہوتے رہیں گے لہٰذا انہیں معاف کر دیجیے اور ان سے درگزر کیجیے بے شک اللہ معاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے ۔
“ پھر یہ ان کا اپنے عہد کو توڑ ڈالنا تھا جس کی وجہ سے ہم نے ان کو اپنی رحمت سے دور پھینک دیا اور ان کے دل سخت کر دیے ۔ اب ان کا حال یہ ہے کہ الفاظ کا الٹ پھیر کر کے بات کو کہیں سے کہیں لے جاتے ہیں ، جو تعلیم انہیں دی گئی تھی اس کا بڑا حصّہ بھول چکے ہیں ، اور آئے دن تمہیں ان کی کسی نہ کسی خیانت کا پتہ چلتا رہتا ہے ۔ ان میں سے بہت کم لوگ اس عیب سے بچے ہوئے ہیں ۔ ﴿پس جب یہ اس حال کو پہنچ چکے ہیں تو جو شرارتیں بھی یہ کریں وہ ان سے عین متوقع ہیں﴾ لہٰذا انہیں معاف کرو اور ان کی حرکات سے چشم پوشی کرتے رہو ، اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو احسان کی روش رکھتے ہیں ۔
اور ان کے اپنے عہد کو توڑدینے کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی اور ہم نے ان کے دلوں کو سخت کر دیا وہ لوگ کلام کو اس کی جگہ سے بدل دیتے ہیں اور جو کچھ انہیں نصیحت کی گئی تھی اس میں سے ( بہت بڑا ) حصہ بھلا بیٹھے ہیں اور ان میں سے چند لوگوں کے علاوہ آپ کو ان کی ضیافت کی اطلاع ملتی رہے گی پس آپ انہیں معاف فرمایئے اور درگزر کیجئے بیشک اللہ تعالیٰ نیک کام کرنے والوں کو پسند فرماتے ہیں ۔
پھر یہ ان کی عہد شکنی ہی تو تھی جس کی وجہ سے ہم نے ان کو اپنی رحمت سے دور کیا ، اور ان کے دلوں کو سخت بنا دیا ۔ وہ باتوں کو اپنے موقع محل سے ہٹا دیتے ہیں ۔ اور جس بات کی ان کو نصیحت کی گئی تھی اس کا ایک بڑا حصہ بھلا چکے ہیں اور ان میں سے کچھ لوگوں کو چھوڑ کر تمہیں آئے دن ان کی کسی نہ کسی خیانت کا پتہ چلتا رہتا ہے ۔ لہذا ( فی الحال ) انہیں معاف کردو اور درگذر سے کام لو ( ١٥ ) بیشک اللہ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے
پھرچونکہ انہوں نے اپنے عہد کو توڑ ڈالالہٰذاہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دل سخت کردیئے ( اب یہ حال ہے کہ ) کتاب اللہ کے کلمات کو ان کے موقع ومحل سے بدل ڈالتے ہیں اورجو ہدایت انہیں دی گئی تھیں ان کا اکثرحصہ بھول چکے ہیں اور ماسوائے چندآدمیوں کے ، آپکوآئے دن ان کی خیانتوں کاپتہ چلتارہتا ہے لہٰذاانہیں معاف کیجئے اور ان سے درگزرکیجئے بیشک اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں کو پسندکرتا ہے
تو ان کی کیسی بد عہدیوں ( ف٤٤ ) پر ہم نے انہیں لعنت کی اور ان کے دل سخت کردیئے اللہ کی باتوں کو ( ف٤۵ ) ان کے ٹھکانوں سے بدلتے ہیں اور بھلا بیٹھے بڑا حصہ ان نصیحتوں کا جو انہیں دی گئیں ( ف٤٦ ) اور تم ہمیشہ ان کی ایک نہ ایک دغا پر مطلع ہوتے رہو گے ( ف٤۷ ) سوا تھوڑوں کے ( ف٤۸ ) تو انہیں معاف کردو اور ان سے درگزرو ( ف٤۹ ) بیشک احسان والے اللہ کو محبوب ہیں ،
پھر ان کی اپنی عہد شکنی کی وجہ سے ہم نے ان پر لعنت کی ( یعنی وہ ہماری رحمت سے محروم ہوگئے ) ، اور ہم نے ان کے دلوں کو سخت کر دیا ( یعنی وہ ہدایت اور اثر پذیری سے محروم ہوگئے ، چنانچہ ) وہ لوگ ( کتابِ الٰہی کے ) کلمات کو ان کے ( صحیح ) مقامات سے بدل دیتے ہیں اور اس ( رہنمائی ) کا ایک ( بڑا ) حصہ بھول گئے ہیں جس کی انہیں نصیحت کی گئی تھی ، اور آپ ہمیشہ ان کی کسی نہ کسی خیانت پر مطلع ہوتے رہیں گے سوائے ان میں سے چند ایک کے ( جو ایمان لا چکے ہیں ) سو آپ انہیں معاف فرما دیجئے اور درگزر فرمائیے ، بیشک اﷲ احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے