और हम क्यों न ईमान लाएं अल्लाह पर और उस हक़ पर जो हमको पहुँचा है जबकि हम यह आरज़ू रखते हैं कि हमारा रब हमको नेक लोगों के साथ शामिल करेगा।
اورہمیں کیاہے کہ اﷲ تعالیٰ پر اوراس حق پرہم ایمان نہ لائیں جو ہمارے پاس آیاہے ؟جب کہ ہم یہ حرص رکھتے ہیں کہ ہمارارب ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ شامل کر لے۔
اور آخر ہم اللہ پر اور اس حق پر ، جو ہم کو پہنچا ، ایمان کیوں نہ لائیں ، جبکہ ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں نیکوکاروں کے زمرے میں شامل کرے گا!
اور ہمیں کیا ہے کہ ہم اللہ پر اور اس حق پر جو ہمیں پہنچا ہے ایمان نہ لائیں حالانکہ ہم خواہش رکھتے ہیں کہ ہمارا پروردگار ہمیں ( اپنے ) نیک بندوں میں شامل کرے ۔
اور وہ کہتے ہیں کہ “ آخر کیوں نہ ہم اللہ پر ایمان لائیں اور جو حق ہمارے پاس آیا ہے اسے کیوں نہ مان لیں جبکہ ہم اس بات کی خواہش رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صالح لوگوں میں شامل کرے” ؟
اور ہمارے لیے کوئی عذر نہیں کہ ہم اﷲتعالیٰ پر اور جو حق ہمارے پاس آگیا اس پر ایمان نہ لائیں اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ہمارا رب اہمیں نیک لوگوں کے ساتھ داخل فرمائے گا ۔
اور ہم اللہ پر اور جو حق ہمارے پاس آگیا ہے اس پرآخر کیوں ایمان نہ لائیں ، اور پھر یہ توقع بھی رکھیں کہ ہمارا رب ہمیں نیک لوگوں میں شمار کرے گا؟
آخر ہم اللہ پر اورجو حق ہمارے پاس پہنچ چکا ہے اس پر کیوں ایمان نہ لائیں ؟ اور ہم تو یہ امیدرکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صالح لوگوں میں شامل کرے گا
اور ہمیں کیا ہوا کہ ہم ایمان نہ لائیں اللہ پر اور اس حق پر کہ ہمارے پاس آیا اور ہم طمع کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا رب نیک لوگوں کے ساتھ داخل کرے ( ف۲۰۹ )
اور ہمیں کیا ہے کہ ہم اللہ پر اور اس حق ( یعنی حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرآن مجید ) پر جو ہمارے پاس آیا ہے ، ایمان نہ لائیں حالانکہ ہم ( بھی یہ ) طمع رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں نیک لوگوں کے ساتھ ( اپنی رحمت و جنت میں ) داخل فرما دے