और जब वे उस कलाम को सुनते हैं जो रसूल पर उतारा गया है तो आप देखोगे कि उनकी आँखों से आँसू जारी हैं इस वजह से कि उन्होंने हक़ को पहचान लिया, वे पुकार उठते हैं कि ऐ हमारे रब! हम ईमान लाए पस आप हमको गवाही देने वालों में लिख दीजिए।
اورجب وہ سنتے ہیں جورسول کی طرف نازل کیاگیاتوآپ دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھیں آنسوؤں سے بہہ رہی ہوتی ہیں اس وجہ سے کہ انہوں نے حق کو پہچان لیاہے،وہ کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب!ہم ایمان لے آئے ،چنانچہ ہمارانام گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے۔
اور جب یہ سنتے ہیں اس چیز کو جو رسول کی طرف اتاری گئی ہے تو تم دیکھو گے کہ حق کو پہچان لینے کے سبب سے ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہیں ۔ وہ پکار اٹھتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے تو ہمیں اس کی گواہی دینے والوں میں لکھ ۔
اور جب وہ اس کلام کو سنتے ہیں جو ( ہمارے ) پیغمبر پر اتارا گیا ہے تو تم دیکھوگے کہ ان کی آنکھیں آنسوؤں سے چھلک رہی ہوتی ہیں اس لئے کہ انہوں نے حق کو پہچان لیا ہے وہ کہتے ہیں پروردگار ہم ایمان لائے سو تو ہم کو ( صداقتِ اسلام کی ) گواہی دینے والوں میں درج فرما ۔
جب وہ اس کلام کو سنتے ہیں جو رسول پر اترا ہے تو تم دیکھتے ہو کہ حق شناسی کے اثر سے ان کی آنکھیں آنسوؤں سے تر ہو جاتی ہیں ۔ وہ بول اٹھتے ہیں کہ “ پروردگار ! ہم ایمان لائے ، ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے ” ۔
اور جب وہ اس ( قرآن ) کو سنتے ہیں جو رسول ( ﷺ ) پر نازل کیا گیا تو آپ ان کی آنکھیں دیکھیں گے کہ آنسو بہہ رہے ہیں اس لئے کہ انہوں نے حق کو پہنچان لیا ۔ وہ کہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہم ایمان لے آئے پس آپ ہمیں ( اسلام کی صداقت ) کی گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لیجئے ۔
اور جب یہ لوگ وہ کلام سنتے ہیں جو رسول پر نازل ہوا ہے تو چونکہ انہوں نے حق کو پہچان لیا ہوتا ہے ، اس لیے تم ان کی آنکھوں کو دیکھو گے کہ وہ آنسوؤں سے بہہ رہی ہیں ۔ ( ٥٧ ) ( اور ) وہ کہہ رہے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار ! ہم ایمان لے آئے ہیں ، لہذا گواہی دینے والوں کے ساتھ ہمارا نام بھی لکھ لیجیے ۔
اورجو کچھ رسول کی طرف نازل کیا گیا جب اسے سنتے ہیں تو آپ دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھوں سے آنسوبہ نکلتے ہیں اسی لئے کہ وہ حق کو پہچان گئے ہیں کہتے ہیں کہ : ’’اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے لہٰذاہمارانام گواہی دینے والوں میں لکھ دیجئے
اور جب سنتے ہیں وہ جو رسول کی طرف اترا ( ف۲۰۵ ) تو ان کی آنکھیں دیکھو کہ آنسوؤں سے ابل رہی ہیں ( ف۲۰٦ ) اس لیے کہ وہ حق کو پہچان گئے ، کہتے ہیں اے رب ہمارے! ہم ایمان لائے ( ف۲۰۷ ) تو ہمیں حق کے گواہوں میں لکھ لے ( ف۲۰۸ )
اور ( یہی وجہ ہے کہ ان میں سے بعض سچے عیسائی جب اس ( قرآن ) کو سنتے ہیں جو رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی طرف اتارا گیا ہے تو آپ ان کی آنکھوں کو اشک ریز دیکھتے ہیں ۔ ( یہ آنسوؤں کا چھلکنا ) اس حق کے باعث ( ہے ) جس کی انہیں معرفت ( نصیب ) ہوگئی ہے ۔ ( ساتھ یہ ) عرض کرتے ہیں: اے ہمارے رب! ہم ( تیرے بھیجے ہوئے حق پر ) ایمان لے آئے ہیں سو تو ہمیں ( بھی حق کی ) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے