ईमान वालों के साथ दुश्मनी में आप सबसे बढ़कर यहूद और मुशरिकीन को पाओगे, और ईमान वालों के साथ दोस्ती में आप सबसे ज़्यादा उन लोगों को पाओगे जो अपने आपको नसारा कहते हैं, यह इसलिए कि उनमें आलिम और राहिब हैं और इसलिए कि वे तकब्बुर नहीं करते।
آپ بلاشبہ ان لوگوں کی دشمنی میں جوایمان لائے سب سے سخت یہود کوپاؤگے اوران لوگوں کوجنہوں نے شرک کیااور یقیناآپ ان سب سے دوستی میں زیادہ قریب ان لوگوں کے لیے جو ایمان لائے ، ان لوگوں کوپاؤگے جنہوں نے کہاکہ یقیناہم نصاریٰ ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ یقیناًان میں علماء اور راہب ہیں اوربلاشبہ وہ تکبر نہیں کرتے۔
تم ایمان والوں کی دشمنی میں سب سے زیادہ سخت یہود اور مشرکین کو پاؤ گے اور اہلِ ایمان کی دوستی سے قریب تر ان لوگوں کو پاؤ گے ، جنہوں نے کہا کہ ہم نصاریٰ ہیں ۔ یہ اس وجہ سے کہ ان کے اندر عالم اور راہب ہیں اور یہ تکبر نہیں کرتے ۔
اے پیغمبر ( ص ) ! آپ اہل ایمان سے دشمنی کرنے میں سب لوگوں سے زیادہ سخت ترین دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے اور اہل ایمان سے دوستی کرنے میں آپ سب سے زیادہ قریب ان لوگوں کو پائیں گے جو کہتے ہیں کہ ہم نصرانی ہیں یہ اس لئے ہے کہ ان میں پادری اور تارک الدنیا عابد پائے جاتے ہیں اور اس لیے کہ وہ تکبر نہیں کرتے ۔
تم اہل ایمان کی عداوت میں سب سے زیادہ سخت یہود اور مشرکین کو پاؤ گے ، اور ایمان لانے والوں کے لیے دوستی میں قریب تر ان لوگوں کو پاؤ گے جنہوں نے کہا تھا کہ ہم نصاریٰ ہیں ۔ یہ اس وجہ سے کہ ان میں عبادت گزار عالِم اور تارک الدّنیا فقیر پائے جاتے ہیں اور ان میں غرورِ نفس نہیں ہے ۔
یقینا آپ لوگوں میں سب سے بڑھ کر ایمان والوں کے دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے اور یقینا ایمان والوں سے دوستی میں سب سے زیادہ قریب ان لوگوں کو پائیں گے جنہوں نے کہا کہ ہم نصاریٰ ہیں ایسا اس لئے کہ بلاشبہ ان میں بہت سے علم دوست عالم اور بہت سے تارک دنیا درویش ہیں اور اس لئے کہ وہ تکبر نہیںکرتے
تم یہ بات ضرور محسوس کرلو گے کہ مسلمانوں سے سب سے سخت دشمنی رکھنے والے ایک تو یہودی ہیں ، اور دوسرے وہ لوگ ہیں جو ( کھل کر ) شرک کرتے ہیں ۔ اور تم یہ بات بھی ضرور محسوس کرلو گے کہ ( غیر مسلموں میں ) مسلمانوں سے دوستی میں قریب تر وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو نصرانی کہا ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں بہت سے علم دوست عالم اور بہت سے تارک الدنیا درویش ہیں ( ٥٦ ) نیز یہ وجہ بھی ہے کہ وہ تکبر نہیں کرتے ۔
یقینا آپ ایمان والوں کاسب سے زیادہ دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے اور جن لوگوں نے کہا تھا کہ ’’ہم عیسائی ہیں ‘‘انہیں آپ مسلمانوں سے محبت رکھنے میں قریب ترپائیں گے وجہ یہ ہے کہ ان میں عبادت گزارعالم اور زاہد پائے جاتے ہیں اور وہ متکبر بھی نہیں ہوتے
ضرور تم مسلمانوں کا سب سے بڑھ کر دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پاؤ گے اور ضرور تم مسلمانوں کی دوستی میں سب سے زیادہ قریب ان کو پاؤ گے جو کہتے تھے ہم نصاریٰ ہیں ( ف۲۰۳ ) یہ اس لئے کہ ان میں عالم اور درویش ہیں اور یہ غرور نہیں کرتے ۔ ( ف۲۰٤ )
آپ یقیناً ایمان والوں کے حق میں بلحاظِ عداوت سب لوگوں سے زیادہ سخت یہودیوں اور مشرکوں کو پائیں گے ، اور آپ یقیناً ایمان والوں کے حق میں بلحاظِ محبت سب سے قریب تر ان لوگوں کو پائیں گے جو کہتے ہیں: بیشک ہم نصاریٰ ہیں ۔ یہ اس لئے کہ ان میں علماءِ ( شریعت بھی ) ہیں اور ( عبادت گزار ) گوشہ نشین بھی ہیں اور ( نیز ) وہ تکبر نہیں کرتے