कह दो, "मृत्यु जिस से तुम भागते हो, वह तो तुम्हें मिलकर रहेगी, फिर तुम उस की ओर लौटाए जाओगे जो छिपे और खुले का जानने वाला है। और वह तुम्हें उस से अवगत करा देगा जो कुछ तुम करते रहे होगे।" -
آپ کہہ دیں بلاشبہ جس موت سے تم بھاگ رہے ہو تو یقیناًوہ تم سے ملنے والی ہے،پھرتم اس کے پاس لوٹائے جاؤ گے جوپوشیدہ اورظاہرکوجاننے والا ہے تو وہ تمہیں بتادے گا جوکچھ تم کرتے تھے۔
ان کو بتادو کہ جس موت سے تم بھاگ رہے ہو ، وہ یقیناً تم سے دوچار ہوکر رہے گی ، پھر تم غائب وحاضر کے جاننے والے کے سامنے حاضر کیے جاؤ گے ، پس وہ تم کو ان سارے اعمال سے آگاہ کرے گا جو تم کرتے رہے ہو ۔
آپ ( ص ) کہہ دیجئے! کہ وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو وہ بہرحال تم سے مل کر رہے گی پھر تم اس ( خدا ) کی بارگاہ میں لوٹائے جاؤ گے جو غائب اور حاضر کا جاننے والا ہے پھر وہ تمہیں بتائے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو ۔
ان سے کہو ، ” جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ تو تمھیں آ کر رہے گی ۔ پھر تم اس کے سامنے پیش کیے جاؤ گے جو پوشیدہ و ظاہر کا جاننے والا ہے ، اور تمھیں بتا دے گا کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو ۔ ع
۔ ( اے محبوب ﷺ ) آپ فرمادیجیے کہ بے شک موت جس سے تم بھاگ رہے ہو پس وہ ضرور تمہیں آکر رہے گی پھر تم ہر پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے ( اللہ تعالیٰ ) کی طرف لوٹائے جاؤگے پس وہ تمہیں تمہارے کاموں کی خبردیںگے
کہو کہ : جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ تم سے آملنے والی ہے ، پھر تمہیں اس ( اللہ ) کی طرف لوٹایا جائے گا جسے تمام پوشیدہ اور کھلی ہوئی باتوں کا پورا علم ہے ، پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کچھ کیا کرتے تھے ۔
آپ ( ان سے ) کہہ دیجئے کہ جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ توتمہیں آکے رہے گی پھرتم اس کے ہاں لوٹائے جائوگےجو غائب اور حاضرکاجاننے والا ہے پھروہ تمہیں بتلادے گاکہ تم کیا کچھ ( دنیامیں ) کرتے رہے
تم فرماؤ وہ موت جس سے تم بھاگتے ہو وہ تو ضرور تمہیں ملنی ہے ( ف۲۰ ) پھر اس کی طرف پھیرے جاؤ گے جو چھپا اور ظاہر سب کچھ جانتا ہے پھر وہ تمہیں بتادے گا جو تم نے کیا تھا ،
فرما دیجئے: جس موت سے تم بھاگتے ہو وہ ضرور تمہیں ملنے والی ہے پھر تم ہر پوشیدہ و ظاہر چیز کو جاننے والے ( رب ) کی طرف لوٹائے جاؤ گے ، سو وہ تمہیں آگاہ کر دے گا جو کچھ تم کرتے تھے