जिस दिन पिंडली खुल जाएगी और वे सजदे के लिए बुलाए जाएँगे, तो वे (सजदा) न कर सकेंगे
جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور وہ سجدوں کے لیے بلائے جائیں گے تووہ استطاعت نہیں رکھیں گے۔
( اس دن کو یاد رکھو ) جس دن ہلچل پڑے گی اور یہ لوگ سجدے کیلئے بلائے جائیں گے تو یہ نہ کرسکیں گے
۔ ( وہ دن یاد کرنے کے لائق ہے ) جب پنڈلی کھولی جائے گی ( یعنی سخت وقت ہوگا ) اور ان ( کافروں ) کو سجدہ کیلئے بلایا جائے گا تو ( اس وقت ) وہ سجدہ نہیں کر سکیں گے ۔
جس روز سخت وقت آپڑے24 گا اور لوگوں کو سجدہ کرنے کے لیے بلایا جائے گا تو یہ لوگ سجدہ نہ کر سکیں گے ،
جس دن ساق کی تجلی ظاہر کی جائے گی اور ان ( کفار و منافقین ) کو سجدوں کے لیے بلایا جائے گا تو یہ اس کی طاقت نہ رکھ سکیں گے
جس دن ساق کھول دی جائے گی ، اور ان کو سجدے کے لیے بلایا جائے گا تو یہ سجدہ کر نہیں سکیں گے ۔ ( ١٤ )
جس دن پنڈلی کھول دی جائے گی اور انہیں ( کافرو مشرکین کو ) سجدہ کرنے کے لئے بلا یا جائے گا تویہ سجدہ نہ کرسکیں گے
جس دن ایک ساق کھولی جائے گی ( جس کے معنی اللہ ہی جانتا ہے ) ( ف٤٦ ) اور سجدہ کو بلائے جائیں گے ( ف٤۷ ) تو نہ کرسکیں گے ( ف٤۸ )
جس دن ساق ( یعنی اَحوالِ قیامت کی ہولناک شدت ) سے پردہ اٹھایا جائے گا اور وہ ( نافرمان ) لوگ سجدہ کے لئے بلائے جائیں گے تو وہ ( سجدہ ) نہ کر سکیں گے