और रहा वह व्यक्ति जिस का कर्म-पत्र उस के बाएँ हाथ में दिया गया, वह कहेगा, "काश, मेरा कर्म-पत्र मुझे न दिया जाता
لیکن جس کواُس کانامۂ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گاتووہ کہے گا: اے کاش! میرانامۂ اعمال مجھے نہ دیا جاتا!
اور رہا وہ جس کو اس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا: کاش! میرا اعمال نامہ مجھے دیا ہی نہ گیا ہوتا!
اور جس کا نامۂ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا کہ کاش میرا نامۂ اعمال مجھے نہ دیا جاتا ۔
اور جس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا15 وہ کہے گا ” کاش میرا اعمال نامہ مجھے نہ دیا گیا ہوتا16
اور جہاں تک اس شخص کا تعلق ہے جسے اس کا نامۂ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا: ہائے کاش! ( مجھے ) میرا اعمال نامہ نہ دیا جاتا
رہا وہ شخص جس کا اعمال نامہ اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا کہ : اے کاش ! مجھے میرا اعمال نامہ دیا ہی نہ جاتا ۔
مگر جسے نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیاجائے گاوہ کہے گا:’’کاش!مجھے میرااعمال نامہ دیا ہی نہ جاتا
اور وہ جو اپنا نامہٴ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا ( ف۲۹ ) کہے گا ہائے کسی طرح مجھے اپنا نوشتہ نہ دیا جاتا ،
اور وہ شخص جس کا نامۂ اَعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو وہ کہے گا: ہائے کاش! مجھے میرا نامۂ اَعمال نہ دیا گیا ہوتا