और आप हमारे लिए इस दुनिया में भी भलाई लिख दीजिए और आख़िरत में भी, हमने आपकी तरफ़ रुजूअ़ किया, अल्लाह ने कहाः मैं अपने अज़ाब में मुब्तला करता हूँ जिसको चाहता हूँ और मेरी रहमत शामिल है हर चीज़ को, पस मैं उसको लिख दूँगा उनके लिए जो डर रखते हैं और ज़कात अदा करते हैं और जो हमारी निशानियों पर ईमान लाते हैं।
اورہمارے لیے اس دنیااورآخرت میں بھلائی لکھ دے،یقیناہم نے تیری طرف رجوع کیا۔اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ’’میں اپناعذاب جسے چاہتاہوں اس کوپہنچاتا ہوں اورمیری رحمت نے ہرچیزکوگھیررکھاہے،سو اسے میں جلد ہی ان لوگوں کے لیے لکھوں گاجواﷲ تعالیٰ سے ڈرتے ہیں اوروہ زکوۃ اداکرتے ہیں اوران کے لیے جو ہماری آیات پرایمان لاتے ہیں۔
اور تو ہمارے لئے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دے اور آخرت میں بھی ، ہم نے تو تیری طرف رجوع کیا ۔ فرمایا: میں اپنے عذاب میں تو اسی کو مبتلا کرتا ہوں ، جس کو چاہتا ہوں اور میری رحمت ہر چیز کو عام ہے ۔ سو میں اس کو ان لوگوں کیلئے لکھ رکھوں گا ، جو تقویٰ اختیار کریں گے اور زکوٰۃ دیتے رہیں گے اور جو ہماری آیات پر ایمان لائیں گے ۔
اور ہمارے لئے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دے اور آخرت میں بھی ہم تیری ہی طرف رجوع کرتے ہیں ( ہم نے تجھ سے لو لگائی ہے ) ارشاد ہوا ( میرے عذاب کا یہ حال ہے کہ ) جس کو چاہتا ہوں دیتا ہوں اور میری رحمت ( کا یہ حال ہے کہ وہ ) ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے ۔ پس میں رحمت ان لوگوں کے لیے لکھ دوں گا جو پرہیزگاری کریں گے ( برائیوں سے بچیں گے ) اور زکوٰۃ ادا کریں گے اور ہماری آیتوں ( نشانیوں ) پر ایمان لے آئیں گے ۔
اور ہمارے لیے اس دنیا کی بھلائی بھی لکھ دیجیے اور آخرت کی بھی ، ہم نے آپ کی طرف رجوع کر لیا ۔ جواب میں ارشاد ہوا سزا تو میں جسے چاہتا ہوں دیتا ہوں ، مگر میری رحمت ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے 111 ، اور اسے میں ان لوگوں کے حق میں لکھوں گا جو نافرمانی سے پرہیز کریں گے ، زکوٰة دیں گے اور میری آیات پر ایمان لائیں گے ۔
اور ہمارے لیے اس دنیا میں اور آخرت میں بھی بھلائی لکھ دیجیے ۔ بیشک ہم نے آپ کی طرف رجوع کیا اﷲ ( تعالیٰ ) نے فرمایامیں جسے چاہوں اسے اپنا عذاب پہنچاتا ہوں اور میری رحمت ہر چیز پر پھیلی ہوئی ہے سوعنقریب میں اسے ان لوگوں کیلئے لکھ دوں گا جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور وہ ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں
اور ہمارے لیے اس دنیا میں بھی بھلائی لکھ دیجیے اور آخرت میں بھی ۔ ہم ( اس غرض کے لیے ) آپ ہی سے رجوع کرتے ہیں ۔ اللہ نے فرمایا : اپنا عذاب تو میں اسی پر نازل کرتا ہوں جس پر چاہتا ہوں ۔ اور جہاں تک میری رحمت کا تعلق ہے وہ ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے ۔ ( ٧٣ ) چنانچہ میں یہ رحمت ( مکمل طور پر ) ان لوگوں کے لیے لکھوں گا جو تقوی اختیار کریں ، اور زکوٰۃ ادا کریں ، اور جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھیں ۔ ( ٧٤ )
اور ہمارے لئے اس دنیا میں نیکی لکھ دے اور آخرت میں بھی ہم نے تیری طرف رجوع کرلیا ہے‘‘ اللہ نے جواب میں فرمایا:’’سزا تو میں اسے ہی دیتاہوں جسے چاہوں مگرمیری رحمت ہرچیز کو گھیرے ہوئے ہے لہٰذا جو لوگ پرہیزگار ہیں ، زکٰوۃ دیتے اور ہماری آیات پر ایمان لاتے ہیں ان کے لئے میں رحمت ہی لکھوں گا
اور ہمارے لیے اس دنیا میں بھلائی لکھ ( ف۲۹۲ ) اور آخرت میں بیشک ہم تیری طرف رجوع لائے ، فرمایا ( ف۲۹۳ ) میرا عذاب میں جسے چاہوں دوں ( ف۲۹٤ ) اور میری رحمت ہر چیز کو گھیرے ہے ( ف۲۹۵ ) تو عنقریب میں ( ف۲۹٦ ) نعمتوں کو ان کے لیے لکھ دوں گا جو ڈرتے اور زکوٰة دیتے ہیں اور وہ ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں ،
اور تو ہمارے لئے اس دنیا ( کی زندگی ) میں ( بھی ) بھلائی لکھ دے اور آخرت میں ( بھی ) بیشک ہم تیری طرف تائب و راغب ہوچکے ، ارشاد ہوا: میں اپنا عذاب جسے چاہتا ہوں اسے پہنچاتا ہوں اور میری رحمت ہر چیز پر وسعت رکھتی ہے ، سو میں عنقریب اس ( رحمت ) کو ان لوگوں کے لئے لکھ دوں گا جو پرہیزگاری اختیار کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے رہتے ہیں اور وہی لوگ ہی ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں