और जब उनमें से एक गिरोह ने कहा कि तुम ऐसे लोगों को क्यों नसीहत करते हो जिन्हें अल्लाह हलाक करने वाला है या उनको सख़्त अज़ाब देने वाला है, उन्होंने कहाः तुम्हारे रब के सामने इल्ज़ाम उतारने के लिए और इसलिए कि शायद वे डरें।
اورجب اُن میں سے ایک گروہ نے کہا: ’’تم ایسے لوگوں کوکیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اﷲ تعالیٰ ہلاک کرنے والاہے یااُن کوعذاب دینے والاہے ،سخت عذاب ؟‘‘انہوں نے کہا: ’’تمہارے رب کے حضورمعذرت کے لیے اورشاید وہ اﷲ تعالیٰ سے ڈرجائیں۔‘
اور ( یاد کرو ) جبکہ ان میں سے ایک گروہ نے کہا کہ تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کیے جارہے ہو ، جنہیں یا تو اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا انہیں ایک سخت عذاب دینے والا ہے؟ وہ بولے کہ یہ اس لئے کہ یہ تمہارے رب کے سامنے ہماری طرف سے عذر بن سکے اور تاکہ یہ خدا کے غصب سے بچیں ۔
اور ( اس وقت کو یاد کرو ) جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا ( ان لوگوں سے جو ہفتہ کے دن شکار کرنے والوں کو وعظ و نصیحت کرتے تھے ) کہ تم ایسے لوگوں کو ( بے فائدہ ) کیوں نصیحت کرتے ہو ۔ جن کو خدا ہلاک کرنے والا ہے یا سخت عذاب میں مبتلا کرنے والا ہے؟ انہوں نے ( جواب میں ) کہا کہ ہم یہ اس لیے کرتے ہیں کہ تمہارے پروردگار کے سامنے معذرت پیش کر سکیں ( کہ ہم نے اپنا فریضۂ امر و نہی ادا کر دیا ہے ) اور اس لئے کہ شاید یہ لوگ اس روش سے پرہیز اختیار کریں ۔
اور انہیں یہ بھی یاد دلاؤ کہ جب ان میں سے ایک گروہ نے دوسرے گروہ سے کہا تھا کہ تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا یا سخت عذاب دینے والا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ’’ہم یہ سب کچھ تمہارے رب کے حضور اپنی معذرت پیش کرنے کے لیے کرتے ہیں اور اس امید پر کرتے ہیں کہ شاید یہ لوگ اس کی نافرمانی سے پرہیز کرنے لگیں ‘‘ ۔
اور جب ان میں سے ایک جماعت نے کہا تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے رہتے ہو جنہیں یا تو اﷲ ( تعالیٰ ) ہلاک کرنے والے ہیں یا انہیں سخت ترین سزا دینے والے ہیں ۔ انہوں نے کہاتمہارے رب کے دربار میں معذرت پیش کرنے کیلئے اور اس لیے کہ شاید وہ لوگ ڈرنے لگیں
اور ( وہ وقت انہیں یاد دلاؤ ) جب انہی کے ایک گروہ نے ( دوسرے گروہ سے ) کہا تھا کہ : تم ان لوگوں کو کیوں نصیحت کر رہے ہو جنہیں اللہ یا تو ہلاک کرنے والا ہے ، یا کوئی سخت قسم کا عذاب دینے والا ہے ؟ ( ٨٢ ) دوسرے گروہ کے لوگوں نے کہا کہ : یہ ہم اس لیے کرتے ہیں تاکہ تمہارے رب کے حضور بری الذمہ ہوسکیں اور شاید اس ( نصیحت سے ) یہ لوگ پرہیزگاری اختیار کرلیں ۔ ( ٨٣ )
اور جب ان میں سے کچھ نے دوسروں نے کہا:’’تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہوجنہیں اللہ ہلاک کرنے والا اور شدیدعذاب دینے والا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: اسلئے کہ ہم تمہارے رب کے ہاں معذرت کرسکیں اور اسلئے کہ شایدوہ تقوٰی اختیار کریں
اور جب ان میں سے ایک گروہ نے کہا کیوں نصیحت کرتے ہو ان لوگوں کو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا انہیں سخت عذاب دینے والا ، بولے تمہارے رب کے حضور معذرت کو ( ف۳۱۵ ) اور شاید انہیں ڈر ہو ( ف۳۱٦ )
اور جب ان میں سے ایک گروہ نے ( فریضۂ دعوت انجام دینے والوں سے ) کہا کہ تم ایسے لوگوں کو نصیحت کیوں کر رہے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرنے والا ہے یا جنہیں نہایت سخت عذاب دینے والا ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب کے حضور ( اپنی ) معذرت پیش کرنے کے لئے اور اس لئے ( بھی ) کہ شاید وہ پرہیزگار بن جائیں