फिर हमने दुख को सुख से बदल दिया यहाँ तक कि उन्हें ख़ूब तरक़्क़ी हुई और वे कहने लगे कि तकलीफ़ और ख़ुशी तो हमारे बाप-दादाओं को भी पहुँचती रही है, फिर हमने उनको अचानक पकड़ लिया और वे उसका गुमान भी न रखते थे।
پھر ہم نے بدحالی کی جگہ خوش حالی کو بدل دیاحتیٰ کہ وہ خوب بڑھ گئے اورانہوں نے کہا: ’’بلاشبہ دُکھ سکھ توہمارے باپ دادا کوبھی پہنچے تھے۔تو ہم نے اُن کواچانک اس حال میں پکڑلیاکہ وہ سوچتے نہ تھے ۔
پھر ہم نے دکھ کو سکھ سے بدل دیا ۔ یہاں تک کہ وہ پھلے پھولے اور کہنے لگے کہ دکھ اور سکھ تو ہمارے باپ دادا کو بھی پہنچے ہیں ۔ پھر ہم نے ان کو اچانک پکڑ لیا اور وہ اس کا کوئی گمان نہیں رکھتے تھے ۔
پھر ہم نے ان کی بدحالی کو خوش حالی سے بدل دیا یہاں تک کہ وہ خوب بڑھے ( اور پھلے پھولے ) اور کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادا کو بھی کبھی تکلیف اور کبھی راحت یونہی پہنچتی رہی ہے ۔ تو ایک دم ہم نے ان کو اس طرح پکڑ لیا کہ انہیں اس کا شعور بھی نہ ہو سکا ۔
پھر ہم نے ان کی بدحالی کو خوشحالی سے بدل دیا یہاں تک کہ وہ خوب پھلے پھولے اور کہنے لگے کہ ہمارے اسلاف پر بھی اچھے اور برے دن آتے ہی رہے ہیں ۔ آخرِکار ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا اور انہیں خبر تک نہ ہوئی ۔ 77
پھر ہم نے بدحالی کو خوشحالی سے بدل دیا یہاں تک کہ انہوں نے خوب ترقی کی اور کہنے ہے پھر ہم نے ان کو اچانک پکڑلیا اور ( ایسا ہوجانا ) ان کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا
پھر ہم نے کیفیت بدلی ، بدحالی کی جگہ خوشحالی عطا فرمائی ، یہاں تک کہ وہ خوب پھلے پھولے ، اور کہنے لگے کہ دکھ سکھ تو ہمارے باپ دادوں کو بھی پہنچتے رہے ہیں ۔ پھر ہم نے انہیں اچانک اس طرح پکڑ لیا کہ انہیں ( پہلے سے ) پتہ بھی نہیں چلا سکا ۔
پھرہم نے ان کی بدحالی کو خوشحالی سے بدل دیا یہاں تک کہ خوب پھلے پھولے اور کہنے لگے: ’’اچھے اور برے دن توہمارے باپ دادوں پر بھی آتے رہے‘‘ پھریکدم ہم نے انہیں پکڑ لیااورانہیں خبرتک نہ ہوئی
پھر ہم نے برائی کی جگہ بھلائی بدل دی ( ف۱۷۹ ) یہاں تک کہ وہ بہت ہوگئے ( ف۱۸۰ ) اور بولے بیشک ہمارے باپ دادا کو رنج و راحت پہنچے تھے ( ف۱۸۱ ) تو ہم نے انہیں اچانک ان کی غفلت میں پکڑ لیا ( ف۱۸۲ )
پھر ہم نے ( ان کی ) بدحالی کی جگہ خوش حالی بدل دی ، یہاں تک کہ وہ ( ہر لحاظ سے ) بہت بڑھ گئے ۔ اور ( نا شکری سے ) کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادا کو بھی ( اسی طرح ) رنج اور راحت پہنچتی رہی ہے سو ہم نے انہیں اس کفرانِ نعمت پر اچانک پکڑ لیا اور انہیں ( اس کی ) خبر بھی نہ تھی