Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

फिर हमने दुख को सुख से बदल दिया यहाँ तक कि उन्हें ख़ूब तरक़्क़ी हुई और वे कहने लगे कि तकलीफ़ और ख़ुशी तो हमारे बाप-दादाओं को भी पहुँचती रही है, फिर हमने उनको अचानक पकड़ लिया और वे उसका गुमान भी न रखते थे।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

پھر ہم نے بدحالی کی جگہ خوش حالی کو بدل دیاحتیٰ کہ وہ خوب بڑھ گئے اورانہوں نے کہا: ’’بلاشبہ دُکھ سکھ توہمارے باپ دادا کوبھی پہنچے تھے۔تو ہم نے اُن کواچانک اس حال میں پکڑلیاکہ وہ سوچتے نہ تھے ۔

By Amin Ahsan Islahi

پھر ہم نے دکھ کو سکھ سے بدل دیا ۔ یہاں تک کہ وہ پھلے پھولے اور کہنے لگے کہ دکھ اور سکھ تو ہمارے باپ دادا کو بھی پہنچے ہیں ۔ پھر ہم نے ان کو اچانک پکڑ لیا اور وہ اس کا کوئی گمان نہیں رکھتے تھے ۔

By Hussain Najfi

پھر ہم نے ان کی بدحالی کو خوش حالی سے بدل دیا یہاں تک کہ وہ خوب بڑھے ( اور پھلے پھولے ) اور کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادا کو بھی کبھی تکلیف اور کبھی راحت یونہی پہنچتی رہی ہے ۔ تو ایک دم ہم نے ان کو اس طرح پکڑ لیا کہ انہیں اس کا شعور بھی نہ ہو سکا ۔

By Moudoodi

پھر ہم نے ان کی بدحالی کو خوشحالی سے بدل دیا یہاں تک کہ وہ خوب پھلے پھولے اور کہنے لگے کہ ہمارے اسلاف پر بھی اچھے اور برے دن آتے ہی رہے ہیں ۔ آخرِکار ہم نے انہیں اچانک پکڑ لیا اور انہیں خبر تک نہ ہوئی ۔ 77

By Mufti Naeem

پھر ہم نے بدحالی کو خوشحالی سے بدل دیا یہاں تک کہ انہوں نے خوب ترقی کی اور کہنے ہے پھر ہم نے ان کو اچانک پکڑلیا اور ( ایسا ہوجانا ) ان کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا

By Mufti Taqi Usmani

پھر ہم نے کیفیت بدلی ، بدحالی کی جگہ خوشحالی عطا فرمائی ، یہاں تک کہ وہ خوب پھلے پھولے ، اور کہنے لگے کہ دکھ سکھ تو ہمارے باپ دادوں کو بھی پہنچتے رہے ہیں ۔ پھر ہم نے انہیں اچانک اس طرح پکڑ لیا کہ انہیں ( پہلے سے ) پتہ بھی نہیں چلا سکا ۔

By Noor ul Amin

پھرہم نے ان کی بدحالی کو خوشحالی سے بدل دیا یہاں تک کہ خوب پھلے پھولے اور کہنے لگے: ’’اچھے اور برے دن توہمارے باپ دادوں پر بھی آتے رہے‘‘ پھریکدم ہم نے انہیں پکڑ لیااورانہیں خبرتک نہ ہوئی

By Kanzul Eman

پھر ہم نے برائی کی جگہ بھلائی بدل دی ( ف۱۷۹ ) یہاں تک کہ وہ بہت ہوگئے ( ف۱۸۰ ) اور بولے بیشک ہمارے باپ دادا کو رنج و راحت پہنچے تھے ( ف۱۸۱ ) تو ہم نے انہیں اچانک ان کی غفلت میں پکڑ لیا ( ف۱۸۲ )

By Tahir ul Qadri

پھر ہم نے ( ان کی ) بدحالی کی جگہ خوش حالی بدل دی ، یہاں تک کہ وہ ( ہر لحاظ سے ) بہت بڑھ گئے ۔ اور ( نا شکری سے ) کہنے لگے کہ ہمارے باپ دادا کو بھی ( اسی طرح ) رنج اور راحت پہنچتی رہی ہے سو ہم نے انہیں اس کفرانِ نعمت پر اچانک پکڑ لیا اور انہیں ( اس کی ) خبر بھی نہ تھی