Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और हम ने उस आग पर नियुक्त रहने वालों को फ़रिश्ते ही बनाया है, और हम ने उन की संख्या को इनकार करने वालों के लिए मुसीबत और आज़माइश ही बनाकर रखा है। ताकि वे लोग जिन्हें किताब प्रदान की गई थी पूर्ण विश्वास प्राप्त करें, और वे लोग जो ईमान ले आए वे ईमान में और आगे बढ़ जाएँ। और जिन लोगों को किताब प्रदान की गई वे और ईमान वाले किसी संशय मे न पड़े, और ताकि जिन के दिलों मे रोग है वे और इनकार करने वाले कहें, "इस वर्णन से अल्लाह का क्या अभिप्राय है?" इस प्रकार अल्लाह जिसे चाहता है पथभ्रष्ट कर देता है और जिसे चाहता है संमार्ग प्रदान करता है। और तुम्हारे रब की सेनाओं को स्वयं उस के सिवा कोई नहीं जानता, और यह तो मनुष्य के लिए मात्र एक शिक्षा-सामग्री है

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اورنہیں بنائے ہم نے جہنم کے نگران مگرفرشتے اورہم نے اُن کی تعدادکوان لوگوں کے لیے آزمائش بنایاہے جنہوں نے کفرکیا، تاکہ وہ یقین کرلیں جن کوکتاب دی گئی اوروہ لوگ جو ایمان لائے ایمان میں بڑھ جائیں اورایمان والے اور وہ لوگ جنہیں کتاب دی گئی شک نہ کریں اورتاکہ وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے اورکفرکرنے والے کہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے اس مثال سے کیاارادہ کیا ہے؟ اﷲ تعالیٰ ایسے ہی گمراہ کردیتاہے جسے چاہتاہے اور ہدایت دیتا ہے جسے چاہتاہے اورتیرے رب کے لشکروں کواُس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔اور یہ انسانیت کے لیے سراسرنصیحت ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور ہم نے دوزخ پر نگران تو فرشتوں ہی کو بنایا ہے اور ہم نے ان کی یہ تعداد نہیں بیان کی مگر اس لئے کہ یہ آزمائش بنے ان لوگوں کیلئے جنہوں نے کفر کیا ، تاکہ یقین حاصل کریں وہ جن کو کتاب عطا ہوئی اور اہلِ ایمان اس سے اپنے ایمان کو بڑھائیں اور اہلِ کتاب اور اہلِ ایمان شک میں نہ پڑیں اور تاجہ جن کے دلوں میں روگ ہے ، وہ اور کفر کرنے والے کہیں کہ بھلا اس سے اللہ کی کیا مراد ہے؟ اسی طرح اللہ گمراہ کرتا ہے جس کو چاہتا ہے اور راہ یاب کرتا ہے جس کو چاہتا ہے اور تیرے رب کے لشکروں کو صرف وہی جانتا ہے اور یہ ( ماجرا ) محض انسانوں کی یاد دہانی کیلئے ہے ۔

By Hussain Najfi

اور ہم نے دوزخ کے داروغے صرف فرشتے بنائے ہیں اور ہم نے ان کی تعداد کو کافروں کیلئے آزمائش کا ذریعہ بنایا ہے تاکہ اہلِ کتاب یقین کریں اور اہلِ ایمان کے ایمان میں اضافہ ہو جائے اور اہلِ کتاب اور اہلِ ایمان شک و شبہ نہ کریں اور جن کے دلوں میں بیماری ہے اور کافر لوگ کہیں گے کہ اس بیان سے اللہ کی کیا مراد ہے؟ اسی طرح اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور یہ ( دوزخ کا ) بیان نہیں ہے مگر انسانوں کے لئے نصیحت ۔

By Moudoodi

ہم 17 نے دوزخ کے یہ کارکن فرشتے بنائے ہیں18 ، اور ان کی تعداد کو کافروں کے لیے فتنہ بنا دیا ہے19 ، تاکہ اہل کتاب کو یقین آجائے20 اور ایمان لانے والوں کا ایمان بڑھے21 ، اور اہل کتاب اور مومنین کسی شک میں نہ رہیں ، اور دل کے بیمار22 اور کفار یہ کہیں کہ بھلا اللہ کا اس عجیب بات سے کیا مطلب ہو سکتا ہے23 ۔ اس طرح اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت بخش دیتا ہے24 ۔ اور تیرے رب کے لشکروں کو خود اس کے سوا کوئی نہیں25 جانتا ۔ ۔ ۔ ۔ اور اس دوزخ کا ذکر اس کے سوا کسی غرض کے لیےنہیں کیا گیا کہ لوگوں کو اس سے نصیحت ہو26 ۔ ؏١

By Mufti Naeem

اور ہم نے صرف فرشتوں ہی کو جہنم کا داروغہ بنایا ہے اور ہم نے ان کی ( اس ) تعداد کو کافروں کے حق میں آزمائش ہی بنایا ہے ، تاکہ اہلِ کتاب یقین کرلیں اور ایمان والوں کے ایمان میں اضافہ ہو اور اہلِ کتاب اور ایمان والے شک نہ کریں اور اس لیے کہ جن کے دلوں میں ( نفاق کی ) بیماری ہے اور کفار ، وہ یہ کہیں اللہ ( تعالیٰ ) نے اس مثال ( تعداد ) سے کس چیز کا ارادہ فرمایا ہے؟ اسی طرح اللہ ( تعالیٰ ) جسے چاہیں گمراہ فرمادیتے ہیں اور جسے چاہیں ہدایت عطا فرماتے ہیں اور آپ ( ﷺ ) کے رب کے لشکروں کو صرف وہی جانتا ہے ( اور کوئی نہیں ) اور یہ ( دوزخ کا ) تذکرہ تو فقط ( ہر ) انسان کے لیے نصیحت ( کے طور پر ) ہے

By Mufti Taqi Usmani

اور ‌ہم ‌نے ‌دوزخ ‌كے ‌یہ ‌كارندے ‌كوئی ‌اور ‌نہیں ، ‌فرشتے ‌مقرر ‌كیے ‌ہیں ‌. ‌اور ‌ان ‌كی ‌جو ‌تعداد ‌مقرر ‌كی ‌ہے ، ‌و ہ ‌صرف ‌اس ‌لیے ‌كہ ‌اس ‌كے ‌زریعے ‌كافروں ‌كی ‌آزمائش ‌ہو ، ‌تاكہ ‌اہل ‌كتاب ‌كو ‌یقین ‌آجائے ، ‌اور ‌جو ‌لوگ ‌ایمان ‌لا ‌چكے ‌ہیں ‌ان ‌كے ‌ایمان ‌میں ‌اور ‌اضافہ ‌ہو ، ‌اور ‌اہل ‌كتاب ‌اور ‌مومن ‌لوگ ‌كسی ‌شك ‌میں ‌نہ ‌پڑیں ، ‌اور ‌تاكہ ‌وہ ‌لوگ ‌جن ‌كے ‌دلوں ‌میں ‌روگ ‌ہے ، ‌اور ‌جو ‌لوگ ‌كافر ‌ہیں ، ‌وہ ‌یہ ‌كہیں ‌كہ ‌بھلا ‌اس ‌عجیب ‌سی ‌بات ‌سے ‌اللہ ‌كی ‌كیا ‌مراد ‌ہے ‌؟ ‌اسی ‌طرح ‌اللہ ‌جس ‌كو ‌چاہتا ‌ہے ، ‌گمراہ ‌كر ‌دیتا ‌ہے ، ‌اور ‌جس ‌كو ‌چاہتا ‌ہے ، ‌ہدایت ‌دے ‌دیتا ‌ہے ، ‌اور ‌تمہارے ‌پروردگار ‌كے ‌لشكروں ‌كو ‌اس ‌كے ‌سوا ‌كوئی ‌نہیں ‌جانتا ‌اور ‌یہ ‌ساری ‌بات ‌تو ‌نوع ‌بشر ‌كے ‌لیے ‌ایك ‌یاد ‌دہانی ‌كرانے ‌والی ‌نصیحت ‌ہے ، ‌اور ‌بس ! ‌

By Noor ul Amin

ہم نے جہنم کے محافظ فرشتوں کو ہی بنایا ہے اور ہم نے ان کی تعدادصرف کافروں کی آزمائش کے لئے مقررکی ہے تاکہ اہل کتاب کو یقین آجائے اور ایمانداروں کا ایمان زیادہ ہو اور اہل کتاب اور ایماندار کسی شک میں نہ رہیں اور تاکہ دل کے مریض اور کافریہ نہ کہیں کہ: بھلااللہ کا اس مثال سے کیا مطلب؟اسی طرح اللہ جسے چاہےگمراہ کردیتا ہے اور جسے چاہےہدایت دیتا ہے اور آپ کے رب کے لشکروں کو خوداس کے سواکوئی نہیں جانتا اور یہ ( ذکر جہنم ) صرف اسلئے ہے کہ لوگوں کو نصیحت ہو

By Kanzul Eman

اور ہم نے دوزخ کے داروغہ نہ کیے مگر فرشتے ، اور ہم نے ان کی یہ گنتی نہ رکھی مگر کافروں کی جانچ کو ( ف۲۱ ) اس لیے کہ کتاب والوں کو یقین آئے ( ف۲۲ ) اور ایمان والوں کا ایمان بڑھے ( ف۲۳ ) اور کتاب والوں اور مسلمانوں کو کوئی شک نہ رہے اور دل کے روگی ( مریض ) ( ف۲٤ ) اور کافر کہیں اس اچنبھے کی بات میں اللہ کا کیا مطلب ہے ، یونہی اللہ گمراہ کرتا ہے جسے چاہے اور ہدایت فرماتا ہے جسے چاہے ، اور تمہارے رب کے لشکروں کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا ، اور وہ ( ف۲۵ ) تو نہیں مگر آدمی کے لیے نصیحت ،

By Tahir ul Qadri

اور ہم نے دوزخ کے داروغے صرف فرشتے ہی مقرر کئے ہیں اور ہم نے ان کی گنتی کافروں کے لئے محض آزمائش کے طور پر مقرر کی ہے تاکہ اہلِ کتاب یقین کر لیں ( کہ قرآن اور نبوتِ محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حق ہے کیونکہ ان کی کتب میں بھی یہی تعداد بیان کی گئی تھی ) اور اہلِ ایمان کا ایمان ( اس تصدیق سے ) مزید بڑھ جائے ، اور اہلِ کتاب اور مومنین ( اس کی حقانیت میں ) شک نہ کر سکیں ، اور تاکہ وہ لوگ جن کے دلوں میں ( نفاق کی ) بیماری ہے اور کفار یہ کہیں کہ اس ( تعداد کی ) مثال سے اللہ کی مراد کیا ہے؟ اسی طرح اللہ ( ایک ہی بات سے ) جسے چاہتا ہے گمراہ ٹھہراتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت فرماتا ہے ، اور آپ کے رب کے لشکروں کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا ، اور یہ ( دوزخ کا بیان ) اِنسان کی نصیحت کے لئے ہی ہے