किन्तु जब कभी वह उस की परीक्षा इस प्रकार करता है कि उस की रोज़ी नपी-तुली कर देता है, तो वह कहता है, "मेरे रब ने मेरा अपमान किया।"
اور جب اُسے وہ آزماتاہے اور اُس پراُس کارزق تنگ کردیتاہے تووہ کہتا ہے: ’’میرے رب نے مجھے ذلیل کر دیا ۔‘‘
اور جب اس کو جانچتا اور اس کے رزق میں کمی کرتا ہے تو کہتا ہے کہ میرے خداوند نے مجھے ذلیل کر ڈالا ۔
اور جب وہ ( خدا ) اسے اس طرح آزماتا ہے کہ اس کا رزق اس پر تنگ کر دیتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میرے پروردگار نے مجھے ذلیل کر دیا ۔
اور جب وہ اس کو آزمائش میں ڈالتا ہے اور اس کا رزق اس پر تنگ کر دیتا ہے تو وہ کہتا ہے میرے رب نے مجھے ذلیل 9کر دیا ۔
اور البتہ جب اللہ ( تعالیٰ ) اسے آزماتا ہے پس اس پر اس کی روزی تنگ کردیتا ہے ، تو کہتا ہے: میرے رب نے میری توہین کی / مجھے ذلیل کردیا
اور دوسری طرف جب اسے آزماتا ہے اور اس کے رزق میں تنگی کردیتا ہے تو کہتا ہے کہ : میرے پروردگار نے میری توہین کی ہے ۔
اور جب اسے آزمائش میں ڈال کراس کا رزق تنگ کردیتا ہے توکہتا ہے کہ میرے رب نے مجھے ذلیل ورسوا کردیا
( ۱٦ ) اور اگر آزمائے اور اس کا رزق اس پر تنگ کرے ، تو کہتا ہے میرے رب نے مجھے خوار کیا ،
لیکن جب وہ اسے ( تکلیف و مصیبت دے کر ) آزماتا ہے اور اس پر اس کا رزق تنگ کرتا ہے تو وہ کہتا ہے: میرے رب نے مجھے ذلیل کر دیا