तुम जब उनकी तरफ़ पलटोगे तो वे तुम्हारे सामने आज़ार पेश करेंगे, कह दीजिए कि बहाने न बनाओ, हम हरगिज़ तुम्हारी बात न मानेंगे, बेशक अल्लाह ने हमको तुम्हारे हालात बता दिए हैं, अब अल्लाह और उसका रसूल तुम्हारे अमल को देखेंगे फिर तुम उसकी तरफ़ लोटाए जाओगे जो खुले और छुपे का जानने वाला है, पस वह तुमको बता देगा जो कुछ तुम कर रहे थे।
جب تم ان کی طرف واپس آؤگے تووہ تمہارے سامنے عذرپیش کریں گے،آپ کہہ دیں کہ عذرنہ کرو! ہم تم پرہرگزیقین نہیں کریں گے،بلاشبہ اﷲ تعالیٰ نے ہمیں تمہاری کچھ خبریں بتا دی ہیں اورعنقریب اﷲ تعالیٰ اوراس کا رسول تمہاراعمل دیکھیں گے پھرتم اس کی طرف لوٹائے جاؤگے جوغیب اورحاضرکا جاننے والا ہے تووہ تمہیں بتادے گاجوکچھ تم کرتے رہے تھے۔
جب تم لوگ ان کی طرف پلٹو گے تو یہ تمہارے سامنے باتیں بنائیں گے ۔ کہہ دیجیو کہ باتیں نہ بناؤ ۔ ہم تمہاری باتیں باور کرنے والے نہیں ۔ اللہ نے ہمیں تمہارے حالات سے اچھی طرح باخبر کردیا ہے ۔ اب اللہ اور اس کا رسول تمہارے عمل کو دیکھیں گے ، پھر تم غائب وحاضر کے جاننے والے کے آگے پیش کیے جاؤ گے اور وہ تمہیں تمہاری ساری کرتوت سے آگاہ کرے گا ۔
جب تم لوگ ( جہاد سے ) لوٹ کر ان کے پاس جاؤگے ۔ تو وہ ( منافقین ) طرح طرح کے عذر پیش کریں گے ۔ ( اے رسول ( ص ) ) تم کہہ دو بہانے نہ بناؤ ۔ ہم ہرگز تمہاری کسی بات پر اعتبار نہیں کریں گے ۔ ( کیونکہ ) اللہ تعالیٰ نے ہمیں تمہارے حالات بتا دیئے ہیں ۔ اب آئندہ اللہ تمہارا طرزِ عمل دیکھے گا اور اس کا رسول بھی پھر تم غائب اور حاضر کے جاننے والے ( خدا ) کی طرف لوٹائے جاؤگے وہ تمہیں بتلائے گا جو کچھ تم ( دنیا میں ) کرتے رہے ہو ۔
تم جب پلٹ کر ان کے پاس پہنچو گے تو یہ طرح طرح کے عذرات پیش کریں گے ، مگر تم صرف کہہ دینا کہ بہانے نہ کرو ، ہم تمہاری کسی بات کا اعتبار نہ کریں گے ۔ اللہ نے ہم کو تمہارے حالات بتا دیے ہیں ۔ اب اللہ اور اس کا رسول تمہارے طرزِ عمل کو دیکھے گا ۔ پھر تم اس کی طرف پلٹائے جاؤ گے جو کھلے اور چھپے سب کا جاننے والا ہے اور وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو ۔
وہ عنقریب جب تم ان کے پاس واپس جائو گے تمہارے سامنے اﷲ ( تعالیٰ ) کی قسمیں کھائیں گے تاکہ تم انہیں کچھ بھی نہ کہو پس تم انہیں ان کی حالت پر چھوڑ دو بیشک وہ ناپاک ہیں اور ان کا ٹھکاناجہنم ہے بدلہ ہے ان کاموں کا جنہیں وہ کیا کرتے تھے ۔
۔ ( مسلمانو ) جب تم لوگ ( تبوک سے ) واپس ان ( منافقوں ) کے پاس جاؤ گے ، تو یہ تمہارے سامنے ( طرح طرح کے ) عذر پیش کریں گے ۔ ( اے پیغمبر ) ان سے کہہ دینا کہ : تم عذر پیش نہ کرو ہم ہرگز تمہاری بات کا یقین نہیں کریں گے ۔ اللہ نے ہمیں تمہارے حالات سے اچھی طرح باخبر کردیا ہے ۔ اور آئندہ اللہ بھی تمہارا طرز عمل دیکھے گا ، اور اس کا رسول بھی ، پھر تمہیں لوٹا کر اس ذات کے سامنے پیش کیا جائے گا جس کو چھپی اور کھلی تمام باتوں کا پورا علم ہے ، پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کچھ کرتے رہے ہو ۔
جب تم ان کے پاس واپس آئوگے تووہ تمہارے سامنے معذرت ( شروع ) کردیں گے:آپ ان سے کہہ دیجئے:بہانے نہ بنائوہم تمہاری باتوں پر یقین نہیں کریں گے کیونکہ اللہ نے ہمیں تمہارے حالات بتلادیئے ہیں اور آئندہ بھی اللہ اور اس کا رسول تمہارے کام دیکھ لیں گے پھرتم ایسی ذات کی طرف لوٹائے جائوگےجو کھلے اور چھپے سب حالات جانتا ہے وہ تمہیں بتلادے گاکہ تم کیا کچھ کرتے رہے
تم سے بہانے بنائیں گے ( ف۲۱۰ ) جب تم ان کی طرف لوٹ کر جاؤ گے تم فرمانا ، بہانے نہ بناؤ ہم ہرگز تمہارا یقین نہ کریں گے اللہ نے ہمیں تمہاری خبریں دے دی ہیں ، اور اب اللہ و رسول تمہارے کام دیکھیں گے ( ف۲۱۱ ) پھر اس کی طرف پلٹ کر جاؤ گے جو چھپے اور ظاہر سب کو جانتا ہے وہ تمہیں جتادے گا جو کچھ تم کرتے تھے ،
۔ ( اے مسلمانو! ) وہ تم سے عذر خواہی کریں گے جب تم ان کی طرف ( اس سفرِ تبوک سے ) پلٹ کر جاؤ گے ، ( اے حبیب! ) آپ فرما دیجئے: بہانے مت بناؤ ہم ہرگز تمہاری بات پر یقین نہیں کریں گے ، ہمیں اﷲ نے تمہارے حالات سے باخبر کردیا ہے ، اور اب ( آئندہ ) تمہارا عمل ( دنیا میں بھی ) اﷲ دیکھے گا اور اس کا رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) بھی ( دیکھے گا ) پھر تم ( آخرت میں بھی ) ہر پوشیدہ اور ظاہر کو جاننے والے ( رب ) کی طرف لوٹائے جاؤ گے تو وہ تمہیں ان تمام ( اعمال ) سے خبردار فرما دے گا جو تم کیا کرتے تھے