Blog
Books
Search Hadith

عرفات اور مزدلفہ سے واپسی کا بیان

بَابٌ الدَّفْعُ مِنْ عَرَفَةَ وَالْمُزْدَلِفَةِ

14 Hadiths Found
ہشام بن عروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں ، انہوں نے کہا : اسامہ بن زید ؓ سے دریافت کیا گیا کہ حجۃ الوداع کے موقع پر واپسی کے وقت رسول اللہ ﷺ کس طرح چلتے تھے ؟ انہوں نے فرمایا : آپ اوسط رفتار سے چلتے تھے اور جب کشادہ جگہ آ جاتی تو پھر تیز ہو جاتے تھے ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 2604
ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ عرفہ کے دن وہ نبی ﷺ کے ساتھ واپس آ رہے تھے کہ نبی ﷺ نے اپنے پیچھے اونٹوں کو بہت مارنے اور ڈانٹنے کی آوازیں سنیں تو آپ نے اپنے کوڑے سے ان کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا :’’ لوگو ! سکینت اختیار کرو کیونکہ سواریوں کو تیز دوڑانا کوئی نیکی نہیں ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 2605
ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ عرفات سے مزدلفہ تک اسامہ بن زید ؓ ، نبی ﷺ کے پیچھے بیٹھے تھے ، پھر آپ نے مزدلفہ سے منیٰ تک فضل بن عباس ؓ کو اپنے پیچھے بٹھا لیا ، ان دونوں نے بیان کیا ہے کہ نبی ﷺ جمرہ عقبی کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ پکارتے رہے ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 2606
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ نے مغرب و عشا کی نمازیں مزدلفہ میں اکٹھی پڑھیں اور ہر نماز کے لیے اقامت کہی ، آپ نے ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نفل نماز پڑھی نہ ان میں سے کسی کے بعد ۔ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 2607
عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو ، مزدلفہ میں دو نمازوں ، نمازِ مغرب اور عشا کو جمع کرنے اور اسی روز نمازِ فجر کو اس کے وقت سے پہلے پڑھنے کے سوا ، ہمیشہ نمازوں کو ان کے اوقات میں پڑھتے ہوئے دیکھا ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 2608
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں بھی ان لوگوں میں سے ہوں جنہیں نبی ﷺ نے مزدلفہ کی رات اپنے اہل خانہ کے ضعیف افراد کے ساتھ پہلے (منیٰ) روانہ کر دیا تھا ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 2609
ابن عباس ؓ ، فضل بن عباس ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی ﷺ کے پیچھے سواری پر سوار تھے کہ آپ ﷺ نے عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح لوگوں سے ، جبکہ وہ واپس آ رہے تھے ، فرمایا :’’ آرام سے آؤ ۔‘‘ جبکہ آپ اپنی اونٹنی کو (تیز چلنے سے) روک رہے تھے ، حتی کہ آپ وادی محسر میں داخل ہو گئے جو کہ منیٰ کے قریب ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’جمرہ کی رمی کرنے کے لیے چھوٹی چھوٹی کنکریاں لے لو ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ جمرہ کو کنکریاں مارنے تک تلبیہ پکارتے رہے ۔ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 2610
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، نبی ﷺ مزدلفہ سے واپس تشریف لائے تو آپ ﷺ پر سکینت و اطمینان تھا ، اور آپ نے صحابہ کو بھی آرام سے چلنے کا حکم فرمایا ، جبکہ وادی محسر میں آپ تیز چلے اور انہیں حکم فرمایا کہ انگلی پر رکھ کر ماری جانے والی کنکری کے برابر کنکریاں مارو ، اور فرمایا :’’ شاید اس سال کے بعد میں تمہیں نہ دیکھ سکوں ۔‘‘ میں نے یہ حدیث تقدیم و تاخیر کے ساتھ جامع ترمذی کے علاوہ صحیحین میں نہیں پائی ۔ صحیح ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ ۔

Haidth Number: 2611
محمد بن قیس بن مخرمہ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے خطبہ ارشاد فرمایا تو فرمایا :’’ اہل جاہلیت عرفات سے اس وقت لوٹا کرتے تھے جب سورج غروب ہونے سے پہلے اس طرح ہو جیسے آدمیوں کی پگڑیاں ان کے چہروں پر ہوں ، اور مزدلفہ سے طلوعِ آفتاب کے بعد جیسے آدمیوں کی پگڑیاں ان کے چہروں پر ہوں ۔ جبکہ ہم غروب آفتاب کے بعد عرفات سے لوٹتے ہیں اور طلوع آفتاب سے پہلے مزدلفہ سے واپس آتے ہیں ، ہمارا طریقہ ، بتوں کے پجاریوں اور مشرکوں کے طریقے سے مختلف ہے ۔‘‘ بیہقی ۔ اور فرمایا : ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا ، اور باقی حدیث ویسے ہی بیان کی ۔ ضعیف ، رواہ البیھقی فی سنن الکبریٰ ۔

Haidth Number: 2612
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے ہمیں مزدلفہ کی رات بنو عبدالمطلب کے بچوں کے ہمراہ گدھوں پر بٹھا کر پہلے ہی روانہ کر دیا تھا ، اور آپ ﷺ پیار سے ہماری رانوں پر مار رہے تھے اور فرما رہے تھے :’’ میرے پیارے بچو ! جب تک سورج طلوع نہ ہو جائے جمرہ کو کنکریاں نہ مارنا ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد و النسائی و ابن ماجہ ۔

Haidth Number: 2613
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے ام سلمہ ؓ کو قربانی کی رات ہی بھیج دیا تھا ، انہوں نے فجر سے پہلے ہی جمرہ کو کنکریاں مار لی تھیں ، پھر وہ (منیٰ سے) چلی گئیں اور طواف افاضہ کیا ، اور یہ وہ دن تھا جس دن رسول اللہ ﷺ ان کے ہاں تھے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔

Haidth Number: 2614
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، مقیم (مکے کا رہنے والا) یا عمرہ کرنے والا حجر اسود کے استلام تک تلبیہ پکارتا رہتا تھا ۔ ابوداؤد ۔ اور فرمایا : اور یہ عبداللہ بن عباس ؓ پر موقوف روایت کی گئی ہے ۔ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد و الترمذی ۔

Haidth Number: 2615
یعقوب بن عاصم بن عروہ سے روایت ہے کہ انہوں نے شرید ؓ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ میں عرفات سے مزدلفہ تک رسول اللہ ﷺ کے ساتھ واپس آیا تو مزدلفہ پہنچنے تک آپ کے قدم مبارک زمین پر نہیں لگے ۔ (یعنی آپ ﷺ سواری پر آئے) اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔

Haidth Number: 2616
ابن شہاب بیان کرتے ہیں ، سالم نے مجھے بتایا کہ جس سال حجاج بن یوسف ، ابن زبیر کے مدمقابل آیا تو اس نے عبداللہ بن عمر ؓ سے مسئلہ دریافت کیا ، ہم عرفہ کے دن وقوف میں (نمازوں کا) کیا کریں ؟ سالم نے کہا : اگر تم سنت کی اتباع کرنا چاہتے ہو تو پھر عرفہ کے دن نماز کو جلدی پڑھو ، عبداللہ بن عمر ؓ نے فرمایا اس نے سچ کہا ہے ، وہ ظہر و عصر کو سنت کے مطابق ہی جمع کیا کرتے تھے ۔ میں نے سالم سے پوچھا : کیا رسول اللہ ﷺ نے ایسے کیا ؟ تو سالم نے کہا : وہ (صحابہ ؓ) آپ ﷺ کی سنت ہی کی اتباع کرتے ہیں ۔ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 2617