ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ایک آدمی نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا : میں نے انصار کی ایک عورت سے شادی کرنے کا ارادہ کیا ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اسے دیکھ لو ، کیونکہ انصار کی آنکھوں میں کچھ (نقص) ہوتا ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
ابن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ عورت ، عورت کے ساتھ جسم نہ ملائے ، پھر وہ اس کے متعلق اپنے خاوند سے بیان کرے گویا کہ وہ اسے دیکھ رہا ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
ابوسعید ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ آدمی ، آدمی کی شرم گاہ کی طرف دیکھے نہ عورت ، عورت کی شرم گاہ کی طرف دیکھے اور نہ ہی مرد ، مرد کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے اور نہ ہی عورت ، عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں لیٹے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سن لو ! کوئی آدمی کسی بیوہ عورت کے ہاں رات بسر نہ کرے مگر یہ کہ وہ (اس کا) شوہر ہو یا محرم ہو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ عورتوں کے پاس جانے سے بچو ۔‘‘ کسی آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! دیور کے بارے میں بتائیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ دیور تو موت ہے ۔‘‘ متفق علیہ ۔
جابر ؓ سے روایت ہے کہ ام سلمہ ؓ نے پچھنے لگوانے کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے اجازت طلب کی تو آپ ﷺ نے ابوطیبہ کو حکم فرمایا کہ وہ انہیں پچھنے لگائے ، راوی بیان کرتے ہیں ، میرا خیال ہے کہ وہ (ابوطیبہ) ام سلمہ ؓ کے رضاعی بھائی تھے یا نابالغ لڑکے تھے ۔ رواہ مسلم ۔
جریر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے اچانک اٹھ جانے والی نظر کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ دریافت کیا تو آپ ﷺ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں اپنی نظر ہٹا لوں ۔ رواہ مسلم ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ بے شک عورت شیطان کی صورت میں سامنے آتی ہے اور شیطان کی صورت میں مڑتی ہے ، جب کوئی عورت تم میں سے کسی کو بھلی لگے اور وہ اس کے دل میں گھر کر جائے تو وہ آدمی اپنی بیوی کے پاس آئے اور اس سے جماع کرے ، کیونکہ یہ چیز (جماع) اس (گناہ کے خیال) کو دور کر دے گی جو اس کے دل میں ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
جابر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی عورت کو پیغامِ نکاح بھیجے تو پھر اگر وہ اس سے داعیہ نکاح (عورت کی شکل و صورت وغیرہ) کو دیکھ سکے تو دیکھ لے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
مغیرہ بن شعبہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے ایک عورت کو پیغامِ نکاح بھیجا تو رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا :’’ کیا تم نے اسے دیکھا ہے ؟‘‘ میں نے عرض کیا : نہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اسے دیکھ لو ، کیونکہ وہ زیادہ مناسب ہے کہ تم دونوں کے درمیان محبت ڈال دی جائے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ احمد و الترمذی و النسائی و ابن ماجہ و الدارمی ۔
ابن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے کسی عورت کو دیکھا تو وہ آپ کو اچھی لگی ، آپ سودہ ؓ کے پاس تشریف لائے ، وہ اس وقت خوشبو تیار کر رہی تھیں اور ان کے پاس کچھ عورتیں تھیں ، آپ ﷺ نے انہیں علیحدہ کیا اور اپنی حاجت پوری کی پھر فرمایا :’’ کوئی آدمی کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے خوش لگے تو وہ آدمی اپنی اہلیہ کے پاس آئے کیونکہ اس کے پاس بھی وہی کچھ ہے جو اُس عورت کے پاس ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الدارمی ۔
ابن مسعود ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ عورت پردہ ہے ، جب وہ (بے پردہ) نکلتی ہے تو شیطان اسے مزین کر کے دکھاتا ہے ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔
بُریدہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے علی ؓ سے فرمایا :’’ علی ! (کسی اجنبی عورت کو) لگاتار نہ دیکھ ، کیونکہ تم (غیر ارادی طور پر) پہلی بار دیکھ سکتے ہو جبکہ دوسری مرتبہ دیکھنے کا تمہیں حق حاصل نہیں ۔‘‘ سندہ ضعیف ، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد ۔
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جب تم میں سے کوئی اپنے غلام کی شادی ، اپنی لونڈی سے کر دے تو پھر وہ اس (لونڈی) کے پردہ کی جگہ کو نہ دیکھے ۔‘‘ اور ایک دوسری روایت میں ہے :’’ وہ زیر ناف اور گھٹنوں کے اوپر کے حصے کو نہ دیکھے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں فرمایا :’’ علی ! تم اپنی ران ظاہر کرو نہ کسی زندہ و مردہ کی ران کو دیکھو ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ ۔
محمد بن جحش ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ معمر ؓ کے پاس سے گزرے تو ان کی دونوں رانیں ننگی تھیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ معمر ! اپنی رانیں ڈھانپو ، کیونکہ رانیں ستر ہیں ۔‘‘ حسن ، رواہ فی شرح السنہ ۔
ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ننگے ہونے سے بچو ، کیونکہ تمہارے ساتھ وہ (فرشتے) ہیں جو تمہارے ساتھ ہی رہتے ہیں ، اور وہ صرف اس وقت جُدا ہوتے ہیں جب آدمی بیت الخلا جاتا ہے اور جب اپنی اہلیہ سے تعلق زن و شو قائم کرتا ہے ، تم ان سے حیا کرو اور ان کی تکریم کرو ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ الترمذی ۔
ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ اور میمونہ ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس تھیں کہ اتنے میں ابن ام مکتوم ؓ آئے اور آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم دونوں اس سے پردہ کرو ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کیا وہ نابینا نہیں ؟ وہ ہمیں دیکھ نہیں سکتا ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا تم دونوں نابینا ہو ! تم اسے نہیں دیکھ رہی ہو ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ احمد و الترمذی و ابوداؤد ۔
بہز بن حکیم اپنے والد سے اور وہ اس کے دادا (معاویہ بن حیوہ) سے روایت کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنی اہلیہ یا اپنی لونڈی کے علاوہ اپنے ستر کی حفاظت کر ۔‘‘ میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! مجھے بتائیں کہ جب آدمی تنہائی میں ہو (پھر بھی) ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ اس کا زیادہ حق دار ہے کہ اس سے حیا کی جائے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و ابوداؤد و ابن ماجہ ۔
عمر ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جب کوئی آدمی کسی (اجنبی) عورت کے ساتھ علیحدگی میں ہوتا ہے تو ان دونوں کا تیسرا شیطان ہوتا ہے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ الترمذی ۔
جابر ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جن (اجنبی) عورتوں کے خاوند موجود نہ ہوں تم ان کے پاس نہ جاؤ ، کیونکہ شیطان تم میں دورانِ خون کی طرح گردش کرتا ہے ۔‘‘ ہم نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ میں بھی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ (ہاں) اور مجھ میں بھی ، لیکن اللہ نے اس کے خلاف میری مدد فرمائی تو وہ مطیع ہو گیا / میں محفوظ رہتا ہوں ۔‘‘ حسن ، رواہ الترمذی ۔
انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک غلام لے کر فاطمہ ؓ کے پاس تشریف لائے جسے آپ نے انہیں ہبہ کر دیا تھا ، فاطمہ ؓ پر ایک کپڑا تھا ، جب فاطمہ ؓ اس سے اپنا سر ڈھانپتیں تو وہ آپ کے پاؤں تک نہ پہنچتا ، اور جب وہ اس سے اپنے پاؤں ڈھانپتیں تو وہ ان کے سر تک نہ پہنچتا ، جب رسول اللہ ﷺ نے ان کی اس پریشانی اور تکلیف کو دیکھا تو فرمایا :’’ تم پر کوئی حرج نہیں ، ان ، میں سے ایک تمہارے والد ہیں اور دوسرا تمہارا غلام ہے ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ ابوداؤد ۔
ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ان کے پاس تشریف فرما تھے جبکہ گھر میں ایک مخنث تھا ، اس نے ام سلمہ ؓ کے بھائی عبداللہ بن ابی امیہ ؓ سے کہا : عبداللہ ! اگر اللہ نے کل تمہیں طائف میں فتح عطا کی تو میں تمہیں غیلان کی ایک لڑکی بتاؤں گا وہ جب سامنے آتی ہے تو اس کے پیٹ پر چار بل پڑتے ہیں اور جب مڑتی ہے تو اس پر آٹھ بل پڑتے ہیں ۔ اس پر نبی ﷺ نے فرمایا :’’ یہ (مخنث) لوگ تمہارے پاس نہ آیا کریں ۔‘‘ متفق علیہ ۔
مسور بن مخرمہ ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے ایک بھاری پتھر اٹھایا ہوا تھا اور اسی حالت میں مَیں چل رہا تھا کہ میرا کپڑا گر گیا (جس سے ستر کھل گیا) ، میں اسے اٹھا نہ سکا ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے دیکھا تو فرمایا :’’ اپنے اوپر کپڑا لو اور عریاں حالت میں نہ چلو ۔‘‘ رواہ مسلم ۔
ابوامامہ ؓ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو مسلمان پہلی مرتبہ کسی عورت کے حسن و جمال پر نظر ڈالتا ہے اور پھر وہ اپنی نظر جھکا لیتا ہے تو اللہ اسے ایک ایسی عبادت کی توفیق عطا فرماتا ہے جس کی وہ حلاوت محسوس کرتا ہے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف جذا ، رواہ احمد ۔
حسن بصری ؒ مرسل روایت کرتے ہیں کہ مجھے روایت پہنچی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ ستر دیکھنے والے اور ستر دکھانے والے پر لعنت فرمائے ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ البیھقی فی شعب الایمان ۔