Blog
Books
Search Hadith

اذان اور نماز كا بیان

315 Hadiths Found
انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز كی ابتداء كرتے تو كہتے:سُبْحَانَكَ اللهم وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَترجمہ: اے اللہ پاك ہے تو اپنی تعریف كے ساتھ، تیرا نام بابركت ہے، تیری شان بلند ہے، اور تیرے علاوہ كوئی معبود برحق نہیں

Haidth Number: 655
ابو مالك اشجعی اپنے والد( طارق بن اشیم) سے بیان كرتے ہیں كہتے ہیں كہ جب كوئی آدمی مسلمان ہوتا تو سب سے پہلی تعلیم جو آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ دیتے وہ نماز كی ہوتی

Haidth Number: 656
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كو جب كسی آدمی کی کوئی ادا پسند آتی تو اسے نماز كا حكم دیتے

Haidth Number: 657
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح كی نماز سے پلٹتے تو كہتے: كیا تم میں سے كسی شخص نے آج رات كوئی خواب دیكھا ہے؟ اور فرماتے : میرے بعد نبوت میں سے سچے خواب كے علاوہ كچھ نہیں بچا

Haidth Number: 658
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب دو ركعتوں میں بیٹھتے یا چوتھی ركعت میں بیٹھتے تو اپنا ہاتھ گھٹنے پر ركھتے، اور اپنی انگلی سے اشارہ كرتے

Haidth Number: 659
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب صبح كی نماز میں آخری ركعت میں ركوع سے سر اٹھاتے تو قنوت كرتے

Haidth Number: 660
براء بن عازب‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب ركوع كرتے تو آپ كی پیٹھ پر اگر پانی ڈالا جاتا تو وہ بھی ٹھہر جاتا

Haidth Number: 661
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب سلام پھیرتے تو (قبلہ رخ)اتنی دیر بیٹھتے كہ آپ یہ كلمات كہہ لیتے: اے اللہ تو سلام ہے، اور تیری طرف سے ہی سلامتی ہے، تو بابركت ہے۔ اے عظمت و شان والے۔

Haidth Number: 662
ابو رافع‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب مو ذن كی آواز سنتے تو اسی طرح كہتے جس طرح مو ذن كہتا۔ اور یہاں تک جب مؤذن جب مو ذن: حی علی الصلاۃ اور حی علی الفلاح كہتا تو آپ لا حول ولا قوۃ الا باللہ كہتے

Haidth Number: 663

عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ قَالَ سَأَلْنَا عَلِيًّا عَنْ تَطَوُّعِ النبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بِالنَّهَارِ؟ فَقَالَ: إِنَّكُمْ لَا تُطِيقُونَهُ قال: قُلْنَا: أَخْبِرْنَا بِهِ نَأْخُذْ مِنْهُ مَا اَطقْنَا قَالَ: كَانَ إِذَا صَلَّى الْفَجْرَ أمْهل حَتَّى إِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ مِنْ هَاهُنَا –يَعْنِي: مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ- مِقْدَارُهَا مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ مِنْ هَاهُنَا - مِنْ قِبَلِ الْمَغْرِبِ- قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ. ثُمَّ يُمْهِلُ حَتَّى إِذَا كَانَتِ الشَّمْسُ مِنْ هَاهُنَا –يَعْنِي: مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ- مِقْدَارُهَا مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ مِنْ هَاهُـنَا- يَعْنِي: مِنْ قِبَلِ الْمَغْـرِبِ- قَامَ فَصَلَّى أَرْبَعًا وَأَرْبَعًا قَبْلَ الظُّهْرِ إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَهَا وَأَرْبَعًا قَبْلَ الْعَصْرِ يَفْصِلُ بَيْنَ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ بِالتَّسْلِيمِ عَلَى الْمَلَائِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَالنَّبِيِّينَ وَمَنْ تَبِعَهُمْ مِّنَ الْمُسْلِمِينَ، (يَجْعَلُ التَّسْلِيْم فِي آخِرِهِ) .

عاصم بن ضمرہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ہم نے علی‌رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے دن كے نوافل كے بارے میں سوال كیا تو انہوں نے كہا: تم اس كی طاقت نہیں ركھتے ۔ ہم نے كہا: آپ ہمیں بتایئے، جو ہماری طاقت میں ہوگا ہم اسے اختیار كر لیں گے۔ انہوں نے كہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر كی نماز پڑھ لیتے تو جب تك سورج مشرق كی طرف سے اتنا اونچا نہ ہو جاتا جتنا عصر كی نماز كے بعد مغرب كی طرف وہ جاتا ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے رہتےاس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعت پڑھتے۔ اس كے بعد پھر ٹھہر رہتے حتی کہ سورج مشرق کی طرف سے اتنا بلند ہوجاتا جتنا کہ مغرب کی طرف بوقت ظہر ہوتا ہے (یعنی زوال سے کچھ دیر قبل) تو آپ كھڑے ہوجاتے اور چار ركعت نماز پڑھتے ،جب سورج ڈھل جاتا تو ظہر سے پہلے چار ركعت پڑھتے اور دو ركعتیں ظہر كے بعد پڑھتے ، چار ركعت عصر سے پہلے پڑھتے، اور ہر دو ركعتوں میں مقرب فرشتوں، انبیاء اور ان كے مسلمان پیرو كاروں پر سلام كہہ كر فاصلہ كرتے (نماز كے آخرمیں سلام پھیرتے)۔

Haidth Number: 664
جابر بن سمرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر كی نماز پڑھتے تو اپنی جگہ چار زانو ہو کر بیٹھ رہتے حتی كہ سورج طلوع ہو جاتا۔

Haidth Number: 665

عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا صَلَّى هَمَسَ فَقَالَ: أَفَطِنْتُمْ لِذلِك؟ إِنِّي ذَكَرْتُ نَبِيًّا مِنَ الْأَنْبِيَاءِ أُعْطِيَ جُنُودًا مِنْ قَوْمِهِ فَقَالَ: مَنْ يُكَافِئُ هَؤُلَاءِ أَوْ مَنْ يُقَاتِلْ هَؤُلَاءِ؟ أَوْ كَلِمَة شبهها، فَأَوْحَى اللهُ إِلَيْهِ أَنِ اخْتَرْ لِقَوْمِكَ إِحْدَى ثَلَاثٍ: أَنْ أُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا ،أَوِ الْجُوعَ ، أَوِ الْمَوْتَ، فَاسْتَشَارَ قَوْمَهُ فِي ذَلِكَ؟ فَقَالُوا: نَكِلُ ذَلِكَ إِلَيْكَ، أَنْتَ نَبِيُّ اللهِ فَقَامَ فَصَلَّى وَكَانُوا إِذَا فَزِعُوا، فَزِعُوا إِلَى الصَّلَاةِ فَقَالَ: يَا رَبِّ أَمَّا الْجُوعُ أَوِ العَدُوّ فَلَا وَلَكِنَّ الْمَوْتُ، فَسُلِّطَ عَلَيْهِمِ الْمَوْتُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَمَاتَ مِنْهُمْ سَبْعُـونَ أَلْفًا فَهَمْسـِي الَّذِي تَرَوْنَ أَنِّي أَقُولُ: اللهمّ بِكَ أُقَاتِلُ وَبِـكَ أُصَاوِلُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِك.

صہیب‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے توسرگوشی کرتےفرمایا: كیا تم یہ بات سمجھے ہو؟ مجھے ایك نبی یاد آئے، جنہیں اپنی قوم میں سے كچھ لشكردیئے گئے اور كہا: ان لوگوں كے لئے كون كافی ہوگا یا كہا ان لوگوں سے كون قتال كرے گا؟ یا اسی سے ملتا جلتا جملہ كہا۔ اللہ تعالیٰ نے اس كی طرف وحی كی كہ اپنی قوم كے لئے تین چیزوں میں سے ایك اختیار كرو، یہ كہ میں ان پر دشمن مسلط كردوں ،یا بھوك یا موت مسلط كر دوں، انہوں نے اپنی قوم سے مشورہ كیا تو انہوں نے كہا كہ ہم معاملہ آپ کے سپردکرتے ہیں، آپ اللہ كے نبی ہیں۔ وہ نماز پڑھتے كھڑے ہوگئے ، اور جب وہ پریشان ہوتے تھے تو نماز پڑھتے تھے۔ اس نبی نے كہا: اے اللہ دشمن اور بھوك تو مسلط نہ كر، لیكن موت مسلط كر دے، اللہ تعالیٰ نے ان پر تین دن موت مسلط كر دی۔ ان میں سے ستر ہزار آدمی مر گئے۔میری سرگوشی جو تم دیكھ رہے ہو تو میں یہ كہتا ہوں: اے اللہ تیری مدد سے ہی ہم قتال كرتے ہیں اور تیری مدد كے ساتھ ہی ہم حملہ كرتے ہیں ، اور گناہ سے بچنے كی طاقت اور نیكی كرنے کی قوت تیری توفیق كے بغیر نہیں

Haidth Number: 666
علقمہ بن وائل اپنے والد سےبیان کرتے ہیں کہ: نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌جب نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دائیں ہاتھ سے بائیں ہاتھ کو گرفت میں لے لیتے

Haidth Number: 667
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات كو تہجد پڑھتے تو دو ہلكی ركعتیں پڑھتے(یعنی ان سے آغاز کرتے)۔( )

Haidth Number: 668
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب ركوع یا سجدے كی حالت میں ہوتے تو یہ کلمات كہتے : اے اللہ تو پاك ہے ، اپنی تعریف كے ساتھ، میں تجھ سے بخشش طلب كرتا ہوں، تیری طرف رجوع كرتا ہوں

Haidth Number: 669
یحییٰ بن یزید ہنائی سے مروی ہے ،انہوں نے كہا كہ میں نے انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ سے قصر نماز كے بارے میں سوال کیا، میں كوفہ جایا كرتا تھا اور واپس لوٹنے تك دو ركعت نماز پڑھا كرتا تھا۔ انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ نے كہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تین میل یا تین فرسخ (شعبہ کو شک ہے) كے فاصلے تک (یا اس سے زیادہ) سفر كرتے تو نماز قصر كیا كرتے تھے، اور ایك روایت میں ہے( دو ركعتیں پڑھا كرتے تھے)

Haidth Number: 670

عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا صَلَّى هَمَسَ شَيْئًا لَا أَفْهَمُهُ وَلَا يُخْبِرُنَا بِهِ قَالَ: أَفَطِنْتُمْ لِي؟ قُلْنَا: نَعَمْ قَالَ: إِنِّي ذَكَرْتُ نَبِيًّا مِنَ الْأَنْبِيَاءِ أُعْطِيَ جُنُودًا مِنْ قَوْمِهِ (وَفِي رِوَايَةٍ: أَعْجَبَ بِأُمَّتِهِ) فَقَالَ: مَنْ يُكَافِئُ هَؤُلَاءِ؟ أَوْ مَنْ يَقُومُ لِهَؤُلَاءِ؟ أَوْ غَيْرَهَا مِنَ الْكَلَامِ (وَفِي الرَّوَايَةِ الْأُخْرَى: مَنْ يَقُومُ لِهَؤُلَاءِ؟ وَلَمْ يَشُكَّ) فَأُوحِيَ إِلَيْهِ أَنِ اخْتَرْ لِقَوْمِكَ إِحْدَى ثَلَاثٍ إِمَّا أَنْ نُسَلِّطَ عَلَيْهِمْ عَدُوًّا مِنْ غَيْرِهِمْ أَوِ الْجُوعَ أَوِ الْمَوْتَ فَاسْتَشَارَ قَوْمَهُ فِي ذَلِكَ فَقَالُوا: أَنْتَ نَبِيُّ اللهِ فَكُلُّ ذَلِكَ إِلَيْكَ خِرْ لَنَا فَقَامَ إِلَى الصَّلَاةِ وَكَانُوا إِذَا فَزِعُوا فَزِعُوا إِلَى الصَّلَاةِ فَصَلَّى مَا شَاءَ اللهُ قَالَ: ثُمَّ قَالَ: أَيْ رَبِّ! أَمَّا عَدُوٌّ مِنْ غَيْرِهِمْ فَلَا، أَوِ الْجُوعُ فَلَا، وَلَكِنَّ الْمَوْتُ فَسُلِّطَ عَلَيْهِمُ الْمَوْتُ فَمَاتَ مِنْهُمْ (فِي يَوْمٍ) سَبْعُونَ أَلْفًا فَهَمْسِي الَّذِي تَرَوْنَ أَنِّي أَقُولُ اللهمَّ بِكَ أَحُوْل، وَبِكَ أَصُولُ، وَبِكَ .

صہیب‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے توسرگوشی کرتے جسے نہ میں سمجھ سکا، اور نہ آپ ہمیں بتلاتے۔ (ایک دن) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کیا تم اسےسمجھتے ہو؟ ہم نے كہا جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: مجھے ایك نبی یاد آگئے، جنہیں ان كی قوم كے كچھ لشكر دیئے گئے،( اورایك روایت میں ہے:انہیں اپنی امت پر فخر ہوا)تو انہوں نے كہا: ان سے كون مقابلہ کریگا؟ یا ان لوگوں كے سامنے كون ٹھہر سکے گا؟ یا اس كے علاوہ كوئی بات كہی۔( اور دوسری روایت میں ہے: ان لوگوں كے سامنے ٹھر سکے سگا، اس میں شك نہیں) ان كی طرف وحی كی گئی كہ اپنی قوم كے لئے تین میں سے ایك بات اختیار كر لیں، یا تو ہم ان پر ان كے علاوہ دشمن مسلط كر دیں یا بھوك یاپھر موت مسلط كردیں؟انہوں نے اس بارے میں اپنی قوم سے مشورہ كیا تو انہوں نے كہا: آپ اللہ كے نبی ہیں، سب معاملہ آپ كے ہاتھ میں ہے، آپ ہمارے لئے( جو چاہیں) اختیار كر لیں۔ وہ نبی نماز كے لئے كھڑے ہوئے، وہ لوگ جب پریشان ہوتے تو فوراً نماز كے لئے كھڑے ہو جاتے ۔ جتنا اللہ نے چاہا اس نبی نے نماز پڑھی، پھر كہا: اے میرے رب ان كے علاوہ دشمن یا بھوك تو نہیں ،لیكن موت مسلط كر دے۔ اللہ تعالیٰ نے ان پر موت مسلط كر دی( ایك دن میں) ستر ہزار لوگ مر گئے۔میں اپنی سر گوشی میں كہتا ہوں:اے اللہ تیری توفیق كے ساتھ میں حملہ كرتا ہوں اور تیری مدد كے ساتھ میں قتال كرتا ہوں

Haidth Number: 671
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب ام القرآن( فاتحہ) كی قرأٔت سے فارغ ہوتے تو اپنی آواز بلند كرتے اور كہتےآمین( اے اللہ قبول فرما)

Haidth Number: 672
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہنڈیا كے پاس سے گزرتے تو گوشت کی بوٹی اٹھا کر اس میں سے کھا لیتےپھر نماز پڑھتے اور نہ وضو كرتے نہ پانی كو چھوتے، اور ایك روایت میں ہے نہ وضو كیا نہ كلی كی

Haidth Number: 673
معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ تبوك میں جب سورج كے زوال سے پہلے كوچ كرتے تو ظہر كو مؤ خر كر كے عصر كے ساتھ جمع كر لیتے، اور دونوں نمازیں اكھٹی ادا كرتے۔ اور جب سورج كے زوال كے بعد كوچ كرتے تو عصر كو ظہر كے ساتھ جمع كر كے جلدی ادا كرتے، پھر سفر كرتے۔ اور جب مغرب سے پہلے كوچ كرتے تو مغرب كومؤخر كر كے عشاء كے ساتھ ادا كرتے اور جب مغرب کے بعد سفر شروع کرتے تو عشاء کو مقدم کرکے مغرب کے ساتھ پڑھتے ۔

Haidth Number: 674
عون بن ابی جحیفہ اپنے والد سے بیان كرتے ہیں كہ : آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایك سفر میں تھے لوگ اس طرح سوئےكہ سورج طلوع ہوگیا، آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم مر چكے تھے، اللہ تعالیٰ نے تمہاری روحیں واپس لوٹا دیں تو جو شخص نماز سے سویا رہے، جب جاگ جائے تو نماز ادا كرے اور جو شخص نماز بھول جائے تو جب یاد آئے تو نماز ادا كر لے۔

Haidth Number: 675
انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے زمانے میں مو ذن مغرب كی اذان دیا كرتا ،تو رسول صلی اللہ علیہ وسلم كے چنیدہ صحابہ ستونوں كی طرف جلدی جانے کی کوشش كرتے، مغرب سے پہلے دو ركعتیں ادا كرتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نكلتے تو صحابہ نماز پڑھ رہے ہوتے( كوئی اجنبی آتا تو دو رکعت پڑھنے والوں کی کثرت کی وجہ سے وہ سمجھتا كہ نماز ہو چكی ہے) (اذان اور اقامت كے درمیان تھوڑا وقفہ ہوتاتھا)۔

Haidth Number: 676
عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ: تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب ركوع یا سجدے كی حالت میں ہوتے تو كہتے : اے اللہ تو پاك ہے، اپنی تعریف كے ساتھ میں تجھ سے بخشش طلب كرتا ہوں، اور تیری طرف رجوع كرتاہوں

Haidth Number: 677
ابراہیم بن محمد بن منتشر اپنے والد سے بیان كرتے ہیں كہ وہ عصر كے بعد دو ركعت پڑھا كرتے تھے۔ ان سے پوچھا گیا: تو انہوں نے كہا: میں یہ دوركعت نہ پڑھتا لیكن میں نے مسروق كو دیكھا ہے كہ وہ یہ دو ركعت پڑھا كرتے تھے۔ وہ ثقہ ہیں لیكن میں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال كیا تو انہوں نے كہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم فجر سے پہلے دو ركعت اور عصر كے بعد دو ركعت نہیں چھوڑا كرتے تھے۔

Haidth Number: 678
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے بستروں میں نماز نہیں پڑھتے تھے

Haidth Number: 679
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ قنوت صرف اس وقت کرتے جب کسی کے لئے دعا کرتے یا کسی کے خلاف دعا کرتے

Haidth Number: 680
عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے صحابی سے بیان كرتے ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌ہمیں حكم دیتے كہ ہم اپنے محلوں میں مسجدیں بنائیں، انہیں اچھی طرح بنائیں اور پاك صاف ركھیں

Haidth Number: 681
ابو سعید سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں دو نمازیں جمع كیا كرتے تھے

Haidth Number: 682
انس بن مالك اشعری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اس بات كو پسند كرتے تھے كہ مہاجرین و انصار آپ صلی اللہ علیہ وسلم كے قریب رہیں تاكہ وہ آپ كی حفاظت كر سكیں یا آپ سے سیکھ سکیں۔( )

Haidth Number: 683
عمران بن حصین‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں رات کا زیادہ تر حصہ بنی اسرائیل کے بارے میں بیان کرتے رہے اور صرف نماز کی عظمت کی وجہ سے اٹھے۔

Haidth Number: 684