ابوموسیٰرضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یمن كی طرف بھیجا۔ میں نے كہا: اے اللہ كے رسول وہاں كچھ مشروب ہیں، میں كون سا مشروب پیئوں اور كون سا نہ پیئوں؟ آپ نے فرمایا: مشروب كون سے ہیں؟ میں نے كہا :تبع اورمزر۔ آپ نے فرمایا: تبع اور مزر كیا ہیں؟ میں نے كہا:تبع،شہدكی نبیذ ہےجبكہ مزر مكئ كی نبیذ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نشہ آور مشروب نہ پیئو، كیو نكہ میں نے ہر نشہ آورچیز حرام كر دی ہے۔( )
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ عبدالقیس كے وفد نے کہا:اے اللہ كے رسول ہم كس برتن میں پئیں ؟ آپ نے فرمایا:کدوکے برتن میں نہ پیؤ،نہ تار کول کے برتن میں اور نہ لکڑی کے برتن میں اور مشكیزوں میں نبیذ بناؤ۔ انہوں نے كہا : اے اللہ كے رسول اگر مشكیز وں نبیذ تیز ہوجائے؟ آپ نے فرمایا: پانی ڈالو، انہوں نے كہا: اے اللہ كے رسول...... آپ نے تیسر ی یا چوتھی مرتبہ فرمایا: اسے پھینك دو، پھر فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مجھ پر شراب، جوا اور طبلہ حرام كر دیا ہے۔ اور فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ سفیان کہتے ہیں کہ: میں نے علی بن بذیمہ سے پوچھا کہ: ‘‘الکوبہ’’ کیا چیز ہے؟ انہوں نے بتایا کہ طبلہ یا ڈھول۔
عطاء كہتے ہیں كہ ایك عورت نے عائشہ رضی اللہ عنہا كے پاس كہا : اگر فلاں كی بیوی كے ہاں ولادت ہوگی، توہم اس كی طرف سے اونٹ نحر كریں گے ۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے كہاِ: نہیں بلکہ سنت یہ ہے كہ بچے كی طرف سے دوبكریاں اور بچی كی طرف سے ایك بكری ذبح كی جائے۔ ( )
ابودرداءرضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (والدین کا) نافرمان، دا ئمی شرابی اور تقدیر كوجھٹلانے والا جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔( )
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (والدین کا) نافرمان، احسان جتلانے والا دائمی شرابی( اور زنا كا بچہ) جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔( )
ابوموسیٰ اشعریرضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دائمی شرابی، جادوپر یقین ركھنے والا، اور رشتہ داری توڑنے والا جنت میں داخل نہیںِ ہوں گے۔( )
عمر بن ابی سلمہ سے مروی ہے كہ میں رسول اللہ کی گود میں پلنے والا بچہ تھا۔ (کھانا کھاتے وقت) میرا ہاتھ پلیٹ میں) گھوم رہا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے كہا: بچے جب كھانا كھاؤ توكہوبسم اللہ اور اپنے دائیں ہاتھ سے كھاؤ اور اپنے سامنے سے كھاؤ۔( )