اَلْبُغْضُ: کے معنی کسی مکروہ چیز سے دل کا متنفر اور بیزار ہونا کے ہیں۔ یہ حُبّ کی ضد ہے۔ جس کے معنی کسی پسندیدہ چیز کی طرف دل کا منجذب ہونا کے ہیں، کہا جاتا ہے۔ بَغِضَ (س) اَلشَّیئُ بُغْضًا وَبَغَضْتُہٗ (ن) بَغْضَائَ قرآن پاک میں ہے: (وَ اَلۡقَیۡنَا بَیۡنَہُمُ الۡعَدَاوَۃَ وَ الۡبَغۡضَآءَ ) (۵:۶۴) اور ہم نے ان کے باہم عداوت اور بغض قیامت تک کے لیے ڈال دیا ہے۔ (اِنَّمَا یُرِیۡدُ الشَّیۡطٰنُ اَنۡ یُّوۡقِعَ بَیۡنَکُمُ الۡعَدَاوَۃَ وَ الۡبَغۡضَآءَ ) (۵:۹۱) شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہارے آپس میں دشمنی اور رنجش ڈلوادے۔ اور حدیث پاک میں ہے(1) (۳۷) اِنَّ اﷲَ یَبْغَضُ الْفَاحِشَ وَالْمُتَفحِّشَ۔ بیشک اﷲ تعالیٰ بدکلام گالی دینے والے سے نفرت کرتا ہے۔ یہاں بغض کا لفظ بول کر اس امر پر تنبیہ کی ہے کہ باری تعالیٰ اس سے اپنا فیضان اور توفیق احسان روک لیتا ہے۔ (2)
Words | Surah_No | Verse_No |
الْبَغْضَاۗءُ | سورة آل عمران(3) | 118 |
وَالْبَغْضَاۗءَ | سورة المائدة(5) | 14 |
وَالْبَغْضَاۗءَ | سورة المائدة(5) | 64 |
وَالْبَغْضَاۗءَ | سورة المائدة(5) | 91 |
وَالْبَغْضَاۗءُ | سورة الممتحنة(60) | 4 |