اَللَّوْحُ: تختہ (کشتی وغیرہ کا) اس کی جمع الواح ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ حَمَلۡنٰہُ عَلٰی ذَاتِ اَلۡوَاحٍ وَّ دُسُرٍ ) (۵۴۔۱۳) اور ہم نے نوح علیہ السلام کو ایک کشتی پر جو تختوں اور میخوں سے تیار کی گئی تھی سوار کرلیا۔ اور لوح لکڑی وغیرہ کی اس تختی کو بھی کہتے ہیں جس پر کچھ لکھا جاتا ہے۔اور آیت کریمہ: (فِیۡ لَوۡحٍ مَّحۡفُوۡظٍ) (۸۵۔۲۲) لوح محفوظ میں ۔ میں لوح محفوظ کی اصل کیفیت کو ہم اسی قدر جان سکتے ہیں جو احادیث میں مروی ہے اس کو دوسری آیت میں کتاب سے تعبیر کیا گیا ہے۔چنانچہ فرمایا: (اِنَّ ذٰلِکَ فِیۡ کِتٰبٍ ؕ اِنَّ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیۡرٌ ) (۲۲۔۷۰) بے شک یہ کتاب میں لکھا ہوا ہے بے شک یہ کسب خدا کو آسان ہے۔ اَللَّوْحُ کے معنی پیاس کے ہیں۔ اور جس چوپایہ کو جلدی پیاس لگتی ہو اسے دَابَّۃٌ مِلْواحٌ کہا جاتا ہے۔ اور لوح (ضمہ لام کے ساتھ) آسمان اور زمین کے درمیانی خلا کو بھی کہتے ہیں لیکن اکثر علمائے لغت کے نزدیک فتحہ لام کے ساتھ بمعنی پیاس کے ہے اور ضمہ لام کے ساتھ زمین و آسمان کے درمیانی خلا کے معنی میں آتا ہے گو اس میں فتح لام بھی جائز ہے۔ لَوَّحہُ الْحَرُّ : اسے گرمی نے جھلس دیا۔ لَاحَ الْحَرُّ لَوْحًا گرمی فضا میں پھیل گئی۔ بعض نے کہا ہے کہ یہ لَمَحَ کی طرح ہے اور اَلاَحَ بِسَیْفِہ کے معنی ہیں اس نے تلوار سے اشارہ کیا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْاَلْوَاحَ | سورة الأعراف(7) | 150 |
الْاَلْوَاحَ | سورة الأعراف(7) | 154 |
الْاَلْوَاحِ | سورة الأعراف(7) | 145 |
اَلْوَاحٍ | سورة القمر(54) | 13 |
لَوَّاحَةٌ | سورة المدثر(74) | 29 |
لَوْحٍ | سورة البروج(85) | 22 |