اَلْمَوْجِ: سمندر سے پانی کی جو لہر مغرب کی طرف سے اٹھتی ہے اسے موج کہا جاتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (فِیۡ مَوۡجٍ کَالۡجِبَالِ) (۱۱:۴۲) لہروں میں (چلنے لگی) (لہریں کیا تھیں) گویا پہاڑ (تھے)۔ (یَّغۡشٰہُ مَوۡجٌ مِّنۡ فَوۡقِہٖ مَوۡجٌ ) (۲۴:۴۰) جس پر لہر چلی آتی ہو اور اس کے اوپر اور لہر آرہی ہو۔ مَاجَ کَذَا یَمُوْجُ وَتَمَوَّجَ تَمَوُّجًا موج کی طرح مضطرب ہونا، چنانچہ قرآن میں ہے: (وَ تَرَکۡنَا بَعۡضَہُمۡ یَوۡمَئِذٍ یَّمُوۡجُ فِیۡ بَعۡضٍ) (۱۸:۹۹) (اس روز) م ان کو چھوڑ دیں گے۔ کہ (روئے زمین پر پھیل کر) ایک دوسرے میں گھس جائیں۔