اَلزُّخْرُفُ: اصل میں زینت کو کہتے ہیں جو ملمع سے حاصل ہو۔ اسی سے سونے کو بھی زُخْرُفٌ کہا جاتا ہے (کیونکہ یہ زیبائش کے کام آتا ہے۔) قرآن پاک میں ہے: (اَخَذَتِ الۡاَرۡضُ زُخۡرُفَہَا) (۱۰:۲۴) یہاں تک کہ زمین سبزے سے خوشنما اور آراستہ ہوگئی۔ (بَیۡتٌ مِّنۡ زُخۡرُفٍ) (۱۷:۹۳) طلائی گھر۔ (وَ زُخۡرُفًا) (۴۳:۳۵) اور سنے کے (دروازے) اور (زُخۡرُفَ الۡقَوۡلِ غُرُوۡرًا) (۶:۱۱۲) کے معنیٰ ہیں ’’ملمع کی ہوئی باتیں۔‘‘
Words | Surah_No | Verse_No |
زُخْرُفٍ | سورة بنی اسراءیل(17) | 93 |
زُخْرُفَ | سورة الأنعام(6) | 112 |
زُخْرُفَهَا | سورة يونس(10) | 24 |
وَزُخْرُفًا | سورة الزخرف(43) | 35 |