Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

दुनिया की ज़िंदगी की मिसाल ऐसी है जैसे पानी कि हमने उसको आसमान से बरसाया तो ज़मीन का सब्ज़ा ख़ूब निकला जिसको आदमी खाते हैं और जिसको जानवर खाते हैं, यहाँ तक कि जब ज़मीन पूरी रौनक़ पर आ गई और संवर उठी और ज़मीन वालों ने गुमान कर लिया कि अब यह हमारे क़ाबू में है तो अचानक उस पर हमारा हुक्म रात को या दिन को आ गया फिर हमने उसको काट कर ढेर कर दिया गोया कल यहाँ कुछ था ही नहीं, इस तरह हम निशानियाँ खोलकर बयान करते हैं उन लोगों के लिए जो ग़ौर करते हैं।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

دنیا کی زندگی کی مثال اُس پانی جیسی ہے جسے ہم نے آسمان سے نازل کیاتواُس سے زمین کی اُگنے والی چیزیں خوب مل جل گئیں اس میں سے جو انسان اور چوپائے کھاتے ہیں یہاں تک کہ زمین نے اپنی رونق لے لی اورخوب مزین ہوگئی اوراس کے رہنے والوں نے یقین کرلیاکہ بے شک اب وہ اس پر قادر ہیں توہماراحکم رات کویادن کو آ گیاتوہم نے اُسے کٹی ہوئی کردیاگویا کہ وہ کل یہاں کچھ بھی نہ تھی،ہم آیات کو ایسے ہی کھول کربیان کرتے ہیں اُن لوگوں کے لیے جوغوروفکرکرتے ہیں۔

By Amin Ahsan Islahi

اس دنیا کی زندگی کی تمثیل یوں ہے جیسے بارش کہ ہم نے اسے آسمان سے برسایا ، پس اس سے زمین کی نباتات خوب اپجیں ، وہ بھی جن کو لوگ کھاتے ہیں اور وہ بھی جن کو چوپائے کھاتے ہیں ۔ یہاں تک کہ جب زمین نے اپنا پورا بناؤ سنگھار کرلیا اور زمین والوں نے گمان کیا کہ اب معاملہ ہمارے قابو میں ہے تو دفعۃً اس پر ہمارا قہر رات کو یا دن کو آدھمکا اور ہم نے اس طرح اس کا ستھراؤ کردیا کہ گویا کل کچھ تھا ہی نہیں ۔ اسی طرح ہم اپنی نشانیوں کی تفصیل کرتے ہیں ان لوگوں کیلئے ، جو غور کریں ۔

By Hussain Najfi

دنیاوی زندگی کی مثال تو اس پانی جیسی ہے جسے ہم نے آسمان سے برسایا اور زمین سے وہ نباتات پیدا ہوئیں جن کو انسان اور مویشی سب کھاتے ہیں یہاں تک کہ جب زمین اپنی زیب و زینت کو لے چکی اور فصل کے سبزہ زار سے آراستہ ہوگئی ۔ اور اس کے مالک سمجھے کہ انہیں اس ( فصل ) پر قابو حاصل ہے ( جب چاہیں گے کاٹیں گے ) تو ایک دم رات یا دن کو ہمارا حکم آگیا ۔ تو ہم نے اسے اس طرح بیخ و بن سے کاٹ کے رکھ دیا کہ گویا کل وہاں کچھ تھا ہی نہیں ۔ ہم غور و فکر کرنے والوں کیلئے اسی طرح کھول کھول کر اپنی آیتیں پیش کرتے ہیں ۔

By Moudoodi

دنیا کی یہ زندگی ﴿جس کے نشے میں مست ہو کر تم ہماری نشانیوں سے غفلت برت رہے ہو﴾ اس کی مثال ایسی ہے جیسے آسمان سے ہم نے پانی برسایا تو زمین کی پیداوار جسے آدمی اور جانور سب کھاتے ہیں ، خوب گھنی ہوگئی پھر عین اس وقت جب کہ زمین اپنی بہار پر تھی اور کھیتیاں بنی سنوری کھڑی تھیں اور ان کے مالک سمجھ رہےتھے کہ اب ہم ان سے فائدہ اٹھانے پر قادر ہیں ، یکایک رات کو یا دن کو ہمارا حکم آگیا اور ہم نے اسے ایسا غارت کر کے رکھ دیا کہ گویا کل وہاں کچھ تھا ہی نہیں ۔ اس طرح ہم نشانیاں کھول کھول کر پیش کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو سوچنے سمجھنے والے ہیں ۔

By Mufti Naeem

دنیوی زندگی کی مثال بس اتنی سی ہے جیسے کہ ہم نے آسمان سے پانی برسایا جس کی وجہ سے زمین کی ہری بھری چیزیں خوب گنجان ہو کر نکلیں جنہیں انسان اور جانور کھاتے ہیں یہاں تک کہ جب زمین نے اپنی رونق کا پورا حصہ لے لیا اور اس کی خوب آرائش ہوگئی اور زمین کے مالکوں نے یہ خیال کر لیا کہ بلاشبہ وہ اس پر قابض ہوگئے تو ( اچانک ) دن کو یا رات کو ہمارا حکم آپہنچا سو ہم نے اسے کٹے ہوئے ڈھیر کی طرح بنادیا گویا کہ گزشتہ کل اس کا وجود ہی نہ تھا ہم اسی طرح سوچنے والوں کیلئے آیات کھول کر بیان کرتے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

دنیوی زندگی کی مثال تو کچھ ایسی ہے جیسے ہم نے آسمان سے پانی برسایا جس کی وجہ سے زمین سے اگنے والی وہ چیزیں خوب گھنی ہوگئیں جو انسان اور مویشی کھاتے ہیں یہاں تک کہ جب زمین نے اپنا یہ زیور پہن لیا ، اور سنگھار کر کے خوشنما ہوگئی اور اس کے مالک سمجھنے لگے کہ بس اب یہ پوری طرح ان کے قابو میں ہے ، تو کسی رات یا دن کے وقت ہمارا حکم آگیا ( کہ اس پر کوئی آفت آجائے ) اور ہم نے اس کو کٹی ہوئی کھیتی کی سپاٹ زمین میں اس طرح تبدیل کردیا جیسے کل وہ تھی ہی نہیں ۔ ( ١٢ ) اسی طرح ہم نشانیوں کو ان لوگوں کے لیے کھول کھول کر بیان کرتے ہیں جو غوروفکر سے کام لیتے ہیں ۔

By Noor ul Amin

دنیاکی زندگی کی مثال توایسی ہے جیسے ہم نے آسمانوں سے پانی برسایاجس سے زمین کے پودے خوب گھنے ہوگئے جسے انسان بھی کھاتے ہیں اور چوپائے بھی حتیٰ کہ زمین اپنی بہارمیں آگئی اور خوشنما ہونے لگی اور مالکوں کو یقین ہوگیا کہ وہ اس پیداوارپرفائدہ اٹھانے پر قادرہیں تویکایک رات کو یا دن کو ہمارا حکم ( عذاب ) آپہنچا تو ہم نے اسے کٹی ہوئی کھیتی کی طرح بنادیاجیسے کل وہاں کچھ تھاہی نہیں اس طرح ہم اپنی آیا ت توان لوگوں کے لئے تفصیلاًبیان کرتے ہیں جو غورو فکر کرتے ہیں

By Kanzul Eman

دنیا کی زندگی کی کہاوت تو ایسی ہی ہے جیسے وہ پانی کہ ہم نے آسمان سے اتارا تو اس کے سبب زمین سے اگنے والی چیزیں سب گھنی ہو کر نکلیں جو کچھ آدمی اور چوپائے کھاتے ہیں ( ف۵۸ ) یہاں تک کہ جب زمین میں اپنا سنگھار لے لیا ( ف۵۹ ) اور خوب آراستہ ہوگئی اور اس کے مالک سمجھے کہ یہ ہمارے بس میں آگئی ( ف٦۰ ) ہمارا حکم اس پر آیا رات میں یا دن میں ( ف٦۱ ) تو ہم نے اسے کردیا کاٹی ہوئی گویا کل تھی ہی نہیں ( ف٦۲ ) ہم یونہی آیتیں مفصل بیان کرتے ہیں غور کرنے والوں کے لیے ( ف٦۳ )

By Tahir ul Qadri

بس دنیا کی زندگی کی مثال تو اس پانی جیسی ہے جسے ہم نے آسمان سے اتارا پھر اس کی وجہ سے زمین کی پیداوار خوب گھنی ہو کر اُگی ، جس میں سے انسان بھی کھاتے ہیں اور چوپائے بھی ، یہاں تک کہ جب زمین نے اپنی ( پوری پوری ) رونق اور حسن لے لیا اور خوب آراستہ ہوگئی اور اس کے باشندوں نے سمجھ لیا کہ ( اب ) ہم اس پر پوری قدرت رکھتے ہیں تو ( دفعۃً ) اسے رات یا دن میں ہمارا حکمِ ( عذاب ) آپہنچا تو ہم نے اسے ( یوں ) جڑ سے کٹا ہوا بنا دیا گویا وہ کل یہاں تھی ہی نہیں ، اسی طرح ہم ان لوگوں کے لئے نشانیاں کھول کر بیان کرتے ہیں جو تفکر سے کام لیتے ہیں