और इसी तरह हमने शरीर इंसानों और शरीर जिन्नात को हर नबी का दुश्मन बना दिया, वे एक-दूसरे को पुर-फ़रेब बातें सिखाते हैं धोका देने के लिए, और अगर आपका रब चाहता तो वे ऐसा न कर सकते, पस आप उन्हें छोड़ दें कि वे झूठ बाँधते हैं।
اوراسی طرح ہم نے ہرنبی کاانسان شیطانوں اورجن شیطانوں کودشمن بنادیاہے جودھوکہ دینے کے لیے ملمع کی ہوئی باتیں ایک دوسرے کے دل میں ڈالتے ہیں اوراگرآپ کارب چاہتاتووہ ایسانہ کرسکتے۔چنانچہ آپ انہیں چھوڑ دیں اور جو وہ جھوٹ باندھتے ہیں۔
اور اسی طرح ہم نے انسانوں اور جنّوں کے اشرار کو ہر نبی کا دشمن بنایا ۔ وہ ایک دوسرے کو پُر فریب باتیں القاء کرتے ہیں ، دھوکا دینے کیلئے اور اگر تیرا رب چاہتا تو وہ یہ نہ کر پاتے ۔ تو تم ان کو ان کی انہیں افترا پردازیوں میں پڑے رہنے دو ۔
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لیے انسانوں اور جنوں میں سے شیطانوں کو دشمن قرار دیا ہے جو ایک دوسرے کو دھوکہ و فریب دینے کے لیے بناوٹی باتوں کی سرگوشی کرتے ہیں اور اگر آپ کا پروردگار ( زبردستی ) چاہتا ، تو یہ ایسا نہ کرتے پس آپ انہیں اور جو کچھ وہ افترا کر رہے ہیں اسے چھوڑ دیں ۔
اور ہم نے تو اسی طرح ہمیشہ شیطان انسانون اور شیطان جِنوں کو ہر نبی کا دشمن بنایا ہے جو ایک دوسرے پر خوش آیند باتیں دھوکے اور فریب کے طور پر القا کرتے رہے ہیں ۔ 79 اگر تمہارے رب کی مشیَّت یہ ہوتی کہ وہ ایسا نہ کریں تو وہ کبھی نہ کرتے ۔ 80
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کیلئے انسانوں اور جنات میں سے شیاطین دشمن مقرر کر دیئے تھے ان میں سے بعض دوسروں کو دھوکہ دینے کیلئے ایسی باتوں کا وسوسہ ڈالتے ہیں جو بظاہر اچھی لگتی ہیں اور اگر آپ کا رب چاہے تو وہ لوگ یہ کام نہ کرسکیں پس آپ انکو اور ان کی جھوٹی باتوں کو چھوڑ دیجئے
اور ( جس طرح یہ لوگ ہمارے نبی سے دشمنی کر رہے ہیں ) اسی طرح ہم نے ہر ( پچھلے ) نبی کے لیے کوئی نہ کوئی دشمن پیدا کیا تھا ، یعنی انسانوں اور جنات میں سے شیطان قسم کے لوگ ، جو دھوکا دینے کی خاطر ایک دوسرے کو بڑی چکنی چپڑی باتیں سکھاتے رہتے تھے ۔ اور اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا نہ کرسکتے ۔ ( ٥١ ) لہذا ان کو اپنی افترا پردازیوں میں پڑا رہنے دو ۔
اسی طرح ہم نے شیطان سیرت انسانوں اور جنوں کو ہرنبی کادشمن بنایاجو دھوکہ دینے کی غرض سے کچھ خوش آئندباتیں ایک دوسرے کو سجھاتے رہتے ہیں اور اگرتمہارا رب چاہتا تووہ ایسا نہ کرسکتے سوانہیں اور ان کی افتراء پر دازیوں کو چھوڑدیجئے
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے دشمن کیے ہیں آدمیوں اور جنوں میں کے شیطان کہ ان میں ایک دوسرے پر خفیہ ڈالتا ہے بناوٹ کی بات ( ف۲۲۷ ) دھوکے کو ، اور تمہارا رب چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے ( ف۲۲۸ ) تو انہیں ان کی بناوٹوں پر چھوڑ دو ( ف۲۲۹ )
اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لئے انسانوں اور جِنّوں میں سے شیطانوں کو دشمن بنا دیا جو ایک دوسرے کے دل میں ملمع کی ہوئی ( چکنی چپڑی ) باتیں ( وسوسہ کے طور پر ) دھوکہ دینے کے لئے ڈالتے رہتے ہیں ، اور اگر آپ کا ربّ ( انہیں جبراً روکنا ) چاہتا ( تو ) وہ ایسا نہ کر پاتے ، سو آپ انہیں ( بھی ) چھوڑ دیں اور جو کچھ وہ بہتان باندھ رہے ہیں ( اسے بھی )