और ऐसा इसलिए है उसकी तरफ़ उन लोगों के दिल माइल हों जो आख़िरत पर यक़ीन नहीं रखते और ताकि वे उसको पसंद करें और ताकि जो कमाई उन्हें करनी है वे कर लें।
اورتاکہ اس (جھوٹ)کی طرف ان کے دل مائل ہوں جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اورتاکہ وہ اسے پسندکریں اورتاکہ وہ بھی برائیاں کریں جویہ کرنے والے ہیں۔
اور ایسا اس لئے ہے کہ اس کی طرف ان لوگوں کے دل جھکیں ، جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور تاکہ وہ اس کو پسند کریں اور تاکہ جو کمائی انہیں کرنی ہے ، وہ کرلیں ۔
تاکہ ان ( بناوٹی باتوں ) کی طرف ان لوگوں کے دل مائل ہوں جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور تاکہ وہ اسے پسند کریں اور تاکہ وہ ان ( برائیوں ) کا ارتکاب کریں جن کے یہ مرتکب ہو رہے ہیں ۔
پس تم انہیں ان کے حال پر چھوڑ دو کہ اپنی افترا پردازیاں کرتے رہیں ۔ ﴿یہ سب کچھ ہم انہیں اسی لیے کرنے دے رہے ہیں کہ﴾ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل اس ﴿خوشنما دھوکے﴾ کی طرف مائل ہوں اور وہ اس سے راضی ہو جائیں اور ان برائیوں کا اِکتساب کریں جن کا اِکتساب وہ کرنا چاہتے ہیں ۔
اور تاکہ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ان کے دل ان ( پرفریب باتوں ) کی طرف مائل ہو جائیں اور تاکہ وہ اسے پسند کر لیں تاکہ وہ کر بیٹھیں وہ ( برے ) کام جنہیں وہ کیا کرتے ہیں ۔
اور ( وہ انبیاء کے دشمن چکنی چپڑی باتیں اس لیے بناتے تھے ) تاکہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ، ان کے دل ان باتوں کی طرف خوب مائل ہوجائیں اور وہ ان میں مگن رہیں ، اور ساری وہ حرکتیں کریں جو وہ کرنے والے تھے ۔
اور وہ ( ایسا ) اس لئے ( بھی کرتے ہیں ) کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے ان کے دل ادھرمائل ہوں نیز وہ اسے پسندکرلیں اور برائیاں کرتے چلے جائیں جواب کر رہے ہیں
اور اس لیے کہ اس ( ف۲۳۰ ) کی طرف ان کے دل جھکیں جنہیں آخرت پر ایمان نہیں اور اسے پسند کریں اور گناہ کمائیں جو انہیں کمانا ہے ،
اور ( یہ ) اس لئے کہ ان لوگوں کے دل اس ( فریب ) کی طرف مائل ہو جائیں جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور ( یہ ) کہ وہ اسے پسند کرنے لگیں اور ( یہ بھی ) کہ وہ ( انہی اعمالِ بد کا ) ارتکاب کرنے لگیں جن کے وہ خود ( مرتکب ) ہو رہے ہیں