اَلْغَضُّ: (ن) کے معنی کمی کرنے کے ہیں خواہ نظر اور صورت میں ہو یا کسی برتن میں سے کچھ کم کرنے کی صورت میں ہو۔ قرآن پاک میں ہے: (قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ یَغُضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِہِمۡ) (۲۴:۳۰) مومن مردوں سے کہ دو کہ اپنی نظریں نیچی رکھا کریں۔ (وَ قُلۡ لِّلۡمُؤۡمِنٰتِ یَغۡضُضۡنَ ) (۲۴:۳۱) اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو (کہ اپنی نگاہیں) نیچی رکھا کریں۔ (وَ اغۡضُضۡ مِنۡ صَوۡتِکَ) (۳۱:۱۹) اور (بولتے وقت) آواز نیچی رکھنا۔ اور اشعر کے قول(1) (الوافر) (۳۲۸) فَغُضَّ الطَّرْفَ اِنَّکَ مِنْ نُمَیْرٍ (نگاہ نیچی رکھ تو بنی نمیر سے ہے۔) میں غَضَّ کا لفظ بطور تہکم استعمال ہوا ہے۔ غَضَضْتُ السِّقَائَ: میں نے مشک سے پانی کم کردیا۔ اور غَضٌّ ایسی تر اور تازہ چیز کو کہتے ہیں جس پر ابھی زیادہ عرصہ نہ گزرا ہو۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَاغْضُضْ | سورة لقمان(31) | 19 |
يَغُضُّوْا | سورة النور(24) | 30 |
يَغُضُّوْنَ | سورة الحجرات(49) | 3 |
يَغْضُضْنَ | سورة النور(24) | 31 |