اَلرَّحْبُ: (اسم) جگہ کی وسعت کو کہتے ہیں۔ اسی سے رَحْبَۃُ الْمَسْجِد ہے جس کے معنٰی گھر کے وسیع ہونے کے۔ پھر یہ رَحْبٌ کا لفظ استعارۃً پیٹ یا سینہ کی وسعت کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے جیسے رَحِبُ الْبَطْنِ: (بسیارخور) رَحِبُ الصَّدْرِ (فراخ سینہ) عالی ظرف کو کہتے ہیں۔ جیساکہ اس کے برعکس ضیق الصدر کا لفظ مجازاً تنگ سینہ کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: ( وَّ ضَاقَتۡ عَلَیۡکُمُ الۡاَرۡضُ بِمَا رَحُبَتۡ ) (۹:۲۵) اور زمین باوجود وسعت کے تم پر تنگ ہوگئی۔ اور بطور استعارہ جس کے نوکر چاکر بہت زیادہ ہوں اسے رَحِیبُ الْفَنَائِ کہا جاتا ہے۔ مَرْحَبًا وَّاَھْلًا: تونے کشادہ جگہ پائی اور اپنے اہل میں آیا (یہ لفظ خوش آمدید کے معنٰی میں استعمال ہوتا ہے) قرآن پاک میں ہے: (لَا مَرۡحَبًۢا بِہِمۡ ؕ اِنَّہُمۡ صَالُوا النَّارِ …… قَالُوۡا بَلۡ اَنۡتُمۡ ۟ لَا مَرۡحَبًۢا بِکُمۡ) (۳۸:۵۹،۶۰) ان پر خدا کی مار بے شک یہ بھی دوزخ ہی میں آرہے ہیں۔ (یہ سن کر وہ کہیں گے) بلکہ تم پر خدا کی مار۔
Words | Surah_No | Verse_No |
رَحُبَتْ | سورة التوبة(9) | 25 |
رَحُبَتْ | سورة التوبة(9) | 118 |
مَرْحَبًۢا | سورة ص(38) | 59 |
مَرْحَبًۢا | سورة ص(38) | 60 |