और उन तीन शख़्सों के हाल पर भी जिनका मामला मुल्तवी छोड़ दिया गया था, यहाँ तक कि जब ज़मीन बावजूद अपनी वुसअत के उन पर तंग होने लगी और वे ख़ुद अपनी जान से तंग आ गए और उन्होंने समझ लिया कि अल्लाह से कहीं पनाह नहीं मिल सकती सिवाए इसके कि उसी की तरफ़ रुजूअ़ किया जाए, फिर अल्लाह ने उनके हाल पर तवज्जोह फ़रमाई ताकि वे आइंदा भी तौबा कर सकें, बेशक अल्लाह तौबा क़बूल करने वाला बड़ा रहम करने वाला है।
اوراُن تینوں پربھی اُس نے توجہ فرمائی جوپیچھے رکھے گئے یہاں تک کہ جب زمین ان پر تنگ ہوگئی باوجوداس کے کہ وسیع تھی اوران پران کی جانیں تنگ ہوگئیں اورانہوں نے یقین کرلیاکہ اﷲ تعالیٰ سے خوداس کے سواکوئی جائے پناہ نہیں، پھر اﷲ تعالیٰ نے بھی اُن پر مہربانی کے ساتھ توجہ فرمائی تاکہ وہ توبہ کریں،یقیناًاﷲ تعالیٰ بہت توبہ قبول کرنے والا، نہایت رحم والاہے۔
اور ان تینوں پر بھی رحمت کی نگاہ کی ، جن کا معاملہ اٹھا رکھا گیا تھا ۔ یہاں تک کہ جب زمین ، اپنی وسعتوں کے باوجود ان پر تنگ ہوگئی اور ان کی جانیں ضیق میں پڑ گئیں اور انہوں نے اندازہ کرلیا کہ خدا سے ، خدا کے سوا ، کہیں مفر نہیں ۔ پھر اللہ نے ان پر عنایت کی نظر کی ، تاکہ وہ توبہ کریں ۔ بیشک اللہ ہی ہے جو توبہ قبول کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے ۔
اور اللہ نے ان تینوں پر بھی رحم کیا جو جہاد سے پیچھے رہ گئے تھے یہاں تک کہ زمین جب اپنی وسعتوں سمیت ان پر تنگ ہوگئی اور ان کے دم پر بن گئی اور انہوں نے یہ سمجھ لیا کہ اب اللہ کے علاوہ کوئی پناہ گاہ نہیں ہے تو اللہ نے ان کی طرف توجہ فرمائی کہ وہ توبہ کر لیں اس لئے کہ وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے ۔
اور ان تینوں کو بھی اس نے معاف کیا جن کے معاملے کو ملتوی کر دیا گیا تھا 118 ۔ جب زمین اپنی ساری وسعت کے باوجود ان پر تنگ ہوگئی اور ان کی اپنی جانیں بھی ان پر بار ہو نے لگیں اور انہوں نے جان لیا کہ اللہ سے بچنے کے لیے کوئی جائے پناہ خود اللہ ہی کے دامنِ رحمت کے سوا نہیں ہے ، تو اللہ اپنی مہربانی سے ان کی طرف پلٹا تاکہ وہ اس کی طرف پلٹ آئیں ، یقیناً وہ بڑا معاف کرنے والا اور رحیم ہے ۔ 119 ؏ ١٤
اور ان تینوں پر بھی ( اﷲتعالیٰ نے مہربانی فرمائی ) جن کا معاملہ ملتوی کر دیا گیا تھا یہاں تک کہ اپنی کشادگی کے باوجود ( ان پر تنگ ہو چکی تھی اور خود ان کی جانیں ان پر تنگ ہو گئی تھیں اور انہوں نے یقین کرلیاتھا کہ اﷲ ( تعالیٰ ) ) سے بچ کر کہیں پناہ نہیں مل سکتی سوائے اس کے کہ اسی کی طرف رجوع کیا جائے پھر اﷲ ( تعالیٰ ) نے ان کے حالوں پر مہربانی فرمائی تاکہ وہ رجوع کر یں بیشک اﷲ ( تعالیٰ ) خوب توبہ قبول فرمانے والے اور ہمیشہ رحم فرمانے والے ہیں ۔
اور ان تینوں پر بھی ( اللہ نے رحمت کی نظر فرمائی ہے ) جن کا فیصلہ ملتوی کردیا گیا تھا ، ( ٩٤ ) یہاں تک کہ جب ان پر یہ زمین اپنی ساری وسعتوں کے باوجود تنگ ہوگئی ، ان کی زندگیاں ان پر دو بھر ہوگئیں ، اور انہوں نے سمجھ لیا کہ اللہ ( کی پکڑ ) سے خود اسی کی پناہ میں آئے بغیر کہیں اور پناہ نہیں مل سکتی ، ( ٩٥ ) تو پھر اللہ نے ان پر رحم فرمایا ، تاکہ وہ آئندہ اللہ ہی سے رجوع کیا کریں ۔ یقین جانو اللہ بہت معاف کرنے والا ، بڑا مہربان ہے ۔
اور ان تین آدمیوں پر بھی ( مہربانی کی ) جن کامعاملہ ملتوی رکھاگیاتھاحتی کہ زمین اپنی وسعت کے باوجودان پر تنگ ہوگئی اور ان کی اپنی جانیں بھی تنگ ہوگئیں اور انہیں یہ یقین تھاکہ اللہ کے سواان کے لئے کوئی جائے پناہ نہیں پھر اللہ نے ان پر مہربانی کی تاکہ وہ توبہ کریں اللہ تعالیٰ یقیناتوبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے
اور ان تین پر جو موقوف رکھے گئے تھے ( ف۲۷٦ ) یہاں تک کہ جب زمین اتنی وسیع ہو کر ان پر تنگ ہوگئی ( ف۲۷۷ ) اور ہو اپنی جان سے تنگ آئے ( ف۲۷۸ ) اور انہیں یقین ہوا کہ اللہ سے پناہ نہیں مگر اسی کے پاس ، پھر ( ف۲۷۹ ) ان کی توبہ قبول کی کہ تائب رہیں ، بیشک اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے ،
اور ان تینوں شخصوں پر ( بھی نظرِ رحمت فرما دی ) جن ( کے فیصلہ ) کو مؤخر کیا گیا تھا یہاں تک کہ جب زمین باوجود کشادگی کے ان پر تنگ ہوگئی اور ( خود ) ان کی جانیں ( بھی ) ان پر دوبھر ہوگئیں اور انہیں یقین ہوگیا کہ اﷲ ( کے عذاب ) سے پناہ کا کوئی ٹھکانا نہیں بجز اس کی طرف ( رجوع کے ) ، تب اﷲ ان پر لطف وکرم سے مائل ہوا تاکہ وہ ( بھی ) توبہ و رجوع پر قائم رہیں ، بیشک اﷲ ہی بڑا توبہ قبول فرمانے والا ، نہایت مہربان ہے