Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْھَزُّ کے معنی کسی چیز کو زور سے ہلانے کے ہیں۔جیسے ھَزَزْتُ الرُّمْحَ: میں نے نیزہ زور سے ہلایا اِھْتَزَّ: افتعال اسکا مطاوع ہے اس طرح ھَزَزْتَ فُلَانًا لِلْعَطَآئِ کے معنی ہیں ’’میں نے فلاں کو بخشش کے لئے حرکت دی‘‘یعنی وہ خوشی سے جھومنے لگا۔قرآن پاک میں ہے: ۔ (وَ ہُزِّیۡۤ اِلَیۡکِ بِجِذۡعِ النَّخۡلَۃِ ) (۱۹۔۲۵) اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ۔ (فَلَمَّا رَاٰہَا تَہۡتَزُّ کَاَنَّہَا جَآنٌّ ) (۲۷۔۱۰) جب اسے دیکھا تو اس طرح ہل رہی تھی گویا سانپ ہے اِھْتَزَّتِ النَّبَاتُ: نباتات (سبزے) کا لہلہانا چنانچہ قرآن پاک میں ہے: ۔ (فَاِذَاۤ اَنۡزَلۡنَا عَلَیۡہَا الۡمَآءَ اہۡتَزَّتۡ وَ رَبَتۡ) (۲۲۔۵) پھر جب ہم اس پر بارش برساتے ہیں تو وہ شاداب ہوجاتی ہے اور ابھرنے لگتی ہے۔ اِھْتَّز الْکَوْکَبُ فِیْ اِنْقِضَاضِہ: ستارے کا تیزی کے ساتھ ٹوٹنا اور سَیْفٌ ہَزْھَازٌ کے معنی لچکدار تلوار کے ہیں اور شفاف پانی کو ماَئٌ ھَزْھِزٌ کہا جاتا ہے اسی طرح ھُزْ ھُزٌ کے معنی سبک اور ہلکے پھلکے آدمی کے بھی آتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
اهْتَزَّتْ سورة الحج(22) 5
اهْتَزَّتْ سورة حم السجدہ(41) 39
تَهْتَزُّ سورة النمل(27) 10
تَهْتَزُّ سورة القصص(28) 31
وَهُزِّيْٓ سورة مريم(19) 25