Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلنَّسْخُ:اس کے اصل معنی ایک چیز کو زائل کرکے دوسری کو اس کی جگہ پر لانے کے ہیں۔جیسے دھوپ کا سائے کو اور سائے کا دھوپ کو زائل کرکے اس کی جگہ لے لینا یا جوانی کے بعد بڑھاپے کا آنا وَغَیْرُ ذٰلِکَ پھر کبھی اس سے صرف ازالہ کے معنی مراد ہوتے ہیں جیسے فرمایا۔ (فَیَنۡسَخُ اللّٰہُ مَا یُلۡقِی الشَّیۡطٰنُ) (۲۲۔۵۲) تو جو (وسوسہ) شیطان ڈالتا ہے خدا اس کو دور کردیتا ہے۔اور کبھی صرف اثبات کے معنی میں استعمال ہوتا ہے اور کبھی اس سے معا دونون معنی مفہوم ہوتے ہیں لہذا نَسْخُ الْکِتَابِ یعنی کتاب اﷲ کے منسوخ ہونے سے ایک حککم کو زائل کرکے پھر اس کی بجائے دوسرا حکم نازل کرنا مراد ہوتا ہے اور آیت کریمہ:۔ (مَا نَنۡسَخۡ مِنۡ اٰیَۃٍ اَوۡ نُنۡسِہَا نَاۡتِ بِخَیۡرٍ مِّنۡہَاۤ اَوۡ مِثۡلِہَا) (۲۔۱۰۶) ہم جس آیت کو منسوخ کردیتے ہیں یا اسے فراموش کردیتے ہیں تو اس سے بہتر یا ویسی ہی اور آیت بھیج دیتے ہیں کی تفسیر میں بعض نے نَسْخ اور اِنْسَاء کے معنی اس پر عمل سے منع کرنے یا لوگوں کے دلوں سے فراموش کردینے کے لئے ہیں اور بعض نے کہا ہے کہ یہ نَسَخْتُ الْکِتَابَ کے محاورہ سے ماخوذ ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ جو آیت بھی ہم نازل کرتے ہیں یا اس کے نزول کو ایک وقت تک کے لئے ملتوی رکھتے ہیں تو اس سے بہتر یا ویسی ہی اور آیت بھیج دیتے ہیں۔نَسْخُ الْکِتَابِ کے معنی کتاب کی کاپی کرنے کے ہیں۔یہ پہلی صورت کے ازالہ کو مقتضی نہیں ہے بلکہ کسی دوسرے مادہ میں اس جیسی دوسری صورت کے اثبات کو چاہتا ہے جیسا کہ بہت سی شمعوں میں انگوٹھی کا نقش بنادیا جاتا ہے۔ اَلْاِسْتِنْسَاخُ:کسی چیز کے لکھنے کو طلب کرنے یا لکھنے کیلئے تیار ہونے کے ہیں کبھی اَسْتِنْسَاخُ بمعنیہ نسخ بھی آجاتا ہے چنانچہ قرآن پاک میں ہے: (اِنَّا کُنَّا نَسۡتَنۡسِخُ مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ) (۴۵۔۲۹) جو کچھ تم کیا کرتے تھے ہم لکھواتے جاتے تھے اور علم وراثت یکے بعد دیگرے مرتے رہیں اور میراث تقسیم نہ ہوئی ہو۔ تَسنَاسُخُ الْاَزْمِنَۃِ وَالْقُرْآنِ:ایک قوم کا گزرجانا اور دوسری کا اس کے قائم مقام ہونا۔اور تَنَاسُخِیَّۃٌ اس فرقے کو کہتے ہیں جو شریعت کے ثابت کردہ حشر و نشر کا انکار کرتے ہیں اور ارواح کے مختلف اجسام میں منتقل ہونے کا اعتقاد رکھتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
فَيَنْسَخُ سورة الحج(22) 52
نَسْتَنْسِخُ سورة الجاثية(45) 29
نَنْسَخْ سورة البقرة(2) 106
نُسْخَتِهَا سورة الأعراف(7) 154