لَمَزَہ (ض ن) لَمَزًا کے معنی کسی کی غیبت کرنا۔ اس پر عیب چینی کرنا کے ہیں۔ کہا جاتا ہے۔ لَمَزَہ یَلْمِزُہ وَیَلْمُزُہ : یعنی یہ باب ضرب اور نصر دونوں سے آتا ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَ مِنۡہُمۡ مَّنۡ یَّلۡمِزُکَ فِی الصَّدَقٰتِ) (۹۔۵۸) اور ان میں بعض ایسے بھی ہیں کہ تقسیم صدقات میں تم پر طعنہ زنی کرتے ہیں۔ (اَلَّذِیۡنَ یَلۡمِزُوۡنَ الۡمُطَّوِّعِیۡنَ ) (۹۔۷۹) جو رضا کارانہ خیر خیرات کرنے والوں پر طنزو ..... طعن کرتے ہیں۔ (وَ لَا تَلۡمِزُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ ) (۴۹۔۱۱) اور اپنے (مومن بھائیوں ) پر عیب نہ لگائو۔ یعنی دوسروں پر عیب نہ لگائو ورنہ وہ تم پر عیب لگائیں گے۔ اسی طرح گویا تم اپنے آپ پر عیب لگاتے ہو۔ رَجُلٌ لَّمَّازٌ وَلُمَزَۃٌ : بہت زیادہ عیب جوئی اور طعن و طنز کرنے والا ۔ قرآن پاک میں ہے: (وَیۡلٌ لِّکُلِّ ہُمَزَۃٍ لُّمَزَۃِ) (۱۰۴۔۱) ہر طعن آمیز آ۔شارتیں کرنے والے چغلخور کی خرابی ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
تَلْمِزُوْٓا | سورة الحجرات(49) | 11 |
لُّمَزَةِۨ | سورة الهمزة(104) | 1 |
يَلْمِزُوْنَ | سورة التوبة(9) | 79 |
يَّلْمِزُكَ | سورة التوبة(9) | 58 |