Blog
Books
Search Quran
Lughaat

ثَارَ (ن) ثَوْرًا وَثَوْرَانَا۔ الغبَارُ والسحابُ کے معنی غبار یا بادل کے اوپر اٹھنے اور پھیلنے کے ہیں، قرآن پاک میں ہے: (فَتُثِیۡرُ سَحَابًا) (۳۰:۴۸) تو وہ بادل کو اوپر اٹھاتی ہیں۔ (اَثَارُوا الۡاَرۡضَ وَ عَمَرُوۡہَاۤ ) (۳۰:۹) انہوں نے زمین کو جوتا اور اس کو … آباد کیا۔ اور غبار کے منتشر ہونے کے ساتھ تشبیہ دے کر ثَارَتِ الْحَصْبَۃ کا محاورہ استعمال ہوتا ہے، جس کے معنی کنکر کے پھیل جانے کے ہیں اور اسی طرح (یعنی مجازاً) ثَوَّرَ شَرًّا (شر کی آگ بھڑکانا) کہا جاتا ہے۔ ثَارَ ثَآئِرُہٗ (کنایہ) یعنی وہ غضب ناک ہوگیا۔ ثَاوَرَہٗ اس پر حملہ کردیا۔ اَلثَّوْرُ: بیل کیونکہ اس سے زمین جوتی جاتی ہے۔ یہ اصل میں مصدر بمعنی فاعل ہے، جیساکہ ضَیْفٌ وَطَیْفٌ بمعنی ضائِف وَطَائِفٌ استعمال ہوتا ہے۔ محاورہ ہے: سَقَطَ ثَوْرُ الشَّفَقِ: یعنی شفق کی سرخی غروب ہوگئی۔ اَلثَّاْرُ کے معنی ’’خون کا بدلہ‘‘ کے ہیں، یہ اصل میں مہموز العین ہے او راس مادہ سے نہیں ہے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
تُثِيْرُ سورة البقرة(2) 71
فَاَثَرْنَ سورة العاديات(100) 4
فَتُثِيْرُ سورة الروم(30) 48
فَتُـثِيْرُ سورة فاطر(35) 9
وَّاَثَارُوا سورة الروم(30) 9