Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلسَّجْلُ: بڑے ڈول کو کہتے ہیں اور سَجَلْتُ الْمَائَ فَانْسَجَلَ کے معنیٰ ہیں: میں نے پانی بہایا تو وہ بہہ گیا، اور اَسْجَلْتُہٗ کے معنیٰ ہیں میں نے اسے پانی سے بھرا ہوا ڈول دیا اور استعارہ کے طور پر عطائے کثیر کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے۔ اَلْمَسَاجَلَۃُ: کے اصل معنیٰ ڈول کے ساتھ کھیتی سیراب کرنے کے ہیں اور پھر مبارات اور مناضلت کے معنیٰ میں استعمال ہوتا ہے۔ شاعر نے کہا ہے۔ (1) (۲۲۳) مَنْ یُسَاجِلْنِیْ یُسَاجِلْ مَاجِدًا جو میرے ساتھ مقابلہ کرے گا تو وہ ایک شریف آدمی سے مقابلہ کرے گا۔ یعنی میں ماجد اور شریف ہوں۔ اَلسِّجِّیْلُ: سنگِ گِل کو کہتے ہیں۔ اور اصل میں جسیاکہ کہا گیا ہے۔ یہ لفظ فارسی سے معرب ہے بعض نے کہا ہے کہ اَلسِّجِّلُّ کے اصل معنیٰ اس پتھر کے ہیں جس پر لکھا جاتا تھا بعدہ ہر اس چیز کو جس پر لکھا جائے، سِجِلٌّ کہنے لگے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (کَطَیِّ السِّجِلِّ لِلۡکُتُبِ) (۲۱:۱۰۴) جیسے خطوں کا مکتوب لپیٹ لیا جاتا ہے یعنی لکھی ہوئی چیزوں کی حفاظت کے لئے اسے لپیٹ کررکھ لیتے ہیں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
السِّجِلِّ سورة الأنبياء(21) 104
سِجِّيْلٍ سورة هود(11) 82
سِجِّيْلٍ سورة الحجر(15) 74
سِجِّيْلٍ سورة الفيل(105) 4