Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

जिस दिन हम आकाश को लपेट लेंगे, जैसे पंजी में पन्ने लपेटे जाते हैं, जिस प्रकाऱ पहले हम ने सृष्टि का आरम्भ किया था उसी प्रकार हम उस की पुनरावृत्ति करेंगे। यह हमारे ज़िम्मे एक वादा है। निश्चय ही हमें यह करना है

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

جس دن ہم آسمان کولپیٹ دیں گے جیسے کتابوں کے لکھے ہوئے کاغذات لپیٹ دیے جاتے ہیں،جیساکہ ہم نے پہلی تخلیق کی ابتدا کی تھی اسی طرح ہم اس کااِعادہ کریں گے،یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے، یقیناہم کرنے ہی والے ہیں۔

By Amin Ahsan Islahi

( اس دن کا خیال کرو ) جس دن ہم آسمان کو لپیٹ لیں گے جس طرح طومار میں اوراق کو لپیٹتے ہیں ۔ جس طرح ہم نے پہلی خلقت کا آغاز کیا ، اسی طرح ہم پھر اس کا اعادہ کریں گے ۔ یہ ہم پر ایک حتمی وعدہ ہے ۔ بیشک ہم یہ کرکے رہیں گے ۔

By Hussain Najfi

جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ دیں گے جس طرح طومار میں خطوط لپیٹے جاتے ہیں جس طرح ہم نے پہلے تخلیق کی ابتداء کی تھی اسی طرح ہم اس کا اعادہ کریں گے ۔ یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے یقیناً ہم اسے ( پورا ) کرکے رہیں گے ۔

By Moudoodi

وہ دن جبکہ آسمان کو ہم یوں لپیٹ کر رکھ دیں گے جیسے طومار میں اوراق لپیٹ دیے جاتے ہیں ۔ جس طرح پہلےہم نے تخلیق کی ابتدا کی تھی اسی طرح ہم پھر اس کا اعادہ کریں گے ۔ یہ ایک وعدہ ہے ہمارے ذمے ، اور یہ کام ہمیں بہرحال کرنا ہے ۔

By Mufti Naeem

جس دن ہم آسمان کو ( اس طرح ) لپیٹ دیں گے جس طرح بکھرے ہوئے کاغذ کے بنڈل کو لپیٹا جاتا ہے ، جس طرح ہم نے ( کائنات کو ) پہلی بار پیدا کیا تھا ( اسی طرح ) دوبارہ لوٹادیں گے ، ( یہ ) وعدہ ( ہے جس کا پورا کرنا ) ہم پر ( لازم ہے ) ، بے شک ہم ( ایسا ) کرنے والے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اس دن ( کا دھیان رکھو ) جب ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ دیں گے جیسے کاغذوں کے طومار میں تحریریں لپیٹ دی جاتی ہیں ۔ جس طرح ہم نے پہلے بار تخلیق کی ابتدا کی تھی ، اسی طرح ہم اسے دوبارہ پیدا کردیں گے ۔ یہ ایک وعدہ ہے جسے پورا کرنے کا ہم نے ذمہ لیا ہے ۔ ہمیں یقینا یہ کام کرنا ہے ۔

By Noor ul Amin

اس دن ہم آسمان کو یوں لپیٹ دینگے جیسے رجسٹرلکھی ہوئی چیز کو لپیٹ دیتا ہے جس طرح ہم نے انہیں پہلی بار پیدا کیا ، انہیں دوبارہ پیداکرینگے یہ ہمارے ذمہ ایک وعدہ ہے اور ہم اسے پورا کرکے رہیں گے

By Kanzul Eman

جس دن ہم آسمان کو لپیٹیں گے جیسے سجل فرشتہ ( ف۱۸۵ ) نامہٴ اعمال کو لپیٹتا ہے ، جیسے پہلے اسے بنایا تھا ویسے ہی پھر کردیں گے ( ف۱۸٦ ) یہ وعدہ ہے ہمارے ذمہ ، ہم کو اس کا ضرور کرنا ،

By Tahir ul Qadri

اس دن ہم ( ساری ) سماوی کائنات کو اس طرح لپیٹ دیں گے جیسے لکھے ہوئے کاغذات کو لپیٹ دیا جاتا ہے ، جس طرح ہم نے ( کائنات کو ) پہلی بار پیدا کیا تھا ہم ( اس کے ختم ہو جانے کے بعد ) اسی عملِ تخلیق کو دہرائیں گے ۔ یہ وعدہ پورا کرنا ہم نے لازم کر لیا ہے ۔ ہم ( یہ اعادہ ) ضرور کرنے والے ہیں