जिस दिन हम आकाश को लपेट लेंगे, जैसे पंजी में पन्ने लपेटे जाते हैं, जिस प्रकाऱ पहले हम ने सृष्टि का आरम्भ किया था उसी प्रकार हम उस की पुनरावृत्ति करेंगे। यह हमारे ज़िम्मे एक वादा है। निश्चय ही हमें यह करना है
جس دن ہم آسمان کولپیٹ دیں گے جیسے کتابوں کے لکھے ہوئے کاغذات لپیٹ دیے جاتے ہیں،جیساکہ ہم نے پہلی تخلیق کی ابتدا کی تھی اسی طرح ہم اس کااِعادہ کریں گے،یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے، یقیناہم کرنے ہی والے ہیں۔
( اس دن کا خیال کرو ) جس دن ہم آسمان کو لپیٹ لیں گے جس طرح طومار میں اوراق کو لپیٹتے ہیں ۔ جس طرح ہم نے پہلی خلقت کا آغاز کیا ، اسی طرح ہم پھر اس کا اعادہ کریں گے ۔ یہ ہم پر ایک حتمی وعدہ ہے ۔ بیشک ہم یہ کرکے رہیں گے ۔
جس دن ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ دیں گے جس طرح طومار میں خطوط لپیٹے جاتے ہیں جس طرح ہم نے پہلے تخلیق کی ابتداء کی تھی اسی طرح ہم اس کا اعادہ کریں گے ۔ یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے یقیناً ہم اسے ( پورا ) کرکے رہیں گے ۔
وہ دن جبکہ آسمان کو ہم یوں لپیٹ کر رکھ دیں گے جیسے طومار میں اوراق لپیٹ دیے جاتے ہیں ۔ جس طرح پہلےہم نے تخلیق کی ابتدا کی تھی اسی طرح ہم پھر اس کا اعادہ کریں گے ۔ یہ ایک وعدہ ہے ہمارے ذمے ، اور یہ کام ہمیں بہرحال کرنا ہے ۔
جس دن ہم آسمان کو ( اس طرح ) لپیٹ دیں گے جس طرح بکھرے ہوئے کاغذ کے بنڈل کو لپیٹا جاتا ہے ، جس طرح ہم نے ( کائنات کو ) پہلی بار پیدا کیا تھا ( اسی طرح ) دوبارہ لوٹادیں گے ، ( یہ ) وعدہ ( ہے جس کا پورا کرنا ) ہم پر ( لازم ہے ) ، بے شک ہم ( ایسا ) کرنے والے ہیں ۔
اس دن ( کا دھیان رکھو ) جب ہم آسمان کو اس طرح لپیٹ دیں گے جیسے کاغذوں کے طومار میں تحریریں لپیٹ دی جاتی ہیں ۔ جس طرح ہم نے پہلے بار تخلیق کی ابتدا کی تھی ، اسی طرح ہم اسے دوبارہ پیدا کردیں گے ۔ یہ ایک وعدہ ہے جسے پورا کرنے کا ہم نے ذمہ لیا ہے ۔ ہمیں یقینا یہ کام کرنا ہے ۔
اس دن ہم آسمان کو یوں لپیٹ دینگے جیسے رجسٹرلکھی ہوئی چیز کو لپیٹ دیتا ہے جس طرح ہم نے انہیں پہلی بار پیدا کیا ، انہیں دوبارہ پیداکرینگے یہ ہمارے ذمہ ایک وعدہ ہے اور ہم اسے پورا کرکے رہیں گے
جس دن ہم آسمان کو لپیٹیں گے جیسے سجل فرشتہ ( ف۱۸۵ ) نامہٴ اعمال کو لپیٹتا ہے ، جیسے پہلے اسے بنایا تھا ویسے ہی پھر کردیں گے ( ف۱۸٦ ) یہ وعدہ ہے ہمارے ذمہ ، ہم کو اس کا ضرور کرنا ،
اس دن ہم ( ساری ) سماوی کائنات کو اس طرح لپیٹ دیں گے جیسے لکھے ہوئے کاغذات کو لپیٹ دیا جاتا ہے ، جس طرح ہم نے ( کائنات کو ) پہلی بار پیدا کیا تھا ہم ( اس کے ختم ہو جانے کے بعد ) اسی عملِ تخلیق کو دہرائیں گے ۔ یہ وعدہ پورا کرنا ہم نے لازم کر لیا ہے ۔ ہم ( یہ اعادہ ) ضرور کرنے والے ہیں