Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

16۔ 1 صَدِیْد، پیپ اور خون جو جہنمیوں کے گوشت اور ان کی کھالوں سے بہا ہوگا۔ بعض احادیث میں اسے (جہنمیوں کے جسم سے نچوڑا ہوا) اور بعض احادیث میں ہے یہ صدید اتنا گرم اور کھولتا ہوا ہوگا کہ ان کے منہ کے قریب پہنچتے ہی ان کے چہرے کی کھال جھلس کر گرپڑے گی اور اس کا ایک گھونٹ پیتے ہی ان کے پیٹ کی آنتیں پاخانے کے راستے باہر نکل پڑیں گی۔

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

مِّنْ وَّرَاۗىِٕهٖ جَهَنَّمُ وَيُسْقٰى مِنْ مَّاۗءٍ صَدِيْدٍ : ” وَرَآءٌ“ کے متعدد معانی آئے ہیں : 1 پیچھے یا بعد، جیسے فرمایا : (وَمِنْ وَّرَاۗءِ اِسْحٰقَ يَعْقُوْبَ ) [ ھود : ٧١ ] ” اور اسحاق کے بعد یعقوب کی بشارت دی۔ “ 2 غیر یعنی سوا، جیسے فرمایا : (فَمَنِ ابْتَغٰى وَرَاۗءَ ذٰلِكَ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْعٰدُوْنَ ) [ المؤمنون : ٧ ] ” پھر جو اس کے سوا تلاش کرے تو وہی لوگ حد سے بڑھنے والے ہیں۔ “ 3 آگے، جیسا کہ سورة کہف (٧٩) میں ” وَكَانَ وَرَاۗءَهُمْ مَّلِكٌ“ کا معنی ” ان کے آگے ایک بادشاہ تھا “ کیا گیا ہے۔ یہاں مراد بعد بھی ہوسکتا ہے کہ دنیا کی ناکامی کے بعد اس کے لیے جہنم ہے اور آگے بھی کہ آئندہ جہنم اس کے انتظار میں ہے۔ ” صَدِيْدٍ “ وہ رقیق پانی جو زخم سے نکلتا ہے، مراد اہل جہنم کے جلنے سے ان کے جسموں سے نکلنے والی پیپ، خون اور رطوبت ہے۔ مزید دیکھیے سورة صٓ (٥٧، ٥٨) ، محمد (١٥) اور کہف (٢٩) ” مَّاۗءٍ صَدِيْدٍ “ مبدل منہ اور بدل ہے، یعنی ایسا پانی جو ” صدید “ ہوگا۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

خلاصہ تفسیر :- (جس جبار عنید کا اوپر ذکر ہوا ہے علاوہ دنیوی عذاب کے) اس کے آگے دوزخ (کا عذاب آنے والا) ہے اور اس کو (دوزخ میں) ایسا پانی پینے کو دیا جاوے گا جو کہ پیپ لہو (کہ مشابہ) ہوگا جس کو (غایت تشنگی کی وجہ سے) گھونٹ گھونٹ کر کے پیوے گا اور (غایت حرارت و کراہت کی وجہ سے) گلے سے آسانی کے ساتھ اتارنے کی کوئی صورت نہ ہوگی اور ہر (چہار) طرف سے اس پر (سامان) موت کی آمد ہوگی اور وہ کسی طرح مرے گا نہیں (بلکہ یوں ہی سسکتا رہے گا) اور (پھر یہ بھی نہیں کہ یہی عذاب مذکور ایک حالت پر رہے بلکہ) اس (شخص) کو اور (زیادہ) سخت عذاب کا سامنا (برابر) ہوا (کرے) گا (جس سے عادت پڑنے کا احتمال ہی نہیں ہوسکتا کقولہ تعالیٰ (آیت) كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُھُمْ بَدَّلْنٰھُمْ جُلُوْدًا غَيْرَھَا )

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

مِّنْ وَّرَاۗىِٕهٖ جَهَنَّمُ وَيُسْقٰى مِنْ مَّاۗءٍ صَدِيْدٍ 16۝ۙ- وراء - ( وَرَاءُ ) إذا قيل : وَرَاءُ زيدٍ كذا، فإنه يقال لمن خلفه . نحو قوله تعالی:- وَمِنْ وَراءِ إِسْحاقَ يَعْقُوبَ [هود 71] ،- ( و ر ی ) واریت - الورآء کے معنی خلف یعنی پچھلی جانب کے ہیں مثلا جو زہد کے پیچھے یا بعد میں آئے اس کے متعلق ورآء زید کہا جاتا ہے ۔ قرآن میں ہے : ۔ وَمِنْ وَراءِ إِسْحاقَ يَعْقُوبَ [هود 71] اور اسحاق کے بعد یعقوب کی خوش خبری دی ۔ - جهنم - جَهَنَّم اسم لنار اللہ الموقدة، قيل : وأصلها فارسيّ- معرّب جهنام «1» ، وقال أبو مسلم : كهنّام «2» ، والله أعلم .- ( ج ھ ن م ) جھنم - ۔ دوزخ کا نام ہے بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ اصل فارسی لفظ جنام سے معرب ہی واللہ علم ۔ - صدید - والصَّدِيدُ : ما حال بين اللّحم والجلد من القیح، وضرب مثلا لمطعم أهل النار . قال تعالی: وَيُسْقى مِنْ ماءٍ صَدِيدٍ يَتَجَرَّعُهُ وَلا يَكادُ يُسِيغُهُ [إبراهيم 16- 17] .- ( ص د د ) الصدود والصد - الصدید پیپ کیونکہ وہ چمڑے اور گوشت کے درمیان حائل ہوجاتی ہے ۔ اور دوزخیوں کے طعام کو بطور مثال کے صدید کہا گیا ہے چناچہ فرمایا : وَيُسْقى مِنْ ماءٍ صَدِيدٍ يَتَجَرَّعُهُ وَلا يَكادُ يُسِيغُهُ [إبراهيم 16- 17] اسے پیپ کا پانی پلایا جائیگا ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

(١٦۔ ١٧) اور مرنے کے بعد ان سرکشوں کے سامنے دوزخ ہے اور وہاں جو ان کے کھالوں سے لہو اور پیپ نکلے گا وہ انکو پینے کے لیے دیا جائے گا جس کو وہ گھونٹ گونٹ پئیں گے اور وہ گلے سے آسانی کے ساتھ نہیں اترے گا اور ہر ایک بال کی جڑ سے موت کے غم و تکلیف کی آدمد ہوگی، یا یہ کہ ہر ایک گوشہ سے اس کو آگ پکڑے گی اور وہ اس عذاب سے کسی طرح مرے گا نہیں بلکہ اس لہو، پیپ وغیرہ کے عذاب کے بعد اس سے زیادہ سخت ترین عذاب کا سامنا ہوگا۔

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani