Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

[٦] یعنی دنیا کی دلچسپیوں اور اس کے دھندوں میں مست اور سرشار ہیں اور آخرت سے بالکل بےفکر اور بےنیاز بنے ہوئے ہیں اور از راہ تمسخر یہ سوال کرتے ہیں کہ اجی حضرت جس قیامت سے ہمیں ڈراتے ہو وہ کب آرہی ہے ؟

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

یسئلون ایان یوم الدین : یعنی جب انہیں قیامت کے انکار کی کوئی معقول دلیل نہیں ملتی تو وہ کہتے ہیں، اچھا یہ بتاؤ جزا کا دن کب ہے ؟ ظاہر ہے ان کا یہ سوال محض انکار اور استہزا کے لئے ہے، کیونکہ تاریخ کا تعین کوئی دلیل نہیں جس سے کوئی منکر اقرار پر آمادہ ہوجائے، بلکہ اس کے بعد ان کا اگلا سوال یہ ہوگا کہ اس کے آنے سے پہلے آخر ہم یہ یقین کیسے کرلیں کہ اس دن وہ واقعی آجائے گی ؟ اس لئے اللہ تعالیٰ نے قیامت کا وقت نہیں بتایا۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

يَسْـَٔـلُوْنَ اَيَّانَ يَوْمُ الدِّيْنِ۝ ١٢ ۭ- سأل - السُّؤَالُ : استدعاء معرفة، أو ما يؤدّي إلى المعرفة، واستدعاء مال، أو ما يؤدّي إلى المال، فاستدعاء المعرفة جو ابه علی اللّسان، والید خلیفة له بالکتابة، أو الإشارة، واستدعاء المال جو ابه علی الید، واللّسان خلیفة لها إمّا بوعد، أو بردّ. - ( س ء ل ) السؤال - ( س ء ل ) السوال کے معنی کسی چیز کی معرفت حاصل کرنے کی استد عایا اس چیز کی استز عا کرنے کے ہیں ۔ جو مودی الی المعرفۃ ہو نیز مال کی استدعا یا اس چیز کی استدعا کرنے کو بھی سوال کہا جاتا ہے جو مودی الی المال ہو پھر کس چیز کی معرفت کی استدعا کا جواب اصل مٰن تو زبان سے دیا جاتا ہے لیکن کتابت یا اشارہ اس کا قائم مقام بن سکتا ہے اور مال کی استدعا کا جواب اصل میں تو ہاتھ سے ہوتا ہے لیکن زبان سے وعدہ یا انکار اس کے قائم مقام ہوجاتا ہے ۔- أَيَّانَ- عبارة عن وقت الشیء، ويقارب معنی متی، قال تعالی: أَيَّانَ مُرْساها [ الأعراف 187] ، أَيَّانَ يَوْمُ الدِّينِ [ الذاریات 12] من قولهم : أي، وقیل : أصله : أيّ أوان، أي :- أيّ وقت، فحذف الألف ثم جعل الواو ياء فأدغم فصار أيّان . و :- ( ایان ) ایان - ( کب ) کسی شے کا وقت دریافت کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے اور یہ قریب قریب متی) کے ہم معنی ہے ۔ قرآن میں ہے ۔ أَيَّانَ مُرْساها [ الأعراف 187] کہ اس ( قیامت ) کا وقوع کب ہوگا ۔ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ ( سورة النحل 21) ان کو بھی یہ معلوم نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے أَيَّانَ يَوْمُ الدِّينِ ( سورة الذاریات 12) کہ جزا کا دن کب ہوگا ۔ لفظ ایان دراصل امی سے مشتق ہے اور بعض کے نزدیک اس کی اصل ائ اوان ہے جس کے معنی ہیں کونسا وقت ، ، الف کو حذف کرکے واؤ کو یاء اور پھر اسے یاء میں ادغام کرکے ایان بنا لیا گیا ہے ۔ - دين - والدِّينُ يقال للطاعة والجزاء، واستعیر للشریعة، والدِّينُ کالملّة، لكنّه يقال اعتبارا بالطاعة والانقیاد للشریعة، قال إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلامُ [ آل عمران 19]- ( د ی ن ) دين - الدین کے معنی طاعت اور جزا کے کے آتے ہیں اور دین ملت کی طرح ہے لیکن شریعت کی طاعت اور فرمانبردار ی کے لحاظ سے اسے دین کہا جاتا ہے قرآن میں ہے : ۔ إِنَّ الدِّينَ عِنْدَ اللَّهِ الْإِسْلامُ [ آل عمران 19] دین تو خدا کے نزدیک اسلام ہے ۔

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

(١٢۔ ١٣) اور بنی مخزوم بطور مذاق پوچھتے ہیں کہ اے محمد وہ قیامت کا دن کب ہوگا جس میں عذاب دیا جائے گا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ وہ قیامت کا دن وہ ہوگا جس روز یہ لوگ آگ میں جلائے جائیں گے یا یہ کہ آگ پر رکھے جائیں گے یا یہ کہ ان کو دوزخ میں عذاب دیا جائے گا یا یہ کہ یہ لوگ دوزخ میں گھسیٹے جائیں گے۔

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ١٢ یَسْئَلُوْنَ اَیَّانَ یَوْمُ الدِّیْنِ ۔ ” وہ پوچھتے ہیں کب آئے گا وہ جزا و سزا کا دن “- مشرکین یہ سوال طنزیہ انداز میں کرتے تھے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہتے رہتے ہیں کہ جزائے اعمال کا دن آکر رہے گا ‘ تو آخر کب تک آئے گا وہ روز جزا ؟ چناچہ ان کے اس سوال کا جواب بھی انہیں اسی انداز میں دیا جا رہا ہے :

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani

5: یہ سوال حقیقت جاننے کے لیے نہیں، بلکہ اس کا مذاق اڑانے کے لیے کرتے ہیں۔