Blog
Books
Search Quran
Tafseer Ibn-e-Kaseer
by Amam Ibn-e-Kaseer

Ahsan ul Bayan
by Shah Fahd Abdul Azeez (al saud)

10۔ 1 ان سے مراد خواص مومنین ہیں، یہ تیسری قسم ہے جو ایمان قبول کرنے میں سبقت کرنے اور نیکی کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کو قرب خاص سے نوازے گا، یہ ترکیب ایسے ہی ہے، جیسے کہتے ہیں، تو تو ہے اور زید زید، اس میں گویا زید کی اہمیت اور فضیلت کا بیان ہے۔

Taiseer ul Quran
by Abdul Rehman Kilani

Tafseer al Quran
by Abdul Salam Bhatvi

والسبقون السبقون : اس کے دو مطلب ہوسکتے ہیں ، ایک یہ کہ پہلے ” السبقون “ سے مرادعمل میں سبقت والے اور دوسرے ” السبقون “ سے مراد درجے میں سبقت لینے والے ہیں ۔ یعنی جو لوگ ایمان لانے میں اور اعمال صالحہ میں دوسروں سے پہل کرنے والے اور آگے بڑھنے والے ہیں وہ جنت کے داخلے میں بھی دوسروں سے بھی پہلے اور اس کے مراتب میں دوسروں سے آگے ہوں گے۔ دوسرا مطلب یہ کہ دونوں ” السبقون “ سے مراد ایک ہی ہے اور مقصود ان کی شان کا بیان ہے ، جیسے کہا جاتا ہے :” انت انت “ کہ تم ، تم ہی ہو ، تمہارا کیا کہنا ، کوئی اور تمہارے جیسا نہیں اور جیسے شاعر نے کہا ہے ؎- انا ابو النجم وشعری شعری - ” میں ابو النجم ہوں اور میرا شعر میرا ہی شعر ہے “۔- یعنی میرے شعر کی کیا بات ہے ۔ یعنی سابقون سابقون ہی ہیں ، کوئی اور ان کے رتبے کو نہیں پہنچ سکتا ۔

Maariful Quran
by Mufti Muhammad Shafi

وَالسّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَ ، امام احمد نے حضرت صدیقہ عائشہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ کرام سے سوال کیا کہ تم جانتے ہو کہ قیامت کے روز ظل اللہ کی طرف سبقت کرنے والے کون لوگ ہوں گے، صحابہ کرام نے عرض کیا اللہ و رسولہ اعلم۔ آپ نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں کہ جب ان کو حق کی طرف دعوت دی جائے تو اس کو قبول کریں اور جب ان سے حق مانگا جائے تو ادا کردیں اور لوگوں کے معاملات میں وہ فیصلہ کریں جو اپنے حق میں کرتے ہیں۔- مجاہد نے فرمایا کہ سابقین سے مراد انبیاء ہیں، ابن سیرین نے فرمایا کہ جن لوگوں نے دونوں قبلوں یعنی بیت المقدس اور بیت اللہ کی طرف نماز پڑھی ہے وہ سابقین ہیں اور حضرت حسن و قتادہ نے فرمایا کہ ہر امت میں سابقین ہوں گے، بعض مفسرین نے فرمایا کہ مسجد کی طرف سب سے پہلے جانے والے سابقین ہوں گے۔- ابن کثیر نے ان تمام اقوال کو نقل کرنے کے بعد فرمایا کہ سب اقوال اپنی اپنی جگہ صحیح و درست ہیں، ان میں کوئی اختلاف نہیں، کیونکہ سابقین وہی لوگ ہوں گے جنہوں نے دنیا میں نیک کاموں کی طرف مسابقت کی ہوگی تو جو آدمی اس دنیا میں اعمال صالحہ کے اندر دوسروں سے آگے بڑھا رہا وہ آخرت میں بھی سابقین میں سے ہوگا کیونکہ آخرت کی جزا عمل کے مناسب دی جائے گی۔

Mufradat ul Quran
by Imam Raghib Isfahani

Ahkam ul Quran
by Amam Abubakr

Tafseer Ibn e Abbas
by Ibn e Abbas

(١٠۔ ١٢) اور تیسری قسم جو اعلی درجے کے ہیں وہ تو اعلی درجے کے ہی ہیں یعنی جو دنیا میں ایمان جہاد ہجرت تکبیر اولی اور تمام نیکیوں کی طرف سبقت کرنے والے ہیں وہ جنت میں بھی پیش پیش ہیں۔

Bayan ul Quran
by Dr Israr Ahmed

آیت ١٠ وَالسّٰبِقُوْنَ السّٰبِقُوْنَ ۔ ” اور آگے نکل جانے والے تو ہیں ہی آگے نکل جانے والے۔ “

Tafheem ul Quran
by Abdul Ala Maududi

سورة الْوَاقِعَة حاشیہ نمبر :7 سابقین ( آگے والوں ) سے مراد وہ لوگ ہیں جو نیکی اور حق پرستی میں سب پر سبقت لے گئے ہوں ، بھلائی کے ہر کام میں سب سے آگے ہوں ، خدا اور رسول کی پکار پر سب سے پہلے لبیک کہنے والے ہوں ، جہاد کا معاملہ ہو یا انفاق فی سبیل اللہ کا یا خدمت خلق کا یا دعوت خیر اور تبلیغ حق کا ، غرض دنیا میں بھلائی پھیلانے اور برائی مٹانے کے لیے ایثار و قربانی اور محنت و جانفشانی کا جو موقع بھی پیش آئے اس میں وہی آگے بڑھ کر کام کرنے والے ہوں ۔ اس بنا پر آخرت میں بھی سب سے آگے وہی رکھے جائیں گے ۔ گویا وہاں اللہ تعالیٰ کے دربار کا نقشہ یہ ہوگا کہ دائیں بازو میں صالحین ، بائیں بازو میں فاسقین ، اور سب سے آگے بارگاہ خداوندی کے قریب سابقین ۔ حدیث میں حضرت عائشہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا جانتے ہو قیامت کے روز کون لوگ سب سے پہلے پہنچ کر اللہ کے سایہ میں جگہ پائیں گے؟ لوگوں نے عرض کیا اللہ اور اللہ کا رسول ہی زیادہ جانتا ہے ۔ فرمایا الذین اعطوا الحق قبلوہ ، واذا سُئِلوہ بذلوہ ، وحکموا الناس کحکمہم لا نفسہم ، وہ جن کا حال یہ تھا کہ جب ان کے آگے حق پیش کیا گیا انہوں نے قبول کر لیا ، جب ان سے حق مانگا گیا انہوں نے ادا کر دیا ، اور دوسروں کے معاملہ میں ان کا فیصلہ وہی کچھ تھا جو خود اپنی ذات کے معاملہ میں تھا ۔ ( مسند احمد ) ۔

Aasan Tarjuma e Quran
by Mufti Taqi Usmani

4: اس سے مراد انبیاء کرام اور وہ اعلی درجے کے پاکباز حضرات ہیں جنہوں نے تقوی کاسب سے اونچا مقام پایا ہوگا۔