4 0 1یعنی نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی امت میں سے یا آپ کی امت کے پچھلوں میں سے۔
[٢٢] یعنی مقربین تو اولین میں زیادہ ہوں گے اور آخرین میں کم جبکہ اصحاب الیمین اولین میں سے بھی بہت ہوں گے اور آخرین میں سے بھی۔ چناچہ سیدنا ابو سعید خدری کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ مجھے امید ہے کہ تم لوگ سارے اہل جنت کا چوتھائی حصہ ہوگے (اور تین چوتھائی میں باقی سب امتوں کے لوگ شامل ہوں گے) یہ سن کر ہم نے اللہ اکبر کہا (اللہ کا شکریہ ادا کیا) پھر آپ نے فرمایا : نہیں تم تہائی حصہ ہوگے۔ ہم نے پھر تکبیر کہی۔ پھر آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ تم آدھا حصہ ہوگے۔ ہم نے پھر تکبیر کہی۔ (بخاری، کتاب التفسیر۔ تفسیر سورة حج۔ وتری الناس سکٰرٰی)
آیت ٤٠ وَثُـلَّـۃٌ مِّنَ الْاٰخِرِیْنَ ۔ ” اور پچھلوں میں سے بھی بہت ہوں گے۔ “- اب اس کے بعد اہل جہنم کا تذکرہ ہے۔
11: یعنی اس درجے کے مومن پچھلے زمانے کے لوگوں میں سے بھی بہت سے ہوں گے، اور بعد کے زمانوں میں سے بھی بہت سے۔