कह दीजिए कि ऐ लोगो! तुम्हारे रब की तरफ़ से तुम्हारे पास हक़ आ गया है, पस जो हिदायत क़बूल कर लेगा तो वह अपने ही लिए करेगा और जो भटकेगा तो उसका वबाल उसी पर आएगा, और मैं तुम्हारे ऊपर ज़िम्मेदार नहीं हूँ।
آپ کہہ دیں اے لوگو!بلاشبہ تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس حق آگیاہے توجس نے ہدایت کواپنایا وہ بلاشبہ اپنے ہی لیے ہدایت کواپناتاہے اورجوگمراہ ہواتویقیناوہ اپنے ہی نفس کے خلاف گمراہ ہوتاہے اورمیں تمہارے اوپرکوئی نگران نہیں ہوں۔
کہہ دو: اے لوگو! تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس حق آگیا ہے تو جو ہدایت قبول کرے گا ، وہ اپنے ہی لئے کرے گا اور جو بھٹکے گا تو اس کا وبال اسی پر آئے گا اور میں تمہارے ایمان کا ذمہ دار نہیں ہوں ۔
۔ ( اے رسول ) کہہ دیجئے! اے لوگو تمہارے پروردگار کی طرف سے حق آچکا ہے پس جو ہدایت حاصل کرے گا تو وہ اپنے فائدہ کے لئے کرے گا اور جو گمراہ ہوگا اس کا نقصان بھی اسی کو ہوگا میں تم پر نگہبان و نگران نہیں ہوں ۔
اے محمد ، کہہ دو کہ لوگو ، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آچکا ہے ۔ اب جو سیدھی راہ اختیار کرے اس کی راست روی اسی کے لیے مفید ہے ، اور جو گمراہ رہے اس کی گمراہی اسی کے لیے تباہ کن ہے ۔ اور میں تمہارے اوپر کوئی حوالہ دار نہیں ہوں ۔
آپ ( ﷺ ) فرما دیجیے! اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق پہنچ چکا ہے بس جو شخص ہدایت حاصل کرے گا اپنے ہی لیے حاصل کرے گا اور جو گمراہ رہے گا اس کی گمراہی اسی پر ہوگی اور میں تمہارے اوپر بااختیار نہیں ہوں ۔
۔ ( اے پیغمبر ) کہہ دو کہ : لوگو تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس حق آگیا ہے ، اب جو شخص ہدایت کا راستہ اپنائے گا وہ خود اپنے فائدے کے لیے اپنائے گا ، اور جو گمراہی اختیار کرے گا ، اس کی گمراہی کا نقصان خود اسی کو پہنچے گا ، اور میں تمہارے کاموں کا ذمہ دار نہیں ہوں ۔ ( ٤٣ )
آ پ کہہ دیجئے:لوگو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آچکااب جو راہ راست اختیارکرتا ہے تویہ اس کے اپنے ہی لئے مفیدہے اورجو گمراہ ہوتا ہے توگمراہی کاوبال بھی اسی پر ہے او ر میں تمہار ا وکیل نہیں ہوں
تم فرماؤ اے لوگو! تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آیا ( ف۲۱۹ ) تو جو راہ پر آیا وہ اپنے بھلے کو راہ پر آیا ( ف۲۲۰ ) اور جو بہکا وہ اپنے برے کو بہکا ( ف۲۲۱ ) اور کچھ میں کڑوڑا ( حاکمِ اعلیٰ ) نہیں ( ف۲۲۲ )
فرما دیجئے: اے لوگو! بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی جانب سے حق آگیا ہے ، سو جس نے راہِ ہدایت اختیار کی بس وہ اپنے ہی فائدے کے لئے ہدایت اختیار کرتا ہے اور جو گمراہ ہوگیا بس وہ اپنی ہی ہلاکت کے لئے گمراہ ہوتا ہے اور میں تمہارے اوپر داروغہ نہیں ہوں ( کہ تمہیں سختی سے راہِ ہدایت پر لے آؤں )