और जिस दिन अल्लाह उनको जमा करेगा, गोया कि वे बस दिन की घड़ी दुनिया में थे, वे एक-दूसरे को पहचानेंगे, बेशक सख़्त घाटे में रहे वे लोग जिन्होंने अल्लाह से मिलने को झुठलाया और वे राहे-रास्त पर न आए।
اورجس دن اﷲ تعالیٰ انہیں جمع کرے گا ،گویاکہ وہ نہیں ٹھہرے مگر دن میں بس ایک گھڑی،اس میں وہ ایک دوسرے کوپہچانتے رہے جن لوگوں نے اﷲ تعالیٰ کی ملاقات کو جھٹلایایقیناوہ خسارے میں پڑے رہے اوروہ ہدایت پانے والے نہیں تھے۔
اور جس دن اللہ ان کو اکٹھا کرے گا ( اس دن وہ محسوس کریں گے کہ ) گویا بس وہ دن کی ایک گھڑی رہے ۔ وہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے ۔ نامراد ہوئے وہ لوگ ، جنہوں نے اللہ کو ملاقات کو جھٹلایا اور ہدایت حاصل کرنے والے نہ بنے ۔
جس دن اللہ لوگوں کو اپنی بارگاہ میں جمع کرے گا ( اس دن انہیں ایسا معلوم ہوگا کہ ) جیسے دن کی ایک گھڑی آپس میں جان پہچان کے لئے ٹھہرے ہوں ۔ بے شک وہ لوگ گھاٹے میں ہیں جنہوں نے ( مرنے کے بعد ) خدا کی بارگاہ میں حضوری کو جھٹلایا اور وہ ہدایت یافتہ نہیں تھے ۔
﴿آج یہ دنیا کی زندگی میں مست ہیں﴾ اور جس روز اللہ ان کو اکٹھا کرے گا تو ﴿یہی دنیا کی زندگی اِنہیں ایسی محسوس ہوگی﴾ گویا یہ محض ایک گھڑی بھر آپس میں جان پہچان کرنے کو ٹھہرے تھے ۔ 53 ﴿اس وقت تحقیق ہو جائے گا کہ﴾ فی الواقع سخت گھاٹے میں رہے وہ لوگ جنہوں نے اللہ کی ملاقات کو جھٹلایا 54 اور ہرگز وہ راہِ راست پر نہ تھے ۔
اور جس دن اﷲ ( تعالیٰ ) انہیں جمع فرما ئیں گے ( انہیں خیال ہو گا کہ دنیا میں ) گویا کہ دن کے حصے میں سے تھوڑی ہی دیر ٹھہرے ہیں اور آپس میں ایک دوسرے کو پہنچانتے ہوں گے بیشک جن لوگوں نے اﷲ ( تعالیٰ ) کی ملاقات کو جھٹلایاوہ نقصان میں رہے اور وہ ہدایت پانے والے نہ تھے
اور جس دن اللہ ان کو ( میدان حشر میں ) اکٹھا کرے گا ، تو انہیں ایسا معلوم ہوگا جیسے وہ ( دنیا میں یا قبر میں ) دن کی ایک گھڑی سے زیادہ نہیں رہے ، ( اسی لیے ) وہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے ۔ ( ٢٤ ) حقیقت یہ ہے کہ ان لوگوں نے بڑے گھاٹے کا سودا کیا ہے جنہوں نے اللہ سے ( آخرت میں ) جاملنے کو جھٹلایا ہے اور جو راہ راست پر نہیں آئے ۔
اور جس دن اللہ انہیں جمع کرے گا ( وہ محسوس کریں گے ) جیسے وہ ( دنیا میں ) دن کی صرف ایک ساعت ہی رہے ہوں وہ ایک دوسرے کو پہچانتے ہوں گے جن لوگوں نے ہماری ملاقات کو جھٹلادیاتھاوہ خسارے میں رہے اور ہدایت نہ پاس کے
اور جس دن انہیں اٹھائے گا ( ف۱۱۲ ) گویا دنیا میں نہ رہے تھے مگر اس دن کی ایک گھڑی ( ف۱۱۳ ) آپس میں پہچان کریں گے ( ف۱۱٤ ) کہ پورے گھاٹے میں رہے وہ جنہوں نے اللہ سے ملنے کو جھٹلایا اور ہدایت پر نہ تھے ( ف۱۱۵ )
اور جس دن وہ انہیں جمع کرے گا ( وہ محسوس کریں گے ) گویا وہ دن کی ایک گھڑی کے سوا دنیا میں ٹھہرے ہی نہ تھے ، وہ ایک دوسرے کو پہچانیں گے ۔ بیشک وہ لوگ خسارے میں رہے جنہوں نے اللہ سے ملاقات کو جھٹلایا تھا اور وہ ہدایت یافتہ نہ ہوئے