और अगर हर ज़ालिम के पास वे सब कुछ हो जो ज़मीन में है तो वह उसको फ़िदये में दे देना चाहेगा, और जब वे अज़ाब को देखेंगे तो अपने दिल में पछताएंगे, और उनके दरमियान इंसाफ़ के साथ फ़ैसला कर दिया जाएगा और उन पर ज़ुल्म न होगा।
اوراگرہرنفس کے لیے جس نے ظلم کیا، وہ سب کچھ ہوجوزمین میں ہے وہ اس کوضرورفدیہ میں دے دے گااوروہ شرمندگی کو چھپائیں گے، جب وہ عذاب دیکھیں گے اوران کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گااوران پرظلم نہیں کیاجائے گا۔
اور ہر جان ، جس نے ظلم کا ارتکاب کیا ، اگر اس کو مل جائے وہ سب کچھ جو زمین میں ہے تو وہ اس کو فدیہ میں دے دینا چاہے گی اور وہ پشیمان ہوں گے جب عذاب کو دیکھیں گے اور ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ کردیا جائے گا اور ان پر کوئی ظلم نہ ہوگا ۔
جو کچھ روئے زمین پر موجود ہے اگر وہ ہر ظالم شخص کے قبضہ میں آجائے تو ( وہ عذاب اس قدر سخت ہے ) کہ وہ یہ سب کچھ بطور فدیہ دے دے ۔ جب یہ لوگ عذابِ الٰہی کو دیکھیں گے تو ندامت و پشیمانی کو دل میں چھپائیں گے ( اور اندر ہی اندر پچھتائیں گے ) لیکن پورے انصاف کے ساتھ ان کے درمیان فیصلہ کر دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا ۔
اگر ہر اس شخص کے پاس جس نے ظلم کیا ہے ، روئے زمین کی دولت بھی ہو تو اس عذاب سے بچنے کے لیے وہ اسے فدیہ میں دینے پر آمادہ ہو جائے گا ۔ جب یہ لوگ اس عذاب کو دیکھ لیں گے تو دل ہی دل میں پچھتائیں گے ۔ 59 مگر ان کے درمیان پورے انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا ، کوئی ظلم ان پر نہ ہوگا ۔
اور اگر ہر ہر ظالم کے پاس جو کچھ زمین میں ہے وہ سب کچھ ہو تو وہ ( عذاب سے جان چھڑانے کیلئے ) فدیے میں دے دے گا اور جب وہ عذاب کو دیکھیں گے ( تو شروع شروع میں ) اپنی شرمندگی کو چھپائیں گے اور ان کے ساتھ انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں ہو گا
اور جس جس شخص نے ظلم کا ارتکاب کیا ہے ، اگر اس کے پاس روئے زمین کی ساری دولت بھی ہوگی تو وہ اپنی جان چھڑانے کے لیے اس کی پیشکش کردے گا ، اور جب وہ عذاب کو آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو اپنی شرمندگی کو چھپانا چاہیں گے ، اور ان کا فیصلہ انصاف کے ساتھ ہوگا ، اور ان پر ظلم نہیں ہوگا ۔
جس نے ظلم کیا وہ اگرروئے زمین کی دولت بھی فدیہ میں دے سکے گادے ڈالے اور جب وہ عذاب دیکھیں گے توندامت کو چھپائیں گے ان کافیصلہ پورے انصاف سے ہوگااوران پر ظلم نہ ہوگا
اور اگر ہر ظالم جان ، زمین میں جو کچھ ہے ( ف۱۳۵ ) سب کی مالک ہوتی ، ضرور اپنی جان چھڑانے میں دیتی ( ف۱۳٦ ) اور دل میں چپکے چپکے پشیمان ہوئے جب عذاب دیکھا اور ان میں انصاف سے فیصلہ کردیا گیا اور ان پر ظلم نہ ہوگا ،
اگر ہر ظالم شخص کی ملکیت میں وہ ( ساری دولت ) ہو جو زمین میں ہے تو وہ یقیناً اسے ( اپنی جان چھڑانے کے لئے ) عذاب کے بدلہ میں دے ڈالے ، اور ( ایسے لوگ ) جب عذاب کو دیکھیں گے تو اپنی ندامت چھپائے پھریں گے اور ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں ہوگا