और हमने बनी-इस्राईल को समुंदर पार करा दिया तो फ़िरऔन और उसके लश्कर ने उनका पीछा किया सरकशी और ज़्यादती की ग़र्ज से, यहाँ तक कि जब फ़िरऔन डूबने लगा तो उसने कहा कि मैं ईमान लाया कि कोई माबूद नहीं मगर वह जिस पर बनी-इस्राईल ईमान लाए और मैं फ़रमाँबरदारों में से हूँ।
اورہم نے بنی اسرائیل کو سمندر سے پار گزار دیاتوفرعون اوراس کے لشکروں نے سرکشی اورزیادتی کرتے ہوئے ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ جب اُس نے غرق ہونے کوپالیاتواُس نے کہاکہ میں ایمان لایا اس کے سوا کوئی معبودنہیں جس پربنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اورمیں فرمانبرداروں میں سے ہوں۔
اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر پار کرادیا ۔ تو ان کا پیچھا کیا فرعون اور اس کے فوجیوں نے ، سرکشی اور زیادتی سے ۔ یہاں تک کہ جب وہ ڈوبنے کے لپیٹ میں آگیا ، بولا کہ میں ایمان لایا کہ نہیں ہے کوئی معبود مگر وہی جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے اور میں اس کے فرمانبرداروں میں سے بنتا ہوں ۔
اور ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے پار اتار دیا پھر فرعون اور اس کے لشکر نے سرکشی اور ظلم و تعدی سے ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ جب وہ ( فرعون ) ( دریا میں ) غرق ہونے لگا تو کہنے لگا کہ میں ایمان لاتا ہوں ( مانتا ہوں ) کہ اس ہستی کے سوا کوئی الٰہ نہیں ہے جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اور میں مسلمانوں ( فرمانبرداروں ) میں سے ہوں ۔
اور ہم بنی اسرائیل کو سمندر سے گزار لے گئے ۔ پھر فرعون اور اس کے لشکر ظلم اور زیادتی کی غرض سے ان کے پیچھے چلے ۔ ۔ ۔ ۔ حتٰی کہ جب فرعون ڈوبنے لگا تو بول اٹھا میں نے مان لیا کہ خداوند حقیقی اس کے سوا کوئی نہیں ہے جِس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ، اور میں بھی سرِاطاعت جھکا دینے والوں میں سے ہوں ۔ 91
اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر پار کرادیا پھر فرعون اور اس کا لشکر نے سرکش اور ظلم کرتے ہوئے ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ جب وہ ڈوبنے لگا تو کہنے لگا میں ایمان لاتا ہوں کہ بنی اسرائیل جس پر ایمان لائے اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور میں فرمانبرداروں میں ہوں
اور ہم نے بنو اسرائیل کو سمندر پار کرادیا ، تو فرعون اور اس کے لشکر نے بھی ظلم اور زیادتی کی نیت سے ان کا پیچھا کیا ، یہاں تک کہ جب ڈوبنے کا انجام اس کے سر پر آپہنچا تو کہنے لگا : میں مان گیا کہ جس خدا پر بنو اسرائیل ایمان لائے ہیں اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، اور میں بھی فرمانبرداروں میں شامل ہوتا ہوں ۔
اور ہم نے بنی اسرائیل کو ( جب ) سمندرسے پارگزار دیاتوفرعون اور اس کے لشکرنے سرکشی میں آ کر اور حدسے تجاوز کرتے ہوئے ان کاپیچھا کیا یہاں تک کہ جب فرعون ڈوبنے لگاتو بولا: میں اس بات پر ایمان لاتاہوں کہ معبود وہی ہے جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اور میں مسلمانوں میں سے ہوں
اور ہم بنی اسرائیل کو دریا پار لے گئے تو فرعون اور اس کے لشکروں نے ان کا پیچھا کیا سرکشی اور ظلم سے یہاں تک کہ جب اسے ڈوبنے نے آ لیا ( ف۱۹۱ ) بولا میں ایمان لایا کہ کوئی سچا معبود نہیں سوا اس کے جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے اور میں مسلمان ہوں ( ف۱۹۲ )
اور ہم بنی اسرائیل کو دریا کے پار لے گئے پس فرعون اوراس کے لشکر نے سرکشی اور ظلم و تعدّی سے ان کا تعاقب کیا ، یہاں تک کہ جب اسے ( یعنی فرعون کو ) ڈوبنے نے آلیا وہ کہنے لگا: میں اس پر ایمان لے آیا کہ کوئی معبود نہیں سوائے اس ( معبود ) کے جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اور میں ( اب ) مسلمانوں میں سے ہوں