कहीं ऐसा न हो कि आप उस चीज़ का कुछ हिस्सा छोड़ दें जो आपकी तरफ़ वह्य की गई है और आप इस बात पर तंगदिल हों कि वे कहते हैं कि इस पर कोई ख़ज़ाना क्यों नहीं उतारा गया या इसके साथ कोई फ़रिश्ता क्यों नहीं आया, आप तो सिर्फ़ एक डराने वाले हो और अल्लाह हर चीज़ का ज़िम्मेदार है।
پھرشایدآپ اس کا کوئی حصہ چھوڑ دینے والے ہیں جو آپ کی جانب وحی کیا جاتا ہے یا اس پرآپ کا سینہ تنگ ہونے والا ہے کہ وہ کہیں گے اس پر کوئی خزانہ کیوں نہیں اُتاراگیا؟یااس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا؟ یقیناآپ تو محض خبردارکرنے والے ہیں اوراﷲ تعالیٰ ہرچیزکانگران ہے۔
شاید اس چیز کا کچھ حصہ تم چھوڑ دینے والے ہو جو تم پر وحی کی جارہی ہے اور اس سے تمہارا سینہ بھنچ رہا ہے کہ وہ کہیں گے کہ اس پر کوئی خزانہ کیوں نہیں اتارا گیا یا اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا؟ تو تم بس ایک ہوشیار کردینے والے ہو اور ہر چیز اللہ کے حوالہ ہے ۔
۔ ( اے پیغمبر ( ص ) ) آپ کی طرف جو وحی کی جاتی ہے تو کیا آپ ( کفار کی باتوں سے متاثر ہوکر ) اس کا کچھ حصہ چھوڑ دیں گے اور کیا آپ کا سینہ تنگ ہو جائے گا کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ ان پر کوئی خزانہ کیوں نہیں اتارا گیا؟ یا ان کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا؟ ( آپ ہرگز ایسا نہیں کر سکتے اور نہ ہی کرنا چاہیئے کیونکہ ) آپ تو بس ( عذابِ الٰہی سے ) ڈرانے والے ہیں اور اللہ ہی ہر چیز پر نگہبان ہے ۔
تو اے پیغمبر ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم ان چیزوں میں سے کسی چیز کو ﴿بیان کرنے سے ﴾ چھوڑ دو جو تمہاری طرف وحی کی جا رہی ہیں ۔ اور اس بات پر دل تنگ ہو کہ وہ کہیں گے اس شخص پر کوئی خزانہ کیوں نہ اتارا گیا یا یہ کہ اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہ آیا ۔ تم تو محض خبردار کرنے والے ہو ، آگے ہر چیز کا حوالہ دار اللہ ہے ۔ 13
پس یہ تو ہی نہیں سکتا کہ آپ ( ﷺ ) کی طر ف جو وحی کی جاتی ہے اس کا کچھ حصہ آپ چھوڑدیں اور اس بات سے آپ ( ﷺ ) کا سینہ ( دل ) گھٹن محسوس کرے کہ وہ یوں کہہ رہے ہیں کہ ان پر کوئی خزانہ کیوں نازل نہیں کیا گیا یا ان کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا ۔ آپ ( ﷺ ) تو صرف ڈرانے والے ہیں اور اللہ ( تعالیٰ ) ہی ہر چیز کا ( پورا پورا ) اختیار رکھنے والے ہیں ۔
پھر ( اے پیغمبر ) جو وحی تم پر نازل کی جارہی ہے ، کیا یہ ممکن ہے کہ تم اس کا کوئی حصہ چھوڑ بیٹھو؟ اور اس سے تمہارا دل تنگ ہوجائے؟ ( ٩ ) کیونکہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ : ان ( محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر کوئی خزانہ کیوں نازل نہیں ہوا ، یا کوئی فرشتہ ان کے ساتھ کیوں نہیں آیا؟ تم تو ایک آگاہ کرنے والے ہو ، اور اللہ ہے جو ہر چیز کا مکمل اختیار رکھتا ہے ۔
پس ( اے نبی ) ایسا نہ ہوکہ آپ کی طرف جو وحی کی جاتی ہے اس کاکچھ حصہ شایدآپ چھوڑ دیں اور اس سے شایدآپ تنگ دل ہو رہے ہیں ان ( کافروں ) کے یہ کہنے کہ وجہ سے کہ اس پر کوئی خزانہ کیوں نہیں اتار دیا جاتا یااس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا؟آپ تولوگوں کو محض اللہ کے عذاب سے ڈرانے والے ہیں اور ہرچیز اللہ کے اختیار میں ہے
تو کیا جو وحی تمہاری طرف ہوتی ہے اس میں سے کچھ تم چھوڑ دو گے اور اس پر دل تنگ ہوگے ( ف۲٦ ) اس بناء پر کہ وہ کہتے ہیں ان کے ساتھ کوئی خزانہ کیوں نہ اترا ان کے ساتھ کوئی فرشتہ آتا ، تم تو ڈر سنانے والے ہو ( ف۲۷ ) اور اللہ ہر چیز پر محافظ ہے ،
بھلا کیا یہ ممکن ہے کہ آپ اس میں سے کچھ چھوڑ دیں جو آپ کی طرف وحی کیا گیا ہے اور اس سے آپ کا سینہء ( اَطہر ) تنگ ہونے لگے ( اس خیال سے ) کہ کفار یہ کہتے ہیں کہ اس ( رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر کوئی خزانہ کیوں نہ اتارا گیا یا اس کے ساتھ کوئی فرشتہ کیوں نہیں آیا ، ( ایسا ہرگز ممکن نہیں ۔ اے رسولِ معظم! ) آپ تو صرف ڈر سنانے والے ہیں ( کسی کو دنیوی لالچ یا سزا دینے والے نہیں ) ، اور اﷲ ہر چیز پر نگہبان ہے