और नूह (अलै॰) कश्ती बनाने लगे, और जब कभी उनकी क़ौम के कोई सरदार उनके पास से गुज़रते वे उनका मज़ाक़ उड़ाते, नूह (अलै॰) कहते: अगर तुम हमारा मज़ाक़ उड़ाते हो तो हम भी तुम पर एक दिन हँसेंगे जैसे तुम हम पर हँसते हो।
اورنوح کشتی بناتارہا،اورجب بھی اس کی قوم کے سرداراس کے پاس سے گزرتے تو وہ اس کا مذاق اُڑاتے ،اُس نے کہاکہ اگرتم ہم سے مذاق کرتے ہو تو یقیناًہم بھی تم سے مذاق کریں گے،جیساکہ تم مذاق کررہے ہو۔
اور وہ کشتی بنانے لگا اور جب جب اس کی قوم کے بڑوں کی کوئی جماعت اس کے پاس گذرتی تو اس کا مذاق اڑاتی ۔ وہ ان کو جواب دیتا کہ اگر تم ہمارا مذاق اڑارہے ہو تو جس طرح تم مذاق اڑا رہے ہو ، اسی طرح ہم بھی تمہارا مذاق اڑائیں گے ۔
چنانچہ نوح ( ع ) کشتی بنانے لگے اور جب بھی ان کی قوم کے سردار ان کے پاس سے گزرتے تو وہ ان کا مذاق اڑاتے وہ ( نوح ) کہتے اگر ( آج ) تم ہمارا مذاق اڑاتے ہو تو ( کل کلاں ) ہم بھی تمہارا اسی طرح مذاق اڑائیں گے جس طرح تم اڑا رہے ہو ۔
نوح کشتی بنا رہا تھا اور اس کی قوم کے سرداروں میں سے جو کوئی اس کے پاس سے گزرتا تھا وہ اس کا مذاق اڑاتا تھا ۔ اس نے کہا اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو ہم بھی تم پر ہنس رہے ہیں ،
اور نوح ( علیہ السلام ) کشتی بنانے لگے اورجتنی مرتبہ بھی ان کی قوم کے سردار ان کے سامنے سے گذرتے ان کا مذاق اڑاتے آپ ( علیہ السلام ) فرماتے اگر ہمارا مذاق اڑاتے ہو تو ہم بھی تمہارا مذاق اڑائیں گے جیسا کہ تم ہمارا مذاق اڑاتے ہو
چنانچہ وہ کشتی بنانے لگے ۔ اور جب بھی ان کی قوم کے کچھ سردار ان کے پاس سے گذرتے تو ان کا مذاق اڑاتے تھے ۔ ( ١٩ ) نوح نے کہا کہ : اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو جیسے تم ہنس رہے ہو ، اسی طرح ہم بھی تم پر ہنستے ہیں ۔ ( ٢٠ )
نوح نے کشتی بنانی شروع کی توجب بھی اس کے قوم کے سرداروہاں سے گزرتے تواس کاتمسخراڑاتے نوح نے کہا:اگر تم ہمارا تمسخراڑاتے ہو تو ہم بھی ایک دن تمہاراایساہی تمسخر اڑ ائیں گے
اور نوح کشتی بناتا ہے اور جب اس کی قوم کے سردار اس پر گزرتے اس پر ہنستے ( ف۸۰ ) بولا اگر تم ہم پر ہنستے ہو تو ایک وقت ہم تم پر ہنسیں گے ( ف۸۱ ) جیسا تم ہنستے ہو ( ف۸۲ )
اور نوح ( علیہ السلام ) کشتی بناتے رہے اور جب بھی ان کی قوم کے سردار اُن کے پاس سے گزرتے ان کا مذاق اڑاتے ۔ نوح ( علیہ السلام انہیں جوابًا ) کہتے: اگر ( آج ) تم ہم سے تمسخر کرتے ہو تو ( کل ) ہم بھی تم سے تمسخر کریں گے جیسے تم تمسخر کر رہے ہو