यहाँ तक कि जब हमारा हुक्म आ पहुँचा और तूफ़ान उबल पड़ा तो हमने (नूह से) कहा कि हर क़िस्म के जानवरों का एक-एक जोड़ा कश्ती में रख लो और अपने घर वालों को भी सिवाए उन लोगों के जिनके बारे में पहले कहा जा चुका है और सब ईमान वालों को भी, और थोड़े ही लोग थे जो नूह के साथ ईमान लाए थे।
حتیٰ کہ جب ہماراحکم آگیااورتنورااُبل پڑا،ہم نے کہا اس کشتی میں ہرچیزکاجوڑا (نراورمادہ) دونوں کوسوارکر لواور اپنے گھروالوں کوبھی مگرجن کے متعلق پہلے بات ہوچکی اورانہیں بھی (سوارکرلو)جوایمان لائے ہیں اوراس پرتھوڑے لوگوں کے سواکوئی ایمان نہیں لایا۔
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آپہنچا اور طوفان ابل پڑا ، ہم نے اس کو کہا کہ ہر چیز میں سے نر ومادہ دونوں کو اور اپنے اہل وعیال کو ، بجز ان کے جن پر حکم نافذ ہوچکا ہے اور ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں ، اس کشتی میں سوار کرالو اور اس کے ساتھ ایمان لانے والوں کی تعداد تو بس تھوڑی ہی تھی ۔
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا ۔ اور تنور نے جوش مارا ( ابل پڑا ) تو ہم نے ( نوح ( ع ) سے ) کہا کہ ہر قسم کے جوڑوں میں سے دو دو ( نر و مادہ ) کو اس ( کشتی ) میں سوار کر لو ۔ اور اپنے گھر والوں کو بھی بجز ان کے جن کی ( ہلاکت کی ) بات پہلے طئے ہو چکی ہے نیز ان کو بھی ( سوار کر لو ) جو ایمان لا چکے ہیں اور بہت ہی تھوڑے لوگ ان کے ساتھ ایمان لائے تھے ۔
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا اور وہ تنور ابل پڑا 42 تو ہم نے کہا ہر قسم کے جانوروں کا ایک ایک جوڑا کشتی میں رکھ لو ، اپنے گھر والوں کو بھی ۔ ۔ ۔ ۔ سوائے ان اشخاص کے جن کی نشان دہی پہلے کی جا چکی ہے 43 ۔ ۔ ۔ ۔ اس میں سوار کرا دو اور ان لوگوں کو بھی بٹھا لو جو ایمان لائے ہیں ۔ 44 اور تھوڑے ہی لوگ تھے جو نوح کے ساتھ ایمان لائے تھے ۔
یہاںتک کہ جب ہمارا حکم آپہنچا اور تنور سے پانی ابل پڑا تو ہم نے ( نوح علیہ السلام سے ) کہا کہ کشتی میں ہر جانور کے دو ( نرمادہ جوڑے ) اور اپنے گھر والوں کو ( بھی ) سوائے ان لوگوںکے جن پر حکم نازل ہوچکا ہے اور ایمان والوں کو بھی سوارکرلو ۔ اور آپ کے ساتھ بہت کم لوگ ہی ایمان لائے تھے ۔
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آگیا اور تنور ابل پڑا ، ( ٢١ ) تو ہم نے ( نوح سے ) کہا کہ : اس کشتی میں ہر قسم کے جانوروں میں سے دو دو کے جوڑے سوار کرلو ( ٢٢ ) اور تمہارے گھر والوں میں سے جن کے بارے میں پہلے کہا جا چکا ہے ( کہ وہ کفر کی وجہ سے غرق ہوں گے ) ان کو چھوڑ کر باقی گھر والوں کو بھی ، اور جتنے لوگ ایمان لائے ہیں ان کو بھی ( ساتھ لے لو ) اور تھوڑے ہی سے لوگ تھے جو ان کے ساتھ ایمان لائے تھے ۔
یہاں تک کہ ہمارا ( عذاب ) حکم آ پہنچا اور تنور ابلنے لگا ( یعنی کہ ساری زمین ہی چشموں کی طرح اُبل پڑی ) توہم نے نوح سے کہاکہ اس میں ہرقسم کے جانورکاایک جوڑا ( نرومادہ ) رکھ لو ، اوراپنے گھر والوں کو بھی ، سوائے ان اشخاص ( یعنی کافروں ) کے جن کے متعلق پہلے بتایاگیا ہے اورجو ایمان لائے ایمان لانے والے تھوڑے ہی تھے
یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آیا ( ف۸۵ ) اور تنور اُبلا ( ف۸٦ ) ہم نے فرمایا کشتی میں سوار کرلے ہر جنس میں سے ایک جوڑا نر و مادہ اور جن پر بات پڑچکی ہے ( ف۸۷ ) ان کے سوا اپنے گھر والوں اور باقی مسلمانوں کو اور اس کے ساتھ مسلمان نہ تھے مگر تھوڑے ( ف۸۸ )
یہاں تک کہ جب ہمارا حکمِ ( عذاب ) آپہنچا اور تنور ( پانی کے چشموں کی طرح ) جوش سے ابلنے لگا ( تو ) ہم نے فرمایا: ( اے نوح! ) اس کشتی میں ہر جنس میں سے ( نر اور مادہ ) دو عدد پر مشتمل جوڑا سوار کر لو اور اپنے گھر والوں کو بھی ( لے لو ) سوائے ان کے جن پر ( ہلاکت کا ) فرمان پہلے صادر ہو چکا ہے اور جو کوئی ایمان لے آیا ہے ( اسے بھی ساتھ لے لو ) ، اور چند ( لوگوں ) کے سوا ان کے ساتھ کوئی ایمان نہیں لایا تھا