और नूह (अलै॰) ने अपने रब को पुकारा और कहा कि ऐ मेरे रब! मेरा बेटा मेरे घर वालों में से है, और बेशक आपका वादा सच्चा है और आप सबसे बड़े हाकिम हैं।
اور نوح نے اپنے رب کو پکاراتوکہا: ’’اے میرے رب! یقیناًمیرابیٹامیرے گھر والوں میں سے ہے اوربلاشبہ آپ کاوعدہ سچاہے اورآپ فیصلہ کرنے والوں میں سب سے بہترفیصلہ کرنے والے ہیں۔‘‘
اور نوح نے اپنے رب کو پکارا اور کہا کہ اے میرے خداوند! میرا بیٹا تو میرے اہل میں سے ہے اور تیرا وعدہ پکا ہے اور تو تمام فیصلہ کرنے والوں سے بڑھ کر فیصلہ کرنے والا ہے ۔
اور نوح ( ع ) نے اپنے پروردگار کو پکارا اور کہا اے میرے پروردگار میرا بیٹا میرے اہل میں سے ہے اور یقینا تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب فیصلہ کرنے والوں سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے ۔
نوح نے اپنے رب کو پکارا ۔ کہا اے ربّ ، میرا بیٹا میرے گھر والوں میں سے ہے اور تیرا وعدہ سچا ہے47 اور تو سب حاکموں سے بڑا اور بہتر حاکم ہے ۔ 48
اور نوح ( علیہ السلام ) نے اپنے رب کو پکارا پس درخواست کی میرے پروردگار! میرا بیٹابھی میرے اہل میں سے ہے اور یقینا آپ کا وعدہ سچاہے اور آپ تو احکم الحاکمین ہیں
اور نوح نے اپنے پروردگار کو پکارا اور کہا کہ : اے میرے پروردگار ! میرا بیٹا میرے گھر ہی کا ایک فرد ہے ، اور بیشک تیرا وعدہ سچا ہے ، اور تو سارے حاکموں سے بڑھ کر حاکم ہے ۔ ( ٢٦ )
نوح نے اپنے رب کو پکارا اور کہا: میرابیٹاتومیرے اہل سے تھا اور تیرا وعدہ بھی سچاہے اور توہی سب سے بہترفیصلہ کرنے والا ہے
اور نوح نے اپنے رب کو پکارا عرض کی اے میرے رب میرا بیٹا بھی تو میرا گھر والا ہے ( ف۹۷ ) اور بیشک تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بڑا حکم والا ( ف۹۸ )
اور نوح ( علیہ السلام ) نے اپنے رب کو پکارا اور عرض کیا: اے میرے رب! بیشک میرا لڑکا ( بھی ) تو میرے گھر والوں میں داخل تھا اور یقینًا تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بڑا حاکم ہے