और एक क़ाफ़िला आया तो उन्होंने अपना पानी भरने वाला भेजा, उसने अपना डोल लटकाया, उसने कहाः ख़ुश-ख़बरी हो! यह तो एक लड़का है और उसको तिजारत का माल समझ कर महफ़ूज़ कर लिया, और अल्लाह ख़ूब जानता था जो वे कर रहे थे।
اورایک راہ چلتا قافلہ آیاتوانہوں نے اپناپانی لانے والابھیجا،چنانچہ اُس نے اپناڈول لٹکایا تو کہا: ’’مبارک ہو! یہ ایک لڑکاہے ‘‘اور انہوں نے تجارت کامال بنا کراسے چھپا رکھا حالانکہ اﷲ تعالیٰ سب کچھ جاننے والاہے اس کوجووہ کررہے تھے۔
اور ایک قافلہ آیا تو انہوں نے اپنے سقہ کو بھیجا ۔ اس نے ڈول ڈالا تو پکار اٹھا: خوشخبری ہو! یہ تو ایک لڑکا ہے اور انہوں نے اس کو ایک پونجی سمجھ کر محفوظ کرلیا اور اللہ خوب باخبر تھا اس چیز سے جو وہ کر رہے تھے ۔
اور ایک قافلہ آیا ( اور وہاں اترا ) تو انہوں نے ( پانی لانے کیلئے ) اپنا سقا بھیجا ۔ پس اس نے جونہی اپنا ڈول ڈالا ۔ ( تو یوسف اس میں بیٹھ گئے جب ڈول کھینچا ) تو پکار اٹھا ۔ مبارک باد یہ تو ایک لڑکا ہے اور ان لوگوں نے اسے سرمایۂ تجارت سمجھ کر چھپا رکھا اور وہ لوگ جو کچھ کر رہے تھے اللہ اس سے خوب واقف تھا ۔
ادھر ایک قافلہ آیا اور اس نے اپنے سقّے کو پانی لانے کے لیے بھیجا ۔ سقّے نے جو کنویں میں ڈول ڈالا تو ﴿یوسف کو دیکھ کر ﴾ پکار اٹھا مبارک ہو ، یہاں تو ایک لڑکا ہے ۔ ان لوگوں نے اس کو مالِ تجارت سمجھ کر چھپا لیا ، حالانکہ جو کچھ وہ کر رہے تھے خدا اس سے با خبر تھا ۔
اور ایک قافلہ ( وہاں ) آنکلا اور اس نے ( کنوئیںپر ) اپنا آدمی ( پانی لانے کے لئے ) بھیجا اس نے اپنا ڈول ( کنوئیںمیں ) ڈالا اور پکاراٹھا اے خوشخبری یہ تو بچہ نکل آیا اورانہوں نے اسے مال تجارت قرار دیتے ہوئے چھپالیا اور اللہ ( تعالیٰ ) کو خوب علم ہے جو وہ کر رہے تھے ۔
اور ( دوسری طرف جس جگہ انہوں نے یوسف کو کنویں میں ڈالا تھا ، وہاں ) ایک قافلہ آیا ۔ قافلے کے لوگوں نے ایک آدمی پانی لانے کے لیے بھیجا ، اور اس نے اپنا ڈول ( کنویں میں ) ڈالا تو ( وہاں یوسف ( علیہ السلام ) کو دیکھ کر ) پکار اٹھا : لو خوشخبری سنو ! یہ تو ایک لڑکا ہے ۔ ( ١١ ) اور قافلے والوں نے انہیں ایک تجارت کا مال سمجھ کر چھپا لیا ، اور جو کچھ وہ کر رہے تھے ، اللہ کو اس کا پورا پورا علم تھا ۔
پھرایک قافلہ آ یاجس نے اپنے پانی لانے والے کو ( پانی کی تلاش میں ) بھیجااس نےجو ں ہی اپنا ڈول کنویں میں ڈالا توبول اٹھا:ہمارے لئے خوشخبری ہے یہاں ایک لڑکا ہے چنانچہ انہوں نے اسے بکائومال سمجھ کرچھپالیا اور جو وہ کررہے تھے اللہ اسے خوب جانتا تھا
اور ایک قافلہ آیا ( ف٤۳ ) انہوں نے اپنا پانی لانے والا بھیجا ( ف٤٤ ) تو اس نے اپنا ڈول ڈال ( ف٤۵ ) بولا آہا کیسی خوشی کی بات ہے یہ تو ایک لڑکا ہے اور اسے ایک پونجی بناکر چھپالیا ( ف٤٦ ) اور اللہ جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں ،
اور ( ادھر ) راہ گیروں کا ایک قافلہ آپہنچا تو انہوں نے اپنا پانی بھرنے والا بھیجا سو اس نے اپنا ڈول ( اس کنویں میں ) لٹکایا ، وہ بول اٹھا: خوشخبری ہو یہ ایک لڑکا ہے ، اور انہوں نے اسے قیمتی سامانِ تجارت سمجھتے ہوئے چھپا لیا ، اور اﷲ ان کاموں کو جو وہ کر رہے تھے خوب جاننے والا ہے