और उसने अपने नौकरों से कहा कि उनका माल उनकी बोरियों में रख दो; ताकि जब वे अपने घर को पहुँचें तो उसको पहचान लें, शायद वे फिर वापस आएं।
اوریوسف نے اپنے جوانوں سے کہاکہ ان کی رقم ان کے کجاووں میں رکھ دوتاکہ جب وہ اپنے گھر والوں کی طرف واپس جائیں تو اس کوپہچان لیں،شایدوہ لوٹ آئیں۔
اور اس نے اپنے نوجوانوں کو حکم دیا کہ ان کا دیا ہوا مال ان کے کجاووں ہی میں ڈال دو کہ جب وہ اپنے اہل وعیال میں پہنچیں ، اس کو پہچانیں تاکہ وہ پھر آئیں ۔
اور یوسف نے اپنے جوانوں ( غلاموں ) سے کہا کہ ان کی پونجی ( جس کے عوض غلہ خریدا ہے ) ان کے سامان میں رکھ دو ۔ تاکہ جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جائیں تو اسے پہچانیں ( اور ) شاید دوبارہ آئیں ۔
یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے غلاموں کو اشارہ کیا کہ ان لوگوں نے غلّے کے عوض جو مال دیا ہے وہ چپکے سے ان کے سامان ہی میں رکھ دو ۔ یہ یوسف ( علیہ السلام ) نے اس امید پر کیا کہ گھر پہنچ کر وہ اپنا واپس پایا ہوا مال پہچان جائیں گے﴿ یا اس فیاضی پر احسان مند ہوں گے﴾ اور عجب نہیں کہ پھر پلٹیں ۔
اور یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے خادموں سے فرمایا ان کی رقم ان کے سامان ہی میں رکھ دو تاکہ جب وہ اپنے گھر والوں کے پاس پہنچیںتو اسے پہچان لیں شاید وہ ( دوبارہ ) لوٹ کر آئیں ۔
اور یوسف نے اپنے نوکروں سے کہہ دیا کہ وہ ان ( بھائیوں ) کا مال ( جس کے بدلے انہوں نے غلہ خریدا ہے ) انہی کے کجاووں میں رکھ دیں ، ( ٤٠ ) تاکہ جب یہ اپنے گھر والوں کے پاس واپس پہنچیں تو اپنے مال کو پہچان لیں ۔ شاید ( اس احسان کی وجہ سے ) وہ دوبارہ آئیں ۔
اور یوسف نے اپنے خادموں سے کہاان کی رقمیں ان کے سامان میں رکھ دوتاکہ وہ جب اپنے گھروں میں پہنچیں تواسے پہچان لیں اور شائد ( اس طرح وہ ) دوبارہ آئیں
اور یوسف نے اپنے غلاموں سے کہا ان کی پونجی ان کی خورجیوں میں رکھ دو ( ف۱٤۹ ) شاید وہ اسے پہچانیں جب اپنے گھر کی طرف لوٹ کر جائیں ( ف۱۵۰ ) شاید وہ واپس آئیں ،
اور یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے غلاموں سے فرمایا: ان کی رقم ( جو انہوں نے غلہ کے عوض اد اکی تھی واپس ) ان کی بوریوں میں رکھ دو تاکہ جب وہ اپنے گھر والوں کی طرف لوٹیں تو اسے پہچان لیں ( کہ یہ رقم تو واپس آگئی ہے ) شاید وہ ( اسی سبب سے ) لوٹ کر آجائیں