Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और उसने अपने नौकरों से कहा कि उनका माल उनकी बोरियों में रख दो; ताकि जब वे अपने घर को पहुँचें तो उसको पहचान लें, शायद वे फिर वापस आएं।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اوریوسف نے اپنے جوانوں سے کہاکہ ان کی رقم ان کے کجاووں میں رکھ دوتاکہ جب وہ اپنے گھر والوں کی طرف واپس جائیں تو اس کوپہچان لیں،شایدوہ لوٹ آئیں۔

By Amin Ahsan Islahi

اور اس نے اپنے نوجوانوں کو حکم دیا کہ ان کا دیا ہوا مال ان کے کجاووں ہی میں ڈال دو کہ جب وہ اپنے اہل وعیال میں پہنچیں ، اس کو پہچانیں تاکہ وہ پھر آئیں ۔

By Hussain Najfi

اور یوسف نے اپنے جوانوں ( غلاموں ) سے کہا کہ ان کی پونجی ( جس کے عوض غلہ خریدا ہے ) ان کے سامان میں رکھ دو ۔ تاکہ جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جائیں تو اسے پہچانیں ( اور ) شاید دوبارہ آئیں ۔

By Moudoodi

یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے غلاموں کو اشارہ کیا کہ ان لوگوں نے غلّے کے عوض جو مال دیا ہے وہ چپکے سے ان کے سامان ہی میں رکھ دو ۔ یہ یوسف ( علیہ السلام ) نے اس امید پر کیا کہ گھر پہنچ کر وہ اپنا واپس پایا ہوا مال پہچان جائیں گے﴿ یا اس فیاضی پر احسان مند ہوں گے﴾ اور عجب نہیں کہ پھر پلٹیں ۔

By Mufti Naeem

اور یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے خادموں سے فرمایا ان کی رقم ان کے سامان ہی میں رکھ دو تاکہ جب وہ اپنے گھر والوں کے پاس پہنچیںتو اسے پہچان لیں شاید وہ ( دوبارہ ) لوٹ کر آئیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور یوسف نے اپنے نوکروں سے کہہ دیا کہ وہ ان ( بھائیوں ) کا مال ( جس کے بدلے انہوں نے غلہ خریدا ہے ) انہی کے کجاووں میں رکھ دیں ، ( ٤٠ ) تاکہ جب یہ اپنے گھر والوں کے پاس واپس پہنچیں تو اپنے مال کو پہچان لیں ۔ شاید ( اس احسان کی وجہ سے ) وہ دوبارہ آئیں ۔

By Noor ul Amin

اور یوسف نے اپنے خادموں سے کہاان کی رقمیں ان کے سامان میں رکھ دوتاکہ وہ جب اپنے گھروں میں پہنچیں تواسے پہچان لیں اور شائد ( اس طرح وہ ) دوبارہ آئیں

By Kanzul Eman

اور یوسف نے اپنے غلاموں سے کہا ان کی پونجی ان کی خورجیوں میں رکھ دو ( ف۱٤۹ ) شاید وہ اسے پہچانیں جب اپنے گھر کی طرف لوٹ کر جائیں ( ف۱۵۰ ) شاید وہ واپس آئیں ،

By Tahir ul Qadri

اور یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے غلاموں سے فرمایا: ان کی رقم ( جو انہوں نے غلہ کے عوض اد اکی تھی واپس ) ان کی بوریوں میں رکھ دو تاکہ جب وہ اپنے گھر والوں کی طرف لوٹیں تو اسے پہچان لیں ( کہ یہ رقم تو واپس آگئی ہے ) شاید وہ ( اسی سبب سے ) لوٹ کر آجائیں