फिर जब उनका सामान तैयार करवा दिया तो पीने का प्याला अपने भाई के सामान में रख दिया, फिर एक पुकारने वाले ने पुकारा कि ऐ क़ाफ़िले वालो! तुम लोग चोर हो।
پھرجب یوسف نے اُنہیں ان کے سامان کے ساتھ تیارکردیاتواپنے پینے کابرتن اپنے بھائی کے کجاوے میں رکھ دیا۔پھرایک اعلان کرنے والے نے اعلان کیا: ’’اے قافلے والو! بلاشبہ یقیناًتم لوگ چورہو۔‘‘
پس جب ان کا سامان تیار کرادیا ، کٹورا اپنے بھائی کے کجاوے میں رکھوا دیا ۔ پھر ایک منادی نے آواز دی کہ اے قافلہ والو! تم لوگ چور ہو!
پھر جب اس ( یوسف ) نے ان کا سامان تیار کرایا تو پانی پینے کا کٹورا اپنے ( سگے ) بھائی کے سامان میں رکھوا دیا پھر ایک منادی نے ندا دی کہ اے قافلہ والو! تم چور ہو ۔
جب یوسف ( علیہ السلام ) ان بھائیوں کا سامان لدوانے لگا تو اس نے اپنے بھائی کے سامان میں اپنا پیالہ رکھ دیا ۔ 56 پھر ایک پکارنے والے نے پکار کر کہا اے قافلے والو ، تم لوگ چور ہو ۔ 57
پھر جب یوسف ( علیہ السلام ) نے ( ان کے حصوں ) کا سامان تیار کردیا تو ( غلّہ ناپنے کا ) پیالہ اپنے بھائی کے سامان میں رکھ دیا پھر ایک آواز دینے والے آواز دے کر کہا اے قافلے والو! یقینا تم چور ہو ۔
پھر جب یوسف نے ان کا سامان تیار کردیا تو پانی پینے کا پیالہ اپنے ( سگے ) بھائی کے کجاوے میں رکھوا دیا ، پھر ایک منادی نے پکار کر کہا کہ : اے قافلے والو ! تم چور ہو ، ( ٤٦ ) ۔
پھر جب یوسف نے ان کاسامان تیار کیا تواپنے بھائی کے سامان میں اپنے پانی پینے کاپیالہ رکھوادیا ( جب یہ شہر سے نکلے تو ) ایک پکارنے والے نے پکارا:اے قافلہ والو! تم چور ہو
پھر جب ان کا سامان مہیا کردیا ( ف۱٦۷ ) پیالہ اپنے بھائی کے کجاوے میں رکھ دیا ( ف۱٦۸ ) پھر ایک منادی نے ندا کی اے قافلہ والو! بیشک تم چور ہو ،
پھر جب ( یوسف علیہ السلام نے ) ان کا سامان انہیں مہیا کر دیا تو ( شاہی ) پیالہ اپنے بھائی ( بنیامین ) کی بوری میں رکھ دیا بعد ازاں پکارنے والے نے آواز دی: اے قافلہ والو! ( ٹھہرو ) یقیناً تم لوگ ہی چور ( معلوم ہوتے ) ہو