उन्होंने कहाः अगर यह चोरी करे तो इससे पहले इसका एक भाई भी चोरी कर चुका है, पस यूसुफ़ (अलै॰) ने इस बात को अपने दिल में रखा और उसको उन पर ज़ाहिर नहीं किया, उसने अपने दिल में कहा कि तुम ख़ुद ही बुरे लोग हो और जो कुछ तुम बयान कर रहे हो अल्लाह उसको ख़ूब जानता है।
انہوں نے کہا: ’’اگراس نے چوری کی ہے تواس سے پہلے اس کے بھائی نے بھی چوری کی تھی،‘‘تو یوسف نے اس بات کواپنے دل میں چھپائے رکھا اور اسے اُن پر ظاہر نہیں کیا،اُس نے کہا: ’’تم بُرے درجے کے لوگ ہواور جو کچھ تم بیان کرتے ہواﷲ تعالیٰ اس کوزیادہ جاننے والاہے۔‘‘
انہوں نے کہا: اگر یہ چوری کرے تو کوئی تعجب کی بات نہیں ۔ اس سے پہلے اس کا ایک بھائی بھی چوری کرچکا ہے ۔ یوسف نے اس بات کو اپنے دل ہی میں رکھا ، اس کو ان پر ظاہر نہیں ہونے دیا ۔ دل میں کہا: تم خود ہی بد قماش لوگ ہو اور جو کچھ تم بیان کر رہے ہو ، اللہ اس کو خوب جانتا ہے ۔
ان لوگوں ( برادرانِ یوسف ( ع ) ) نے کہا اگر اس نے چوری کی ہے تو اس پر کیا تعجب اس سے پہلے اس کے ایک حقیقی بھائی نے بھی چوری کی تھی یوسف نے اس بات کو اپنے دل میں پوشیدہ رکھا اور ان پر ظاہر نہیں کیا ( البتہ صرف اتنا ) کہا تم بہت ہی برے لوگ ہو اور جو کچھ تم بیان کر رہے ہو اسے اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔
ان بھائیوں نے کہا یہ چوری کرے تو کچھ تعجّب کی بات نہیں ، اس سے پہلے اس کا بھائی ﴿یوسف ( علیہ السلام ) ﴾ بھی چوری کر چکا ہے ۔ 61 یوسف ( علیہ السلام ) ان کی یہ بات سن کر پی گیا ، حقیقت ان پر نہ کھولی ، بس ﴿زیرِ لب﴾ اتنا کہہ کر رہ گیا کہ بڑے ہی برے ہو تم لوگ ، ﴿میرے منہ در منہ مجھ پر﴾ جو الزام تم لگا رہے ہو اس کی حقیقت خدا خوب جانتا ہے ۔
وہ بولے اگر اس نے چوری کی ہے تو اسے پہلے بلا شبہ اس کا بھائی بھی چوری کرچکا ہے ۔ پس یوسف ( علیہ السلام ) نے اپنے دل میں اس حقیقت کو چھپا کررکھا اور اسے ان پر ظاہر نہ فرمایا ۔ ( اپنے دل میں ) کہاکہ تم لوگ ( رتبے میں ) بری جگہ پر ہو ۔ اور جو کچھ تم بیان کر رہے ہو اسے اللہ ( تعالیٰ ) خوب جانتے ہیں
۔ ( بہرحال ) وہ بھائی بولے کہ : اگر اس ( بنیامین ) نے چوری کی ہے تو ( کچھ تعجب نہیں ، کیونکہ ) اس کا ایک بھائی اس سے پہلے بھی چوری کرچکا ہے ۔ ( ٥١ ) اس پر یوسف نے ان پر ظاہر کیے بغیر چپکے سے ( دل میں ) کہا کہ : تم تو اس معاملے میں کہیں زیادہ برے ہو ۔ ( ٥٢ ) اور جو بیان تم دے رہے ہو ، اللہ اس کی حقیقت خوب جانتا ہے ۔
برادران یوسف کہنے لگے: اگر اس نے چوری کی ہے تو اس سے بیشتراس کابھائی ( یوسف ) بھی چوری کرچکا ہے یوسف نے ( الزام کو ) دل میں چھپائے رکھااوران پر کچھ ظاہرنہ کیا اور ( زیرلب ) کہنے لگے:تم بہت ہی برے لوگ ہوجوکچھ تم بیان کررہے ہواللہ اسے جانتا ہے
بھائی بولے اگر یہ چوری کرے ( ف۱۷۹ ) تو بیشک اس سے پہلے اس کا بھائی چوری کرچکا ہے ( ف۱۸۰ ) تو یوسف نے یہ بات اپنے دل میں رکھی اور ان پر ظاہر نہ کی ، جی میں کہا تم بدتر جگہ ہو ( ف۱۸۱ ) اور اللہ خوب جانتا ہے جو باتیں بناتے ہو ،
انہوں نے کہا: اگر اس نے چوری کی ہے ( تو کوئی تعجب نہیں ) بیشک اس کا بھائی ( یوسف ) بھی اس سے پہلے چوری کر چکا ہے ، سو یوسف ( علیہ السلام ) نے یہ بات اپنے دل میں ( چھپائی ) رکھی اور اسے ان پر ظاہر نہ کیا ، ( دل میں ہی ) کہا: تمہارا حال نہایت برا ہے ، اور اﷲ خوب جانتا ہے جو کچھ تم بیان کر رہے ہو