उन्होंने कहा कि ऐ अज़ीज़! इसका एक बहुत बूढ़ा बाप है तो आप इसकी जगह हम में से किसी और को रख लें, हम आपको बहुत नेक देखते हैं।
اُنہوں نے کہا: ’’اے عزیز!بلاشبہ اس کاباپ بہت بوڑھا ہے،سواس کی جگہ آپ ہم میں سے کسی کورکھ لیجیے،بلاشبہ ہم آپ کواحسان کرنے والوں میں سے دیکھتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا: اے عزیز! اس کا ایک باپ ہے جو بہت بوڑھا ہے تو آپ اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو روک لیجئے ، ہم آپ کو نہایت ہی محسن سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا اے عزیز ( مصر ) اس کا ایک بہت بوڑھا باپ ہے ( وہ اس کی جدائی برداشت نہیں کر سکے گا ) اس لئے اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو رکھ لیجئے ہم آپ کو احسان کرنے والوں میں سے دیکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا اے سردار ذی اقتدار﴿عزیز﴾ 62 ، اس کا باپ بہت بوڑھا آدمی ہے ، اس کی جگہ آپ ہم میں سے کسی کو رکھ لیجیے ، ہم آپ کو بڑا ہی نیک نفس انسان پاتے ہیں ۔
کہنے لگے اے عزیز! بلا شبہ اس کے والد بوڑھے ہیں بس اس کی جگہ ہم میں سے کسی ایک کو پکڑ لیجئے بے شک ہم آپ کو نیک لوگوں میں سے پاتے ہیں
۔ ( اب ) وہ کہنے لگے کہ : اے عزیز ! اس کا ایک بہت بوڑھا باپ ہے ، اس لیے اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو اپنے پاس رکھ لیجیے ، ہم آپ کو ان لوگوں میں سے سمجھتے ہیں جو احسان کیا کرتے ہیں ۔
وہ کہنے لگے: حضوروالا!اس کاباپ بہت بوڑھاہوچکا ہے لہٰذا اس کی بجائے ہم میں سے کوئی ایک رکھ لیجئے ہم آپ کو بہت احسا ن کرنے والا پاتے ہیں
بولے اے عزیز! اس کے ایک باپ ہیں بوڑھے بڑے ( ف۱۸۲ ) تو ہم میں اس کی جگہ کسی کو لے لو ، بیشک ہم تمہارے احسان دیکھ رہے ہیں ،
وہ بولے: اے عزیزِ مصر! اس کے والد بڑے معمر بزرگ ہیں ، آپ اس کی جگہ ہم میں سے کسی کو پکڑ لیں ، بیشک ہم آپ کو احسان کرنے والوں میں پاتے ہیں